-,-اخوت فن لینڈ کے زیرِ اہتمام ایسپو کے علاقے اوپن مَیکی میں پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی کی ایک تاریخی تقریب منعقد ہوئی-,-
*فن لینڈ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی پاکستانی یومِ آزادی کی تقریب میں وزیرِ ماحولیات و موسمیات ساری مُلٹالا (Sari Multala) اور ایسپو سٹی بورڈ کی چیئرپرسن میروی کاتائنن (Mervi Katainen) بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئیں۔ فن لینڈ کی پارلیمان کے کئی رہنماؤں اور ایسپو سٹی کونسلرز کی شرکت نے اس تقریب کو ایک سنگِ میل بنا دیا*
سٹاک ہوم(نمائندہ خصوصی/عارف کسانہ) اخوت فن لینڈ کے زیرِ اہتمام ایسپو کے علاقے اوپن مَیکی میں پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی کی ایک تاریخی تقریب منعقد ہوئی جس میں پاکستانی کمیونٹی کے افراد، خاندانوں اور فن لینڈ کے ممتاز رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ثقافتی ہم آہنگی، بین المذاہب مکالمے اور یکجہتی کا شاندار مظاہرہ دیکھنے کو ملا۔فن لینڈ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی پاکستانی یومِ آزادی کی تقریب میں وزیرِ ماحولیات و موسمیات ساری مُلٹالا (Sari Multala) اور ایسپو سٹی بورڈ کی چیئرپرسن میروی کاتائنن (Mervi Katainen) بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئیں۔ فن لینڈ کی پارلیمان کے کئی رہنماؤں اور ایسپو سٹی کونسلرز کی شرکت نے اس تقریب کو ایک سنگِ میل بنا دیا۔تقریب کا آغاز حافظ محمد عثمان فاروقی کی تلاوتِ قرآن سے ہوا جس کے بعد حمد اور قومی ترانے پیش کیے گئے۔ اپنے خطاب میں میروی کاتائنن نے ایسپو میں پاکستانی کمیونٹی کی خدمات کو سراہا اور خصوصاً اصغر برادران کی کامیابیوں کو نمایاں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ثقافتی تنوع ایک مضبوط اور جامع شہر کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔وزیرِ ماحولیات ساری مُلٹالا نے اپنے خطاب میں اتحاد، باہمی احترام اور تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگرام نہ صرف ثقافتی ورثے کو زندہ رکھتے ہیں بلکہ فن لینڈ اور مہاجر برادریوں کے تعلقات کو بھی مضبوط بناتے ہیں۔تقریب کا سب سے جذباتی لمحہ اس وقت آیا جب ایک نوجوان پاکستانی، مرحوم سلیم انور خان کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا، جنہوں نے ایک فِن لینڈ کے بچے کی جان بچاتے ہوئے اپنی زندگی قربان کر دی تھی۔ حاضرین نے کھڑے ہو کر مرحوم کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر اخوت فن لینڈ کی جانب سے ان کے بھائی سہیل انور خان کو خصوصی ایوارڈ بھی دیا گیا۔ثقافتی پروگرام میں پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور گلگت بلتستان کی نمائندگی کرنے والے فنون پیش کیے گئے۔ ڈرامے، ملی نغمے اور بچوں کی پرفارمنسز نے شرکاء کو محظوظ کیا۔ ڈاکٹر خولہ زیشان نے فلسطین کے موضوع پر اپنی نظم پیش کی جس نے سامعین کو آبدیدہ کر دیا۔تقریب میں فن لینڈ کے مقامی فنکاروں نے بھی حصہ لیا۔ انٹی یانوریتا (Antti Jäänvirta) اور ان کے ساتھی نے دل کو چھو لینے والا گیت پیش کیا جبکہ یوہا پَیلوی (Juha Pälve) کی موسیقی نے تقریب کو چار چاند لگا دیے۔اخوت فن لینڈ کے صدر ڈاکٹر ذیشان اصغر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا:”یہ دن صرف پاکستان کی آزادی کا جشن نہیں بلکہ فن لینڈ اور پاکستان کے درمیان احترام، شمولیت اور ثقافتی ہم آہنگی کے پل باندھنے کا دن بھی ہے۔ پاکستانی اخوت اور فن لینڈ کی ’سِسو‘ جب اکٹھی ہو جائے تو کوئی مقصد ناممکن نہیں رہتا۔”تقریب کے آخر میں پاکستان کے یومِ آزادی کا کیک کاٹا گیا جس میں فن لینڈ کی رہنما پاؤلا اُتی (Paula Utti) نے شرکت کی۔ یہ کیک کاٹنے کی تقریب دوستی، ہم آہنگی اور خوشی کی علامت ثابت ہوئی۔تقریب اختتام پذیر ہوئی تو شرکاء نے اخوت فن لینڈ کے اس عزم کو سراہا کہ وہ آئندہ بھی فن لینڈ میں ہمدردی، سماجی شمولیت اور ثقافتی مکالمے کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔