۔،۔ ہیمبرگ  کے مرکزی ریلوے اسٹیشن میں چاقو زنی کرنے والی خاتون  کے پاس کوئی مستقل رہائش تک نہیں۔ نذر حسین۔،۔ 0

۔،۔ ہیمبرگ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن میں چاقو زنی کرنے والی خاتون کے پاس کوئی مستقل رہائش تک نہیں۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ ہیمبرگ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن میں چاقو زنی کرنے والی خاتون کے پاس کوئی مستقل رہائش تک نہیں۔ نذر حسین۔،۔

٭خاتون بظاہر نیدر سیکسن کی رہنے والی ہے، پولیس کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ انتالیس سالہ حملہ آور خاتون کو دماغی مرض لاحق ہے، جرم میں استعمال ہونے والا چاقو پولیس نے ضبط کر لیا٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/نیدر سیکسن/ہیمبرگ۔ مقامی پولیس رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ ہیمبرگ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر پیش آیا، جب گذشتہ شام تقریباََ چھ بجے کے بعد مسافر پلیٹ فارم (تیرہ اور چودہ) کے درمیان اپنی ٹرین کے انتظار میں کھڑے تھے کہ اجانک انتالیس سالہ خاتون ہاتھ میں چاقو لئے نمودار ہوئی اور پاگلوں کی طرح راستے میں آنے والے ہر شخص پر چاقو کے وار کرنے لگی یہ سب کچھ آناََ فاناََ ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے خاتون نے اٹھارہ افراد کو زخمی کر دیا جن میں سے چار افراد زندگی اور موت سے جھگڑ رہے ہیں، چار جان لیوا زخمیوں میں (چوبیس۔ باون اور پچیاسی سال کی تین خواتین اور ایک چوبیس سالہ مرد شامل ہیں) جبکہ آٹھ افراد شدید زخمی ہونے کے باوجود خطرے سے باہر ہیں۔ ہیمبرگ مے میئر۔برگر ماسٹر پیٹر ٹیشینٹشر نے کہا ہے کہ کچھ زخمیوں کو اسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہیو، واضح رہے جرمنی میں دو سال قبل ٭مرکزی ریلوے اسٹیشن ٭شاپنگ مول ٭ پبلک پلیسز اور پبلک ٹرانسپورٹ پر چاقو اور اسلحہ کی پابندی کا قانون منظور کیا تھا۔جرم کا پس منظر ابھی تک مکمل طور پر واضح نہیں ہے، اس بات کی تحقیقات جاری ہیں کہ آیا مشتبہ شخص ذہنی ایمرجنسی کی حالت میں تھا، میڈیا اور پولیس رپورٹ کے مطابق خاتون ذہنی طور پر بیمار معلوم ہوتی ہے، ایک رپورٹ کے مطابق خاتون پہلے ہی ایک نفسیاتی اسپتال میں زیر علاج بھی رہی ہے، پولیس ترجمان نے آج صبح بھی سبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے جبکہ پہ بات واضح ہو چکی ہے کہ خاتون نیدر سیکسن کی رہائشی ہے، جرمن شہریت رکھتی ہے اور خاتون کے پاس کوئی مستقل رہائش بھی نہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں