۔،۔کانگو میں ہفتے کے اوائل میں ایک کشتی میں آگ لگنے اور الٹنے سے مرنے والوں کی تعداد 148 ہو گئی۔ نذر حسین۔،۔ 0

۔،۔کانگو میں ہفتے کے اوائل میں ایک کشتی میں آگ لگنے اور الٹنے سے مرنے والوں کی تعداد 148 ہو گئی۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔کانگو میں ہفتے کے اوائل میں ایک کشتی میں آگ لگنے اور الٹنے سے مرنے والوں کی تعداد 148 ہو گئی۔ نذر حسین۔،۔

٭لکڑی سے بنی کشتی میں آگ بھڑکنے اور ڈوبنے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر (ایک سو اڑتالیس) ہو گئی ہے جبکہ (ایک سُو) سے زائد افراد ابھی تک لاپتہ ہیں حکام کے مطابق کشتی میں تقریباََ (پانچ سُو) مسافر سوار تھے٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/کانگو۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ منگل کے روز اُس وقت پیش آیا جب ایک خاتون کشتی پر کھانا پکا رہی تھی جس کی بنا پر لکڑی کی بنی کشتی نے نامعلوم وجوعات کی بنا پر آگ پکڑ لی، آگ لگنے کی وجہ سے تباہی کا آغاز ہوا۔یہ بات دریا کے کمشنر کمپینٹ لویوکو نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے بتائی، ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین اور بچوں سمیت متعدد مسافر تیرنے کی طاقت نہ رکھتے ہوئے بھی دریا میں کودنے کی وجہ سے جاں بحق ہو گئے۔ درجنوں افراد کو بچایا گیا جبکہ بہت سے بچ جانے والے بری طرح جھلس چکے تھے۔لاپتہ افراد کی تلاش میں ریڈ کراس اور صوبائی حکام کے تعاون سے امدادی ٹیمیں شامل تھیں۔لویوکو نے پریس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ موٹر سے چلنے والی لکڑی کی کشتی میں ممبندڈھاکہ قصبہ کے قریب آگ لگی یہ کشتی کونگو لونامی کشتی ماتانکومو کی بندرگاہ سے بولومبا کے علاقہ کے لئے روانہ ہوئی تھی،ایک رپورٹ کے مطابق کانگو کے دریا علاقہ کے (ایک سُو ملین) سے زیادہ لوگوں کے لئے نقل و حمل کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہیں،خاص کر دور دراز علاقوں میں جہاں بنیادی ڈھانچہ ناقص ہے یا موجود ہی نہیں، حالیہ برسوں میں کشتی کے حادثات میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں کیونکہ زیادہ لوگ مسافروں اور ان کے سامان سے بھرے لکڑی کے برتنوں کے لئے چند دستیاب سڑکوں کو چھوڑ کر کشتی پر سفر کو ترجیع دیتے ہیں۔ترجمان کے مطابق ٭ہمارا شاندار دریائے کانگو اور ہمارے ملک کی جھیلیں کانگو کے لوگوں کے لئے بہت بڑا قبرستان بن چکا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں