۔،۔ فیصلہ ابھی تک قانونی طور پر پابند نہیں کہ (اُوبر ) کو ایپ استعمال کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ نذر حسین۔،۔
٭کولون کی علاقائی عدالت نے (اُوبر) کے خلاف فیصلہ سنا دیا کہ اوبر کی ایپ کے ذریعہ میٹ ویگن(رینٹل کاروں) کی براہ راست بروکرنگ(دلالی) مخالف مسابقتی ہے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/کولون۔ جب سے (اُوبر) نے جرمنی میں اپنے قدم جمانے شروع کئے ہیں ٹیکسی کی فرموں کو جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں، دیکھا جائے تو فرینکفرٹ عدالت میں ٹیکسی ایسوسی ایشن کیس ہار چکی ہے، ایسے ہی جرمنی کے شہر سٹٹگارٹ میں اُوبر نے دلالی کی رقم دے کر ٹیکسی سنٹرل کو خرید کر ٹیکسی کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا اب ٭سٹٹگارٹ٭ہیمبرگ اور دوسرے چند شہروں میں ٹیکسی کے آرڈر اُوبر کے ذریعے دیئے جاتے ہیں، ان کی ایک میٹنگ فرینکفرٹ میں میریٹ ہوٹل پر ہو چکی ہے شاید دلالی کی رقم میں فرق ہونے کے باعث خرید و فروخت نہ ہو سکی۔ کولون ٹیکسی کو آپریٹو نے ملک گیر ابتدائی حکم امتناعی حاصل کیا تھا، جس میں عارضی طور پر اُوبر کو اپنی ایپ کے ذریعہ براہ راست ادا شدہ سواریوں کی بروکرنگ سے منع کر دیا ہے، عدالت کے مطابق اُوبر ایپ کو اس کی موجودہ شکل میں کرائے کی کاروں کے کلیدی ضوابط کی خلاف ورزی سمجھتی ہے، کیونکہ ہر بکنگ براہ راست ڈرائیورز قبول کرتے ہیں۔ کولون کی علاقائی عدالت نے اُوبر کے خلاف ابتدائی حکم امتناعی جاری کیا ہے۔فیصلہ میں بتایا گیا ہے کہ اُوبر کو اپنی ایپ کو مسابقتی سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ بروکرز ڈرائیور اور مسافروں کے درمیان معاہدہ قائم کرنے کی بجائے براہ راست ڈرائیوروں تک پہنچتی ہے، نتیجاتاََ اگلی اطلاع یا اپیل تک اُوبر کو اپنی ایپ کے ذریعہ براہ راست کرایہ پر لینے والی کاروں کی بروکرنگ سے منع کیا گیا ہے۔ واضح رہے یہ جرمنی میں ٹیکسی اور رینٹل کار انڈسٹری کے لئے ایک اہم حکم ہے۔ امریکا میں مسافروں کی مدد، کتوں اور وہیل چیئر،معذور مسافروں کو ساتھ لے جانے سے انکار کرنے پر اُوبر پر کئی مقدمات چل رہے ہیں جن کی لاگت تقریباََ (ایک سو پچیس ملین ڈالر) بنتی ہے۔ فرینکفرٹ کی ٹیکسی ایسوسی ایشن اپنے کیس کو دوبارہ اُٹھا سکتی ہے کیونکہ اب کولون کی عدالت نے ان کے خلاف۔مسافروں کی نقل وحمل کے ایکٹ کی خلاورزی ثابت کر دی گئی ہے یہ سب کچھ (مقدمہ نمبر۔(Az.: 81 O 74/19 پر فیصلہ کیا گیا ہے۔واضح رہے یہ فیصلہ جولائی میں کیا گیا تھا لیکن بڑی سوچ و بچار کے بعد اب اسے سرعام پر لایا گیا ہے، اس کی وجہ ڈیلیوری میں تاخیر تھی۔ حکم امتناعی صرف لاگو ہوتا ہے اور ڈیلیوری ہونے کے بعد پابندی کا نفاذ ہوتا ہے۔ عدالتی ترجمان کے مطابق یورپین ہیڈ کوارٹر ایمسٹرڈیم میں اُوبر نے اس فیصلہ کو ماننے یا قبول کرنے سے انکار کر دیا ہیکیونکہ جرمن دستاویز کا کوئی ترجمہ شامل نہیں تھا، یہ ابھی تک واضح نہیں تھا کہ آیا اس کے بعد ترجمہ سمیت دوسری ترسیل ہوئی ہے۔ کمپنی کے ترجمان نے ان رپورٹس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ فرینکفرٹ میں بے شمار اُوبر کی گاڑیاں بغیر (میٹ واگن نمبر) کے چلتی دکھائی دیتی ہیں اور اب جبکہ حال ہی میں میڈیسن کا فیئر گزرا ہے بہت سی گاڑیاں دکھائی دی گئی تھیں۔
