۔،۔ جرمن پاکستانی ثقافتی مکالمہ کولون کے زیر اہتمام شاندار عید ملن پارٹی کا اہتمام۔ نذر حسین۔،۔
٭ڈوئچ پاکستانیشر کلتور ڈائیلاگ ایسوسی ایشن کولون ٭ جرمن پاکستانی ثقافتی مکالمہ ایسوسی ایشن کولون کے زیر اہتمام سابقہ روایات کے مطابق شاندار عید ملن کا پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں خصوصی شرکت کے لئے ہماری تہذیب کی اور سرزمین پاکستان کی آبرو سفیر پاکستان محترمہ ثقلین سیدہ صاحبہ ٭تہذیبوں کے اشتراک کی بلند فصیل پر چلتے ہوئے سب سے روشن مسکراتے چہرے قونصل جنرل آف پاکستان فرینکفرٹ جناب شفاعت کلیم خٹک صاحب٭ گفتگو میں بصیرتوں کو تقسیم کر دینے والی شخصیت ڈپٹی ویڈ آف مشن ماجد خان لودھی صاحب٭عالمی پس منظر پر نگاہ رکھنے والیٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ کونسلر فرینکفرٹ محترمہ آمنہ نعیم صاحبہ اور جن کی عظمتوں کو تسلیم نہ کرنا نا انصافی ہو گی پریس اتاشی محترمہ مسز حناء ملک صاحبہ برلن سے تشریف لائیں ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برلن/کولون۔ تقریبات انتہائی سادہ، منفرد اور عوامی نوعیت کی ہوتی ہیں جن کا واحد مقصد ہر سُو خوشیاں بکھیرنا اور بانٹنا ہوتا ہے۔اسلامی جمہوریہ پاکستان کی سفیر عزت ماآب ثقلین سیدہ ٭آٹھ سو کلو میٹر٭ کا سفر طے کرنے کے باوجود عید ملن پارٹی میں شریک خواتین اور بچوں کے ساتھ گھل مل کر ان میں پیار محبت بانٹتی اور وصول کرتی نظر آ رہی تھیں، واضح رہے ایسے مناظر اس سے قبل سفارتی سطح پر بہت کم یا یوں کہنا بہتر ہو گا کہ نا پید تھے۔٭یہاں یہ بتانا ضروری سمجھتے ہیں کہ سفیر پاکستان محترمہ ثقلین سیدہ کا سفر ہفتہ کے روز علی الصبح برلن سے بذریعہ کار شروع ہوا انہوں نے پہلے ٭جرمن پاکستانی ثقافت و بہبود ایوسی ایشن فرینکفرٹ کی تقریب میں (سوا ایک بجے) شرکت کی، فرینکفرٹ سے تقریباََ (چار بجے سہ پہر) کو کولون کے لئے قافلہ روانہ ہوا اور کولون سے رات گئے یہ قافلہ برلن کے لئے واپس روانہ ہوا یہ ایک معمولی بات نہیں کیونکہ کولون سے برلن کا بھی پانچ سو کلو میٹر کا سفر ہے وہ کہیں صبح پانچ اور چھ کے درمیان پھر برلن پہنچی ہوں گیں۔ ٭٭اسلامی جمہوریہ پاکستان کی سفیر عزت ماآب ثقلین سیدہ کی یہ مثال جرمنی کی سفارتی تاریخ میں لکھی جائے گی (ثبت) رہے گی۔ ثقلین سیدہ کو خوش آمدید کہنے والوں سے ہال میں گنجائش سے زیادہ افراد آ چکے تھے، دیر سے آنے والے شرکاء کو کھڑا ہونا پڑا بچوں نے ٹیبلوز پر شاندار پروگرام پیش کئے۔ تقریب کے اختتام پر (ون ڈش سسٹم) کے تحت گھروں سے لائے گئے زنگا رنگ لذیذ کھانوں سے شرکاء نے جی بھر کر لطف اٹھایا۔ مہمانوں کی آمد پر پرجوش استقبال اور رخصتی اس بات کی نشاندہی کر رہی تھی کہ اہالیان جرمنی ان سے والہانہ محبت کرتے ہیں (پاکستان زندہ باد)۔