۔،۔ یورپی یونین۔یوکرائین۔پر مشترکہ موقف پر متفق نہیں ہو سکتی۔ نذر حسین۔،۔
٭برسلز میں یوکرائینی صدر Volodymyr Oleksandrovyc Zelens’kyjوولوڈی میئر اولکسزنڈرو زیلنسکی کا ہمیشہ سے دوستانہ استقبال کیا جاتا ہے،لیکن جب یوکرائین کی حمایت کی بات آتی ہے تو یورپین یونین کے اندر بھی واضح دراڑیں نظر آتی ہیں یا دوسرے لفظوں میں۔دراڑیں موجود ہیں۔٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برسلز/امریکا۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کے بعد یورپی یونین کے (ستائیس) سربراہان مملکت اور حکومت نے ایک ہنگامی اجلاس کے لئے برسلز میں ملاقات کی، امریکی فوجی امداد روکنے کے بعد ہگامی اجلاس میں ایک مشترکہ بیان میں یوکرائین کے لئے یورپی یونین کی حمایت کی توثیق کی جانی تھی۔ سربراہی اجلاس کے حتمی اعلامیہ کے مسودے کے مطابق، حکومتی رہنما یورپی یونین کے معروف موقف کو واضح کرنا چاہتے تھے، جس کے مطابق یوکرائین کے بغیر کوئی مذاکرات نہیں ہونے چاہیں اور یوکرائین کی علاقائی سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیئے۔ تاہم ہنگری کے وزیر اعظم اور ڈونلڈ ٹرمپ کے دوست وکٹر اوربان نے اتفاق نہیں کیا، اس کے باوجود یورپی یونین کی (چھبیس) ریاستیں اعلامیہ میں شامل ہوئیں جبکہ رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر تفصیلات دستیاب نہیں تھیں۔ برسلز میں سربراہی اجلاس سے پہلے،جس میں یوکرائین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ تبادلہ بھی شامل تھا، جیسے کے بتایا گیا ہے کہ وکٹر اوربان نے حمایتی فیصلوں پر اپنا مسدود موقف واضح کر دیا تھا، یورپین یونین کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا کو لکھے گئے خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ ٭یوکرائین کے حوالہ سے ہمارے نقطہ نظر میں تزویراتی اختلافات موجود ہیں ٭یورپین یونین کو امریکا کی مثال پر عمل کرنا چاہیئے،یوکرائین میں جنگ بندی اور معاہدے کے لئے روس کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنا چاہیئے۔ اجلاس سیآغاز سے قبل یورپی یونین کمیشن کی صدر ارسلاوان ڈیرلیین نے واضح طور پر روس کے حملے میں ملوث ملک کی حمایت کی تھی ان کا کہنا تھا کہ یورپ کے لئے بہت اہم مسئلہ ہے، یورپ کو خطرے کا سامنا ہے، یورپ کو اینی حفاظت،اپنے دفاع کے لئے اہل بنانا چاہیئے۔