۔،۔ جرمن سرزمین پر سرحدی کنٹرول پر پناہ کے متلاشیوں کو مسترد کرنا غیر قانونی ہے۔ نذر حسین۔،۔ 0

۔،۔ جرمن سرزمین پر سرحدی کنٹرول پر پناہ کے متلاشیوں کو مسترد کرنا غیر قانونی ہے۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ جرمن سرزمین پر سرحدی کنٹرول پر پناہ کے متلاشیوں کو مسترد کرنا غیر قانونی ہے۔ نذر حسین۔،۔

٭وفاقی وزیر داخلہ نے عہدہ سنبھالنے کے فوراََ بعد جرمنی کی سرحدوں پر پناہ کے متلاشیوں کو مسترد کرنے کا حکم دیا۔ضابطہ متنازعہ ہے، جس کے خلاف برلن کی انتظامی عدالت نے فیصلہ سنا دیا٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برلن/پولینڈ/فرینکفرٹ اُوڈر۔ مقامی عدالت اور سرحدی پولیس کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے عہدہ سنبھالنے کے فوراََ بعد جرمنی کی سرحدوں پر پناہ کے متلاشیوں کو مسترد کرنے کا حکم دیا۔ضابطہ متنازعہ ہے، جس کے خلاف برلن کی انتظامی عدالت نے فیصلہ سنا دیا، برلن کی انتظامی عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ جرمنی میں تحفظ کے خواہاں کسی کو بھی نام نہاد ڈبلن طریقہ کار کے نفاذ کے بغیر مسترد نہیں کیا جاسکتا، ایک مخصوص کیس میں تین صومالی شامل تھے جنہیں (نُو مئی کو فرینکفرٹ اُوڈر) سے پولینڈ واپس بھیج دیا گیا تھا۔ موجودہ کیس میں صومالیہ سے تعلق رکھنے والے دو مرد اور ایک عورت پولینڈ سے جرمنی تک ٹرین کے ذریعے سفر کر رہے تھے۔(نُو مئی کو فرینکفرٹ اُوڈر) ٹرین اسٹیشن پر وفاقی پولیس نے ان کی چیکنگ کے دوران باوجود اس کے کہ صومالیوں نے سیاسی پناہ کی درخواست دی، اس کے بعد انہیں اسی دن پولینڈ واپس بھیج دیا گیا، عدالت کے مطابق وفاقی پولیس نے محفوظ تیسرے ملک سے ان کے داخلے کا حوالہ دے کر مسترد ہونے کا جواز پیش کیا۔ متاثرہ افراد نے انتظامی عدالت میں سمری کاروائی میں اس فیصلہ کے خلاف اپیل کی جس میں انہیں کامیابی حاصل ہوئی اور فیصلہ ان کے حق میں کیا گیا۔ پارلیمانی گروپ کے داخلہ پالیسی کے ترجمان الیگزنڈر تھروم کا کہنا ہے کہ یقیناََ ہم برلن انتظامی عدالت کے فیصلوں کا بغو جائزہ لیں گے۔ ایک رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ کے مطابق سرحدی کنٹرول سخت کرنے کے بعد، وفاقی پولیس نے ایک ہفتہ کے اندر جرمنی کی سرحد پر (ساڑھے سات سو افراد) کو مسترد کیا، مسترد ہونے والوں میں سیاسی پناہ کے متلاشی بھی شامل تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں