۔،۔سینتیس سالہ ماں اپنے بچے کے پلنگ کے ساتھ مردہ پائی گئی۔ نذر حسین۔،۔
٭سینتیس سالہ (لنڈسی اوون) رائل سٹوک یونیورسٹی اسپتال برطانیہ کے وارڈ کے اندر بیمار بچی کے پلنگ کے پاس مری پائی گئی ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برطانیہ/سٹفورڈ شائر۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ رائل سٹوک یونیورسٹی اسپتال برطانیہ میں پیش آیا جب سینتیس سالہ (لنڈسی اوون) اپنے بیمار بچے کے قلنگ کے پاس سو رہی تھی۔ رپورٹ کے مطابق (لنڈسی اوون) منشیات کی عادی تھی جو منشیات کو دور کرنے کی کوشش کر رہی تھی وارڈ کے عملہ کے مطابق وہاں میتھاڈون کی تین بوتلیں بھی موجود تھیں، سی سی ٹی وی میں دیکھا جا سکتا تھا کہ (لنڈسی اوون) مرنے سے ایک دن قبل اسپتال سے باہر گئی تھی یہ شبہ کیا جاتا ہے کہ اسپتال سے باہر نکل کر اس نے نشہ کیا ہو گا، فرانزک پیتھا لوجسٹ (بریٹ کولیر) کے مطابق موت کی وجہ ملی جلی نشہ کی وجہ سے واقع ہوئی ہے، جن ادویات اس کی موت کا باعث بنی ان میں۔ ڈائیمورفین یا ہیروئین۔ میتھا ڈون۔ گابا پینٹن۔ میر ٹازاپین۔ کوڈین اور ڈائی زیپم کا مرکب شامل تھا، رپورٹ کے مطابق تمام دوائیاں ایک ساتھ مل کر اس کی موت کا سبب بنیں ہیں جس سے اس کے نظام تنفس کو دبا کر اسے گہری نیند میں لے گئیں۔ میتھالوجسٹ نے مزید کہا (لنڈسی اوون) کو اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو گا کہ اس کے ساتھ کیا ہو رہا ہے،وہ اچانک گہری نیند میں چلی گئی یا بھٹک گئی ہو گی اور پھر سوتے میں ہی موت کی نیند میں چلی گئی۔ وہ چھوٹی عمر سے ہی منشیات کی عادی تھی۔سینتیس سالہ (لنڈسی اوون) اندر اور ظاہری طور پر ایک بہت خوبصورت انسان تھیں اور چار قیمتی بچوں کی ماں بھی تھی جو اس المناک نقصان سے تباہ ہو کر رہ گئے ہیں۔ وہ اپنے بچوں سے بہت پیار کرتی تھی یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ واقعی ایک مہربان انسان تھیں وہ اپنی آخری پائی کسی ضرورت مند کو دے دیتی تھی۔