۔،۔فتح مبار ک ہو پاکستان۔میر افسر امان۔،۔
موجود ہ پاک بھارت جنگ میں بھارت کے جھوٹے جنگی آپریشن سندور کے مقابلے میں پاکستان کے سچے جنگی آپریشن بنیان المرصوص تھا۔ پھر جھوٹ ہار گیا اور سچ جیت گیا۔بھارت کاتکبر زمین بوس ہو گیا۔ ساری دنیا نے پاکستان کی مسلح افواج کی تعریف کی۔ بھارت کو اس کے جھوٹ پر ملامت کی۔ بھارتی میڈیا کو بھی جھوٹی خبریں نشر کرنے پر ہدف تنقید بنایا۔ بھارت نے اسرائیل کی شہ پر پاکستان کو ختم کرنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں ہندوسیاحوں پر خودحملہ کر کے پاکستان پر دہشت گردی کا جھوٹا الزام لگا کر سندھ تاس معاہدے کو سسپنڈ کرتے ہوئے پاکستان کا پانی بند کر دیا۔پاکستان نے اسے اپنی بقاء کہتے ہوئے بھارت کو وارنیگ دی کہ یہ کھلی جارحیت ہے۔ اس کا جواب بھارت نے دینا ہے۔ بھارت نے پاکستان کو سبق سکھانے کی دھمکی د ے کر پاکستان کے مختلف شہروں میں مساجد اور مدارس پر میزائل داغ کر چھبیس بے گناہ پاکستانی شہروں، جن میں عورتیں اور بچے شامل ہیں شہید کر دیے۔ اسلامی طریقے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان نے صبر کیا اور جنگ میں پہل نہیں کی۔ بھارت نے سیکڑوں جہازوں کی پندرہ پندرہ کی ٹولیوں میں پاکستان پاکستان پر میزائیل داغے۔ پاکستان کے ساٹھ جہازوں نے بھارتی جہازوں کو للکارا۔پانچ گھنٹوں کی ڈاک فائٹ میں پاکستان کے شاہینوں نے بھارت کے پانچ جہاز گرا دیے۔ ان میں سے تین جہازرافیل تھے۔ہٹلر صفت دہشت گرد مودی کو ان جہازوں پر بڑا ناز تھا۔بالا کوٹ میں اپنے دو جہازوں کے شکست اور پائلٹ ابھی نندھن کی گرفتاری پر بڑے افسوس سے کہا تھا کہ کاش ہمارے پاس رافیل ہوتے تو ہم شکست نہ کھاتے۔اس فضائی شکست پر بھارت نے اپنے ہوائی جہاز چھپا دیے۔ پاکستان کے کئی شہروں پر اسرائیل ڈرونز سے حملہ کر دیا۔پاکستان نے نوے کے قریب اسرائیل ساختہ ڈرون گرا دیے۔ اس طرح دو محازوں پر بھارت کو شکست ہوئی۔اس کے بعد بھارت نے پھر غلطی کی۔ پاکستان کے نور ایئر بیس، سمیت کئی ایئر بیسز پر میزائیل داغ دیے۔ آزاد کشمیر میں آبی دخاہر پر بھی حملہ کیا۔ پاکستان نے بدلہ لیتے ہوئے بھارت کے گجرات، جموں، اکھنور، اُڑی،ادھم پور، پٹھان کوٹ، ھریانہ بیاس،سرسہ، بھٹھنڈہ، ہلوارڑا، جام نگر، چھبیس ایئر بیسز پر اپنے حتف ون بیلسٹک میزائیل سے حملے کر کے بھارت کی دفاعی تنصیبات کو تباہ کر دیا۔ سیالکوٹ میں ایک مذید رافیل گرا کر اس کی خاتون پائلٹ گرفتار کر لی۔سب سے بڑا نقصان اسرائیل کی طرف سے سپلائی کیا آئرن ڈوم سیکورٹی سسٹم اور اوھم پور پر روس کا سیکورٹی سسٹم ایف ۰۰۴ کو پاکستان کے حتف۔ون سپرسونک میزائیل نے تباہ کر دیا۔ بھارت کے براہموس میزائل اسٹورج کو بھی تباہ کر دیا۔ پاکستان کے سائبر ماہرین نے بھارت کا سائبر سسٹم جام کر دیے۔پاکستان کے ڈرون بھارت کے کئی شہروں،جن میں دہلی بھی شامل ہے پروازیں شروع کردیں۔ زمینی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں کئی پوسٹوں کا اُڑا دیا۔ ایک بریگیڈ ہیڈ کواٹر کو نیست نابود کر دیا۔ اس دوران راجکمار تھاپا دہشت گرد کو بھی مارا گیا۔ اس شکست پربھارتی فوج نے مورچوں پر سفید جھنڈے لگا کو پاکستان فوج سے اپنی جانیں بچائیں۔ہٹلرصفت دہشت گرد وزیر اعظم بھارت مودی جو پاکستان کو دھمکیاں دیتا تھا کہ پہلے پاکستان کے دو ٹکڑے کئے تھے۔ اب دس ٹکڑے کروں گا۔ بلوچستان اور گلگت و بلتستان سے مدد کی فون کالیں آ رہی ہیں۔ مودی پورے پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے۔ تکبر میں مبتلا بھارت کے حکمران جوکہتے تھے۔ ہم کشمیر مسئلہ پر کسی تیسری طاقت کو نہیں مانتے۔ دنیا میں پاکستان کو بدنام کرنے کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی۔ اب اس جنگ میں اپنی تباہی دیکھ کر گھٹنے ٹیک کر تیسری طاقت کو مذاکرات میں شامل کرنے پر مجبور ہو گئے۔ ہم ساری زندگی اپنے کالوں میں لکھتے آئے ہیں کہ ہندو چاکیہ کی سیاست پر عمل کرتے ہیں۔ ان کو طاقت کی زبان سے ہی سیدھا کیا جا سکتاے۔ آ ج پاکستانی طاقت کے سامنے بھارت کاغرور اللہ نے چکنا چور ہو گیا۔ مودی نے ٹرمپ کو فون کر کے جنگ بندی کرانے کی درخواست کی۔ ۲۱/ مئی کو کسی تیسرے ملک میں بیٹھ کر مذاکرات پوراضی ہوا۔ مثل مدینہ مملکت اسلامی پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کا غرو توڑا۔۸۴۹۱ میں پاکستان سری نگر تک پہنچنے والا تھا کہ اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم نہرو اقوام متحدہ میں جنگ بندی کی درخواست لے گیا تھا۔وعدہ کیا تھا کہ بھارت امن قائم ہونے پر کشمیریوں کو آزاد رائے سے پاکستان یا بھارت میں شامل ہونے کا موقعہ دے گا۔ مگراقوام متحدہ میں دنیا کے سامنے رائے شماری کا وعدہ کر نے والا بھارت اپنے وعدے سے مکر گیا۔اقوام متحدہ کی درجنوں قراداروں پر بھارت نے عمل نہیں کیا۔ امریکی نے بھارت کے حق میں ویٹو استعمال کر کے بھارت کی مدد کی۔ اب بھی بھارت کو جنوبی ایشیا کا تھانیدار بنایا ہوا ہے۔ لہٰذا اس فتح کے موقعہ کو مذاکرات کے ٹیبل پر بیٹھ کر ہارنے سے بچنے پر سوچ بچار کرنی ہو گی۔ امریکا جس نے جنگ بند کرائی ہے وہ اسلام دشمنی میں بھارت کا اعلانیہ طرف دار ہے۔اس سے ہوشیار رہنا پڑے گا۔ بھارت کے پرانے ریکارڈ پر نظر رکھنے والے محب وطن پاکستانی دانشورں کی اپنے حکمرانوں سے درخواست ہے کہ بھارت سے مذاکرات اس بات پر ہونے چاہہیں کہ، بھارت آہندہ بین الاقوامی سندھ تاس پانی کے معاہدے کو کبھی بھی سسپنڈ نہ کرنے کی ضمانت دے۔کشمیر کامسئلہ اقوام متحدہ کی قرادادوں، جس میں رائے شماری کا کہا گیا ہے پر عمل کرے گا۔ متنازہ کشمیر کی اصلی حالت بحال کرتے ہوئے ۵/ اگست۹۱۰۲ء کو کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کے فیصلے کو واپس لے۔ پاکستان پر نہتے شہریوں کوشہید کرنے پر ان کے لواحقین سے معذرت کرے۔ پاکستان میں دہشت گردی کرنا بند کرے۔بھارت میں مقیم بلوچ علیحدگی پسندوں کو بھارت نکالے۔آہندہ پاکستان کے مذید ٹکڑے کرنے کی دھمکیاں دینا بند کرے۔پاکستانی عوام اپنی مسلح افواج کے شانے بشانے کھڑی ہے۔ جب کبھی بھی آہندہ بھارت نے پاکستان کے خلاف کچھ کرنے کی کوشش کی تو پاکستان عوام اپنی مسلح افواج کی پشتی بانی کرے گی۔پاکستان کی موجودہ قیادت مبارک کی مستحق ہے۔ قوم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اور پاکستانی افواج کے سپہ سالار حافظ عاصم منیر کو دل کی گہرایوں سے مبارک باددیتی ہے کہ جس نے اپنی دانشمندی سے پاکستان کی ازالی دشمن بھارت کو شکست فاش دی۔ سارے سیاستدانوں کو اس نے نازک موقع پر اعتماد میں لے کر پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کے دانت کٹھے کیے۔پاکستان کی اپوزیشن نے موجودہ قیادت کا ساتھ دے کر بالغ نظری کامظاہرہ کیا۔ ثابت کیا کہ جب قوم پر مشکل وقت آئے تو ہم سب ایک ہیں۔ سیاسی اختلافات اپنی جگہ مگر جب بھی مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان مثل مدینہ ریاست پر مشکل وقت آئے گا ساری سیاسی جماعتیں یک جان ہوکر اپنے ملک کو بچائیں گے۔حکمرانوں کو بھی خیر سگالی کے طور پر اپوزیش کی جیل میں بند قیادت کو رہاکرنے چاہیے۔ اللہ پاکستان کی حافظت فرمائے۔