۔،۔ایک بار پھر چاقو بردار نے پولیس اسٹیشن کے سامنے پولیس اہلکار کو شدید زخمی کر دیا۔ نذر حسین۔،۔ 0

۔،۔ایک بار پھر چاقو بردار نے پولیس اسٹیشن کے سامنے پولیس اہلکار کو شدید زخمی کر دیا۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ایک بار پھر چاقو بردار نے پولیس اسٹیشن کے سامنے پولیس اہلکار کو شدید زخمی کر دیا۔ نذر حسین۔،۔

٭برلن میں پولیس اسٹیشن کے سامنے جھگڑے کی بنیاد پر چیکنگ کرنے والے پولیس آفیسر پر 28 سالہ مشتبہ شخص نے حملہ کر کے پولیس آفیسر کو شدید زخمی کر دیا، پولیس آفیسر کی زدگی بچانے کی خاطر ہنگامی سرجری کی گئی، چاقو کا وار گلے پر تھا٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برلن۔ پولیس رپورٹ کے مطابق جرمنی کے دارالخلافہ برلن میں ایک بار پھر ایک اٹھائیس سالہ چاقو بردار شخص نے چاقو کے وار سے پولیس آفیسر کو شدید زخمی کر دیا جبکہ آفیسر کی جان بچانے کے لئے ہنگامی سرجری کر کے آفیسر کو بچا لیا گیا ہے ڈاکٹری رپورٹ کے مطابق اب وہ خطرے سے باہر ہے،برلن پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کے ترجمان کے بیان کے مطابق چاقو کے ٹارکٹڈ استعمال کو کوئی قابل اعتماد ثبوت نہیں ہے، تحقیقات کے مطابق اٹھائیس سالہ جرمن نے جمعہ کی شام برلن نیوکلن کے علاقہ رولبرگ ویر ٹیل میں پولیس اسٹیشن کے سامنے کھڑی پولیس کار کو چاقو کی نوک سے نقصان پہنچایا، پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کے مطابق گشتی پولیس نے اسے چیک کرنے کی کوشش کی ہاتھا پائی ہوئی جس کے نتیجہ میں مجرم نے چاقو کا حملہ کر کے اکتیس سالہ پولیس آفیسر کے گلے پر وار کر کے شدید زخمی کر دیا۔ایک پولیس رپورٹ کے مطابق حملہ آور گذشتہ ہفتہ جیل سے رہا ہو کر آیا تھا۔جرم کی قانونی جانچ پڑتال ابھی تک مکمل نہ ہونے کی بنا پر گرفتار ملزم کو رہا کر دیا گیا ہے۔ اس وحشیانہ فعل کو دیکھتے ہوئے پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ پولیس آفیسر رات کی شفٹ (ڈیوٹی) پر جاتا ہے تو وہ سیکنڈوں میں اپنی زندگی ہار جاتا ہے۔ ابھی گذشتہ ہفتہ کی ایک ریلی میں ایک پولیس آفیسر شدید زخمی ہو گیا تھا، پولیس رپورٹ کے مطابق پولیس آفیسر کو (ناکبہ) کے نام نہاد مظاہرے میں ہجوم میں گھسیٹا گیا اور پاوں تلے روندا بھی گیا اس دن کم از کم گیارا پولیس آفیسرز زخمی ہوئے تھے۔ واقعہ کے بعد وفاقی وزیر داخلہ)الیگزینڈر ڈوبرینڈ۔سی۔ایس۔یو) نے مظاہرے میں تشدد کی مزمت کی، بد قسمتی سے یہ کوئی الگ تھلک کیس نہیں ہے ٭پولیس کے جرائم کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ سال تقریباََ جرمنی میں چاقو سے (انتیس ہزار 29,000) حملے ہوئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں