
۔،۔یوم سیاہ کے موقع پر 27 اکتوبر کو قونصلیٹ جنرل آف پاکستان فرینکفرٹ میں تصویری نمائش اور کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ نذر حسین۔،۔
٭جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں 27 اکتوبر 1947 پیر کا دن،آج ہی کے دن بھارتی افواج نے بین الاقوامی قانون، اخلاقی اصولوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کی کھلم کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے سری نگر میں داخل ہوئیں نتیجتاََ جدید تاریخ کے سیاہ ترین بابوں میں سے ایک کا آغاز ہوا۔تقریب میں قائم مقام قونصل جنرل فہد رحمان،کمرشل کونسلر آمنہ نعیم اور امیگریشن آفیسر محمد علی رندھاوا نے بھی شرکت فرمائی٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔ 27 اکتوبر 1947 کو، بھارت نے پہلی بار اپنے فوجیوں کوغیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیرمیں اتارا، اس نے اِس علاقے پر آج تک زبردستی قبضہ جاری رکھا ہوا ہے، یعنی کہ گذشتہ (اٹھہتر 78) برسوں میں بھارت جموں و کشمیر پر اپنی غیر قانونی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لئے مختلف طریقے آزماتا چلا آ رہا ہے، جبکہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ مقبوظہ جموں و کشمیر میں بسنے والے مسلمانوں کی آواز، ان کی پکار، چھوٹے چھوٹے بچوں کی آہ و زاری، مظلوم خواتین کے آنسو اور سسکیاں ابھی تک نہیں سُنی گئیں، دیکھا جائے تو اگر یہی معاملہ غیر مسلم ممالک کے ساتھ پیش آتا تو ٭نیٹو ٭یورپ اور امریکا آپس میں متحد ہو جاتے، واضح رہے ایک قانونی فیصلہ جو کے یکم جنوری 1948 کو اقوام متحدہ میں اٹھایا گیا تھا جبکہ کئی قراردادوں کے ذریعہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ریاست جموں و کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعہ کیا جائے گا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جو بھارتی دہشت گردغیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں اتارے گئے تھے اس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ اسی سلسلہ میں آج قونصلیٹ جنرل اسلامی جمہوریہ پاکستان فرینکفرٹ میں یوم سیاہ منایا گیا جس میں کثیر تعداد میں صحافی حضرات نے بھی بھرپور شرکت کی۔قونصل جنرل فہد رحمان نے کمیونٹی افراد کو خوش آمدید کہا اور آج کے دن کے حوالہ سے صدر پاکستان آصف علی زرداری کا پیغام پڑھ کر سنایا۔آج ہی کے دن بھارتی افواج سری نگر میں داخل ہوئیں،مقبوضہ جموں ہوکشمیر میں معصوم مردوں،عورتوں اور بچوں کی نسلیں قبضہ کے تحت ناقابل تصور تکالیف برداشت کر رہی ہیں جن پر تشدد، جبر اور ان کے بنیادی حقوق سے انکار ہے۔ ہم ہر سال اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں تا کہ اپنے کسمیری بھائیوں اور بہنوں کی بہادرانہ جدوجہد اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے،یوم سیاہ کے موقع پر وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف کا پیغام کمرشل کونسلر آمنہ نعیم نے پڑھ کر سنایا۔(78۔ اٹھہتر سال قبل اسی دن ہندوستانی قابض افواج نے سری نگر میں اتر کر اسے غیر قانونی طور قابض ہو کرپر اپنے ساتھ ملا لیا۔5 اگست 2019 سے ہندوستان نے اپنی غیر قانونی اور یکطرفہ کاروائیوں کو مزید تیز کر دیا،جس کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیرکی آبادی اور سیاسی حیثیت کو تبدیل کرنا مقصود تھا۔اس منحوس دن کے بعد سے، بھارت کشمیری عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت سے مسلسل انکار کر رہا ہے، جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں درج ہے۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے نائب وزیر اعظم/وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کا پیغام امیگریشن آفیسر محمد علی رندھاوا نے پڑھ کر سنایا۔ یوم سیاہ کے موقع پر ہم 27 اکتوبر 1947 کے سیاہ واقعات کو یاد کرتے ہیں جب ہندوستانی فوجیں جموں و کشمیر پر ہندوستان کے غیر قانونی قبضے کو نافذ کرنے کے لئے سری نگر میں اتری تھیں۔گذشتہ 78 برسوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں ظلم، جبر اور محکومیت کی ایک منظم اور انتھک مہم کا شکار ہیں۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کئی تاریخی قراردادوں میں واضح طور پر اس بات کی توثیق کی تھی کہ جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کیا جائے گا۔پاکستان کشمیریوں کے جائز حق خود ارادیت کے حصول تک ہر عالمی فورم پر اپنی آواز بلند کرتا رہے گا۔تقریب کے اختتام پر تصویری نمائش دیکھی گئی اور حال ہی میں آنے والے قائم مقام قونصل جنرل فہد رحما ن کمیونٹی کے افراد کے ساتھ مل جل کر ان کے مسائل پر بات کرتے دکھائی دیئے جبکہ مسئلہ کشمیر پر بھی بات کی گئی۔











