۔،۔ اسرائیلی عہدے داران کی نیتن یا ہو پر تنقید۔جنگ بے فائدہ ہے۔ نذر حسین۔،۔
٭اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔خواہ وہ شاباک کے برطرف سربراہ رونن بار کی طرف سے ہو یا پھر غزہ میں یرغمال قیدیوں کے اہل خانہ کی جانب سے ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/فلسطین/اسرائیل۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٭ اسرائیلی ٹی وی چینل 12) کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والا ایک مضمون سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے جس میں نیتن یاہو کو ایک نئی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو ایک ریٹارڈ اسرائیلی جنرل یسرائیل زیف کی جانب سے ہے، مضمون میں مذکورہ جنرل کا کہنا ہے کہ غزہ کی جنگ اپنی ابتداء میں تو ضروری تھی تاہم پھر اسے ایک بے فائدہ سیاسی جنگ میں تبدیل کر دیا گیا، اس کا مزید کہنا تھا کہ ایک منصفانہ جنگ دھوکہ کی جنگ میں تبدیل کر دی گئی،جنرل زیف نے شام پر اسرائیلی حملوں کے حوالہ سے بھی نکتہ چینی کی جبکہ اس نے خبردار کیا کہ یہ حملے لبنانب تنظیم حزب اللہ کی طرف سے مسلح گروپوں کو جنم دینے کا سبب بھی بن سکتی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ صرف فوجی آپریشن کے ذریعہ غزہ میں یرغمالی اسرائیلی قیدیوں اور فوجیوں کو ان کے گھروں تک واپس لانا، اس کے بہت کم امکانات ہیں، قیدیوں کی واپسی کے لئے جنگ کا روکا جانا لازمی ہے، بصورت دیگر ان کی رہائی کے لئے معاہدے کی کوششیں ناکام ہو جائیں گی۔واضح رہے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہوپر عدالتی کیس بنے ہوئے ہیں اس جنگ کو جاری رکھ کر عدالت عظمی میں نیتن یاہو سے پوچھ گچھ کو ملتوی کرنے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے۔اس دوران اس شخص کو ذمہ داران کو برطرف کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ واضح رہے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن پر بدعنوانی کے الزام ہے۔