۔،۔طوفانی بھگولوں نے ریاست ہائے متحدہ کے جنوب اور وسط مغرب میں 34 ہلاکتوں سمیت تباہی مچا رکھی ہے۔ نذر حسین۔،۔ 0

۔،۔طوفانی بھگولوں نے ریاست ہائے متحدہ کے جنوب اور وسط مغرب میں 34 ہلاکتوں سمیت تباہی مچا رکھی ہے۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔طوفانی بھگولوں نے ریاست ہائے متحدہ کے جنوب اور وسط مغرب میں 34 ہلاکتوں سمیت تباہی مچا رکھی ہے۔ نذر حسین۔،۔

٭طوفان۔دھول اور آگ (طوفانی بھگولوں) نے ویک اینڈ کے دوران موت اور تباہی کو اپنی لپیٹ میں لئے ریاست ہائے متحدہ کے جنوب اور وسط مغرب میں 34 ہلاکتوں سمیت تباہی مچا رکھی ہے جبکہ درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے، طوفان کی وارننگ شمالی فلوریڈا اور جارجیا کے لئے آج دوپہر (مقامی وقت) تم نافذ رہی٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/امریکا/فلوریڈا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کو طوفان۔دھول اور آگ (طوفانی بھگولوں) نے ویک اینڈ کے دوران موت اور تباہی کو اپنی لپیٹ میں لئے ریاست ہائے متحدہ کے جنوب اور وسط مغرب میں 34 ہلاکتوں سمیت تباہی مچا رکھی ہے جبکہ درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے، طوفان کی وارننگ شمالی فلوریڈا اور جارجیا کے لئے آج دوپہر (مقامی وقت) تک نافذ رہی،مقامی پولیس اور رینجرز کے مطابق ہر طرف قیامت کا سا سماں دکھائی دیتا ہے، مکانات مکمل طور پر منہدم ہو چکے ہیں، کاریں تباہ کھڑی نظر آتی ہیں، درختوں نے زمین چھوڑ دی ہے، تیز ہواوں نے جلتی آگ کو اور ہوا دے کر شعلوں کو مزید بھڑکا دیا ہے۔اطلاعات کے مطابق صرف اوکلاہاما میں (ایک لاکھ ستر ہزار ہیکٹر)متاثر ہوئی ہے جو کے جرمنی کے شہر ہیمبرگ سے دو گنا بڑا علاقہ ہے۔طوفانوں نے کئی علاقوں کو بجلی کی سپلائی سے مفلوج کر دیا، صرف اتوار کی صبح پانچ ریاستوں میں (دو لاکھ تیس ہزار) سے زیادہ گھر متاثر ہوئے ہیں، شمالی اور جنوبی کیرو لائنا کی دو ریاستوں میں گرج چمک کے قریب آنے کے باعث بھگولوں کا خطرہ سروں پر منڈلاتا دکھائی دیتا ہے۔ دھول سے بچنے کی کوشش میں کئی افراد نے اپنی گاڑیوں میں بھاگنے کی کوشش کی، ریاست کنساس میں طوفانی ہواوں کے باعث (پچاس گاڑیاں) آپس میں ٹکرا گئیں جس کے نتیجہ میں کم از کم (آٹھ افراد) ہلاک ہو گئے۔ طوفانوں کف لہر جمعہ کے روز سے شروع ہوئی تھی مجموعی طور پر آٹھ ریاستوں جن میں۔٭میسوری٭آرکنساس٭میسی سپی٭لوزیانا ٭الینوائے ٭الاباما اور انڈیانا میں صرف ایک دن میں کل چالیس سے زیادہ طوفان رفکارڈ کئے گئے ہیں۔ بھگولہ تب جنم لیتا ہے جب درجہ حرارت میں بڑا فرق ہوتا ہے اور اکثر گرج چمک کے ساتھ ہوتا ہے، ایک تنے کی طرح بادل کی ٹیوب گرج کے بادل سے زمین کے قریب تک پھیلی ہوتی ہے،اے بی سی نیوز کے مطابق طوفائی ہواوں کیرفتار ایک سو بیس کلو میٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہوتی ہے۔ جہاں سے بھگولہ گزر کر جاتا ہے صرف تباہی ہی تباہی دکھائی دیتی ہے گھروں کے نام و نشاں مٹ جاتے ہیں، گاڑیاں ہواوں میں تنکوں کی طرح اُڑتی نظر آتی ہیں، اب کی بار تو نیوز چینل (سی این این) نے ایک اسکول بس دکھائی جو طوفان ہواوں نے اُٹھا کر ایک اسکول پر پھینک دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں