۔،۔آسٹریا کے شہر ویانا میں سات نوجوانوں نے مبینہ طور پر ایک استانی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ نذر حسین۔،۔
٭آسٹریا کے شہر ویانا میں نوجوانوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر ٹیچر کو زیادتی کا نشانہ بنایا، گروپ میں موجود نوجوانوں کی عمریں (چودہ سے سترہ سال) کے درمیان ہیں، جن پر اور جرائم بھی ثابت ہیں ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/آسٹریا ویانا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ آسٹریا کے شہر ویانا میں پیش آیا، رپورٹ کے مطابق نوجوانوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر ٹیچر کو زیادتی کا نشانہ بنایا، گروپ میں موجود نوجوانوں کی عمریں (چودہ سے سترہ سال) کے درمیان ہیں، جن پر اور جرائم بھی ثابت ہیں، ان پر نوجوان خاتون سے بار بار چوری کرنے اور اس کے اپارٹمنٹ کو آگ لگانے کا بھی الزام ہے، مقدمہ کی سماعت (بیس اکتوبر) تک جاری رہے گی، واضح رہے آسٹریا میں جنسی مجرمانہ قانون کو ممکنہ طور پر سخت کرنے کے بارے میں سیاسی بحث کے پس منظر میں ہو رہا ہے۔ جیسا کہ ستمبر کے آخر میں (دس نوجوانوں) کو ایک بارہ سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزامات سے حیرت انگیز طور پر بری کر دیا گیا تھا۔پراسیکیوٹر کے مطابق مبینہ جرم کے سلسلے کا نقطہ آغاز تقریباََ (تیس سالہ خاتون) اور ایک سابق طالب علم کے درمیان متفقہ جنسی تعلق تھا جو (اپریل 2024) میں شروع ہوا تھا۔ پراسیکیوٹر کے مطابق نوجوان نے خاتون سے دوستوں کی ملاقات کروائی، خاتون کے بیان کے مطابق جرائم پیشہ گروہ کا کارکن بنا کر اسے ڈرایا گیا، کچھ مدعا علیعان نے ٹیچر کے ساتھ منشیات کا استعمال کیا جبکہ نوعمر نوجوانوں نے خاتون کی حالت اور ڈر کو مدنظر رکھتے ہوئے فائدہ اٹھایا۔پراسیکیوٹر کے مطابق نوجوانوں نے خاتون کو دھمکی دی کہ وہ جنسی اور منٹیات کی پارٹیوں کے بارے میں معلومات اسکول کے پرنسپل کو بتا دیں گے، انہوں نے خاتون نے ان کو کھانے، مشروبات، ٹیکسی کی سواری اور تبمکو کی ادائیگی کے لئے بھی دباوُ ڈالا جو خاتون مجبوری کو مد نظر رکھتے ہوئے استعمال ہوتی رہی۔ فائر بریگیڈ کے مطابق خاتون کے اپارٹمنٹ میں اس وقت آگ لگائی گئی جب وہ بیرون ملک تھی۔ نو عمر نوجوانوں کے دفاعی وکیل نے اس بات کی تردید کی کہ کوئی بدسلوکی ہوئی ہے جبکہ رضامندی سے جنسی سرگرمی کی بات کی ہے۔ مدعا علیعان نے صرف جزوی طور پر چوری، منشیات اور آگ لگانے کے جرم کا اعتراف کیا ہے۔