۔،۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے غزہ پٹی میں مہینوں سے قحط کا خدشہ۔ نذر حسین۔،۔ 0

۔،۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے غزہ پٹی میں مہینوں سے قحط کا خدشہ۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے غزہ پٹی میں مہینوں سے قحط کا خدشہ۔ نذر حسین۔،۔

٭جنگ زدہ غزہ کے علاقے میں پھنسے دو ملین سے زائد افراد کو بموں اور گولیوں کے علاوہ (دو اور) قاتلوں کا سامنا ہے۔بھوک سے بلبلاتے بچے، غذائی قلت سے ہونے والی اموات میں روزانہ اضافہ اور دوسرا اسرائیلی دہشت گرد افواج کی بلاوجہ نہتے لوگوں پر فائرنگ٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/اسرائیل/فلسطین/غزہ۔ جنگ زدہ غزہ کے علاقے میں پھنسے دو ملین سے زائد افراد کو بموں اور گولیوں کے علاوہ (دو اور) قاتلوں کا سامنا ہے۔بھوک سے بلبلاتے بچے، غذائی قلت سے ہونے والی اموات میں روزانہ اضافہ اور دوسرا اسرائیلی دہشت گرد افواج کی بلاوجہ نہتے لوگوں پر فائرنگ، واضح رہے جولائی کے وسط سے ایسے مراکز جہاں شدید غذائی قلت کے شکار بچوں کو رکھا گیا ہے جس کی بنا پر زیادہ بھیڑ ہے تنظیموں کے پاس اتنی خوراک نہیں ہے کہ وہ انہیں ہنگامی دیکھ بھال فراہم کر سکیں، سال کے آغاز سے پانچ سال سے کم عمر کے کم از کم (اکیس بچے) غذائی قلت سے ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ کئی اسرائیلی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں، ڈبیلو ایچ اُو نے خود ان معاملات کو دستاویزی شکل دی ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے مطابق،اب ایک چوتھائی آبادی ٭قحط جیسے حالات میں ٭ زندگی گزار رہی ہے۔ جرمن پریس ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ایک خاتون جس نے اپنا نام۔سماء ابو داود۔ بتایا کا کہنا تھا کہ میرا بچہ چھ سالہ آدم اکثر رات کو بھوک سے روتا ہوا جاگتا ہے، میں چاہتی ہوں کہ اپنے بچوں کو گرم روٹی دینا چاہتا ہوں میرا چودہ سالہ بچبھائی تین ماہ قبل بھوک کے اثرات سے مر گیا تھا۔ غزہ کی پٹی کے بہت سے رہائیشیوں کا کہنا ہے وہ دن میں صرف ایک وقت کے کھانے پر زندہ رہتے ہیں، بازاروں میں کھانے پینے کی اشیاء بہت زیادہ مہنگی ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے مطابق خوراک کے حصول کی کوشش میں ایک ہزار سے زائد افراد پہلے ہی ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی قافلوں پر اکثر مایوس لوگ حملہ آور ہوتے ہیں، اٹھائیس سالہ حبہ الخطیب نے بتایا کہ حال ہی میں ایک شخص نے اس کے سینے پر کہنی مار کر کھانے کا ڈبہ چھین لیا، ایک خاتون کا کہنا تھا کہ کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ امدادی پیکج لانے والے ڈرائیور بھپرے ہجوم کو دیکھ کر پیکج ٹرک کو چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق اسرائیلی آرمی کی وجہ سے غزہ کے دروازوں پر، گوداموں میں اور خود غزہ کی پٹی میں بھی ٹنوں کی مقدار سے خوراک، صاف پانی، طبی سامان، پناہ گاہ کیمپ اور ایندھن وغیرہ غیر استعمال شدہ پڑا ہوا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں