
۔،۔ کشمیری عوام اور یوم سیاہ۔ سید علی جیلانی۔،۔
٭27 اکتوبر 1947 بروز پیر بھارت نے رات کے اندھیرے کی اوٹ میں پہلی بار اپنے دہشت گرد فوجیوں کو غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں اتارا۔گذشتہ اٹھہتر 78 برسوں سے بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنی غیر قانونی حکمرانی برقرار رکھے ہوئے ہے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/سوئٹزرلینڈ-ستائیس اکتوبر تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا جب بھارت نے ایک طے شدہ منصوبے کے تحت غیر قانونی طور پر بھار تی افواج کو مقبوضہ کشمیر میں داخل کیا مقبوضہ کشمیر میں دو سال سے زائدکرفیو نافذ ہے کشمیریوں کو محصور کر رکھا ہے بنیادی حقوق غصب کیے جا رہے ہیں بھارت نے 27 اکتوبر1947 کو ریاست جموں و کشمیر پراپنی فوجیں اتارکربین الاقوامی قوانین اور تقسیم ہند فارمولے کی خلاف ورزی کی ہے جس کے خلاف کشمیری گذشتہ 74 سالوں سے سراپااحتجاج ہیں اور کشمیری اقوام متحدہ سمیت عالمی امن کے علمبرداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کاپیدائشی حق خودارادیت انھیں دلایاجائے مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے لیے لمحہ فکریہ ہیں مہذب دنیا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں بند کروائے اور بھارت کے قابض اور غاصب حکمرانوں کو ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کے حقوق غصب کرنے سے باز رکھے ہندوستانی فوج کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیل رہی ہے کشمیر کا بچہ بچہ آزادی کی صدا ئیں بلند کر رہا ہے مودی سرکار آئے روز آزادی کی تحریک کو کچلنے کے لیے نئے نئے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ کبھی مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش ہو رہی ہے کشمیریوں کو نام نہاد مقابلوں میں شہید کیا جارہا ہے لاکھوں غیر ریاستی باشندوں کو مقبوضہ کشمیر کی شہریت دی جارہی ہے بھارت کے یہ اقدامات خطے میں سیکورٹی سے متعلق شدید خدشات کو جنم دے رہے ہیں کشمیریوں کے حقوق سلب کرنے سے بھارتی مذموم سازش کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے پاکستان کی کوششوں کے باعث آج دْنیا میں بھارتی نام نہاد سیکولیرازم اور جمہوریت بے نقاب ہو چکی ہے، بھارت مذہبی آزادی کے حوالے سے خطرناک ملک بن چکا ہے اورکشمیری اپنے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے عزم و استقامت سے کھڑے ہیں بھارت نے پچھلے سال 5 اگست کو بھی انتہائی قابل مذمت اقدامات اٹھاتے ہوئے ایک بار پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی دھجیاں اڑائیں بھارت اسرائیل طرز پر مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے مظلوم کشمیری عوام نے بھارتی سیکورٹی فورسز کے ہر ظلم کے باوجود آزادی آزادی کے نعرے لگا کر اور جابجا پاکستانی پرچم لہرا کر اقوام عالم کے سامنے یہ واضح کردیا ہے کہ وہ اپنی آزادی کا فیصلہ اپنی مرضی سے کرنے کے حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ کشمیر کے معاملے پر حکومت پاکستان نے یہ معاملہ اقوام متحدہ میں کئی بار پہنچایا اور ہر بار اقوام متحدہ کی قرار دادوں میں کشمیر کو متنازعہ علاقہ قرار دے کر اس کے حل کے لئے بھارت پر زور دیا گیا۔ لیکن کیا وجوہات ہیں کہ اقوام متحدہ بھی اپنی قرار دادوں پر عملدر آمد کروانے میں بے بس ہے ان حالات میں ضروری ہے کہ عالمی برادری نہتے کشمیری مسلمانوں پر بھارت کے بدترین مظالم کا سلسلہ رکوانے میں کردار ادا کرے، اور مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے جنوبی ایشیا کا امن مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے کشمیر 4ایٹمی طاقتوں کے درمیان سلگتا ہوا مسئلہ ہے اگر دنیا نے اس پر توجہ نہ دی تو یہ آتش فشاں بن جائے گا جس سے پوری دنیا کا امن خطرے میں پڑھ جائے گاکیونکہ نریندرمودی اس وقت کشمیریوں کو مسلمان ہونے کی سزا دے رہے ہیں تمام اسلامی ممالک ہندوستان کا سیاسی اور معاشی بائیکاٹ کریں اور بلخصوص عالمی برادری کو چاہئے کہ ہندوستان پر دباؤ ڈالے تاکہ کشمیریوں کو اُن کا بنیادی حق خودارادیت دے ہندوستان مذاکرات سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے اسے پتہ ہے کہ جب مذاکرات ہونگے تو اُس کے کالے کرتوت دنیا کے سامنے بے نقاب ہونگے عالمی برادری کشمیریوں کے پیدائشی حق حق ارادیت کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور اس وقت حکومت پاکستا ن کی کوششوں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر پر عالمی حمایت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے،آج بھارت مذہبی آزادی کے حوالے سے بھی ایک خطرناک ملک بن چکا ہے حکومت پاکستان کی کوششوں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر پر عالمی حمایت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور ہمیں یہاں ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کرنا چاہییے کہ حکومت پاکستان اور عوام کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول تک اُن کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی رہیں گی-