۔،۔ یروشلم کے چرچ آف دی ہولی سیپلحر میں،جسے آرتھوڈوکس عیسائی چرچ آف دی ریریزیشن کہتے ہیں آگ روشن کی گئی۔ نذر حسین۔،۔
٭مقدس مقبرہ میں ہونے والی عبادت میں عیسائیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔مقدس روشنی مسیح کے جی اُٹھنے کی علامت ہے، مختلف آرتھوڈوکس ممالک میں ہوائی جہاز کے ذریعہ بھیجی جاتی ہے جو وہاں ایسٹر کے اجتماع کے لئے استعمال ہوتی ہے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/یروشلم۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یروشلم کے چرچ آف دی ہولی سیپلحر میں،جسے آرتھوڈوکس عیسائی چرچ آف دی ریریزیشن کہتے ہیں آگ روشن کی گئی،مقدس مقبرہ میں ہونے والی عبادت میں عیسائیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔مقدس روشنی مسیح کے جی اُٹھنے کی علامت ہے، مختلف آرتھوڈوکس ممالک میں ہوائی جہاز کے ذریعہ بھیجی جاتی ہے جو وہاں ایسٹر کے اجتماع کے لئے استعمال ہوتی ہے، عبادات کے دوران یروشلم کے یونانی آرتھوڈوکس (پیٹر یارک) نے ہولی سیپلچر ایڈیکول میں داخل ہو کر تقدیس پڑھی اور کُل (تینتیس موم بتیاں) روشن کیں۔یسوع مسیح کے ہر عندسے کے سال کے لئے ایک، پھر وہ گھنٹیوں کی آواز پر کمرے سے نکلا اور مقدس نُور کو وفاداروں تک پہنچا دیا، متعدد آرتھوڈوکس ریاستوں کی حکومتوں کے نمائندوں نے ہولی لائٹ(مقدس لائٹ) کو ساتھ لیا اور اسے خصوصی پروازوں کے ذریعے اپنے اپنے دارالحکومتوں تک پہنچایا۔ داخلی دروازے کو موم بتی سے بند کر دیا گیا اور عیسائی فرقوں کے نمائندوں نے اپنی اپنی مہریں چسپان کر دیں۔ دوپہر میں مقدس روشنی ایتھنز ایئرپورٹ پر پہنچی وہاں سے اسے خصوصی طیاروں کے ذریعے ملک بھر کے گرجا گھروں تک پہنچایا گیا جہاں اسے ایسٹر ماس کے دوران وفاداروں میں تقسیم کیا گیا۔