۔،۔ جنوبی ٹیرول میں برفانی تودے کے بد ترین حادثہ میں پانچ جرمن کوہ پیما ہلاک۔ نذر حسین۔،۔ 0

۔،۔ جنوبی ٹیرول میں برفانی تودے کے بد ترین حادثہ میں پانچ جرمن کوہ پیما ہلاک۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ جنوبی ٹیرول میں برفانی تودے کے بد ترین حادثہ میں پانچ جرمن کوہ پیما ہلاک۔ نذر حسین۔،۔

٭دو خواتین اور تین مرد جنوبی ٹیرول میں (3,545 تین ہزار پانچ سو پینتالیس) میٹر اونچی ورٹین اسپٹز کی چوٹی کے نیچے آل سینٹس ڈے پر برفانی تودے میں پھنس گئے، پانچوں کوہ پیما کو صرف مردہ حالت ہی میں برآمد کیا جا سکا،جبکہ دو جرمن اس حادثہ میں بچ گئے٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/ٹیرول۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چند گھنٹے پہلے دو خواتین اور تین مرد جنوبی ٹیرول میں (3,545 تین ہزار پانچ سو پینتالیس) میٹر اونچی ورٹین اسپٹز کی چوٹی کے نیچے آل سینٹس ڈے پر برفانی تودے میں پھنس گئے، پانچوں کوہ پیما کو صرف مردہ حالت ہی میں برآمد کیا جا سکا،جبکہ دو جرمن اس حادثہ میں بچ گئے، خاص طور پر ابھی تک یہ بات واضح نہیں کہ چڑھنے والی جماعتیں دوپہر میں اتنی دیر سے کیوں روانہ ہوئیں۔ مرنے والوں میں ایک (سترہ) سالہ لڑکی بھی شامل تھی جو اپنے والد کے ساتھچڑھ رہی تھی جب کے اس کا باپ بھی حادثہ کا شکار ہو گیا ہے، اتوار تک ان کی لاشیں برآمد نہیں کی گئیں، شام کو انھیرے کی وجہ سے تلاشی کے عمل کو روکنا پڑ گیا، پہاڑی ریسیکیو سروس کے مطابق تین دیگر متاثرین ایک اکیس سالہ خاتون اور دو مرد ہیں جن کی عمریں بالترتیب اکیس اور اٹھاون سال ہیں۔ اطالوی حکام نے ابتدائی طور پر ان کی قومیتوں کے بارے میں کوئی معلومات جاری نہیں کیں،جرمن دفتر خارجہ نے صرف اتنی انفامیشن دی کہ روم میں جرمن سفارتخانہ صورتحال کو واضح کرنے کے لئے مکمل رفتار سے کام کر رہا ہے۔ ماونٹین ریسیکیو سروس کے مطابق جرمن تین گروپوں میں آزادانہ طور پر چڑھ رہے تھے۔ تین کی ایک رسی ٹیم اور دو کی دو رسی ٹیممیں، حادثہ شام چار بجے پیش آیا جو کہ تقریباََ (تین ہزار دو سو3,200 میٹر کی اونچائی) سمٹ کے نیچے شمال کی طرف، اطالوی میڈیا رپورٹس کے مطابق باپ اور بیٹی نے چیخ چیخ کر دیگر کوہ پیماوں کو خبردار کرنے کی کوشش کی۔ اورٹلر پہاڑوں میں ورٹرین سپٹزے پر چڑھنا طویل اور سخت سمجھا جاتا ہے جبکہ تکنیکی طور پر مشکل ہیں ہے۔بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے دن بادل پہاڑوں پر چھائے ہوئے تھے اسی دوران برفانی تودہ نیچے آ گیا کیونکہ صبح ہونے کو تھی، یہ بھی کہا جاتا ہے کہ برفانی تودہ بھاری بہتی ہوئی برف کی وجہ سے شروع ہوا ہو گا۔ اس علاقے میں چند روز قبل موسم کی پہلی برف باری ہوئی تھی۔ دو زندہ بچ جانے والوں کو ہفتہ کے روز ہوائی جہاز سے بولزانو کے ایک اسپتال لے جایا گیا۔ گذشتہ دو تین برسوں میں اٹلی اور جموری چیک سے تعلق رکھنے والے گیارہ کوہ پیما ڈولو مائس میں مارمولڈا پر ایک گلیٹیئر گرنے سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے وہ برف اور چٹان کے برفانی تودے تلے دب گئے۔ ایک رپورٹ کے مطابق موسم گرما میں اطالوی ایلپس میں (ایک سو سے زائد) افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں