
۔،۔ برازیل کے ساحلی شہر ریو ڈی جینیرو میں منشیات گینگ کے خلاف پولیس کی خونریز کاروائی۔132 ہلاک۔ نذر حسین۔،۔
٭برازیل کے ساحلی شہر ریو۔ ڈی۔ جینیرو میں (کمانڈو ور میلہو۔ریڈ کمانڈو)مجرمانہ گروہ کیخلاف پولیس کی خونریز کاروائی میں کم از کم (ایک سو بتیس) افراد ہلاک ہو گئے۔الیماو اور پینہا فاویلاس میں کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد ہلاکتوں کی تعداد ایک دن میں متاثرین کی تعداد سے دگنی ہو گئی ہے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برازیل/ ریو ڈی جینیرو۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برازیل کے ساحلی شہر ریو۔ ڈی۔ جینیرو میں (کمانڈو ور میلہو۔ریڈ کمانڈو)مجرمانہ گروہ کیخلاف پولیس کی خونریز کاروائی میں کم از کم (ایک سو بتیس) افراد ہلاک ہو گئے۔الیماو اور پینہا فاویلاس میں کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد ہلاکتوں کی تعداد ایک دن میں متاثرین کی تعداد سے دگنی ہو گئی ہے، ریو ڈی جینیرو کی ریاستی حکومت نے ابتدائی طور پر چار پولیس افسران سمیت (چونسٹھ) ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی لیکن بعد میں وجہ بتائے بغیر ان کی تعداد (اٹھیاون) کر دی۔ جبکہ بدھ کے روز پینہا فاویلا۔کے رہائیشیوں نے آپ پاس کی خالی جگہوں اور جنگلی علاقوں سے درجنوں لاشیں نکال کر محلے کی مرکزی سڑک پر رکھ دیں۔ملٹری پولیس ترجمان نے ٹی وی گلوبو کو بتایا کہ ان کا خیال ہے کہ مزید لاشیں ہیں جو ابھی تک سرکاری طور پر ریکارڈ نہیں کی گئیں۔ لاشیں نکالنے میں مدد کرنے والے کارکن راوُل سینٹیا گو نے گلوبو کو بتایا میں نے کئی آپریشنز اور قتل عام کا مشاہدہ کیا جیکہ جو میں آج دیکھ رہا ہوں ایسا کبھی نہیں دیکھا ٭یہ کچھ نیا،سفاکانہ اور پرتشدد سطح پر جو پہلے نظر نہیں آتا تھا۔ لاشوں کو لائنوں میں رکھا گیا جبکہ کئی لاشیں انڈوویئر پہنے ہوئے تھے۔ آپریشن کے دوران حکام نے(اکیاسی مشتبہ افراد کو گرفتار کیا، نوے سے زائد خود کار ہتھیار اور دو سو کلوگرام سے زائد منشیات قبضے میں لے لیں۔ اس آپرین میں کم از کم (دو ہزار پانچ سو) پولیس اہلکاروں نے حصّہ لیم، دو ہیلی کاپٹر اور درجنوں بکتر بند گاڑیاں بجی شامل تھیں، مجرموں نے راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کو آگ لگا دی جس میں کاریں بھی شامل تھیں، ڈرون کے ذریعہ دھماکہ خیز مواد پولیس پر گرایا اور فارنگ بھی کی کاروائی میں چار پولیس اہلکار ہلاک جبکہ نو دیگر کو گولیاں لگیں،تین شہری بھی کراس فائرنگ کی زد میں آئے۔ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کے شاید ہی کسی اور ملک میں پولیس آپریشن میں اتنے لوگ مرتے ہوں گے جتنے برازیل میں ہوتے ہیں، گذشتہ سال جنوبی امریکی ملک میں سیکورٹی فورسز نے (چھ ہزار دو سو تینتالیس) افراد کو ہلاک کیا پبلک سیفٹی کی سالانہ کتاب کے مطابق جو کہ یومیہ اوسطاََ سترہ افراد بنتے ہیں، امریکا میں پولیس افسران نے گذشتہ سال (ایک ہزار تین سو اٹھہتر) افرا دف موت کے ذمہ دار تھے جبکہ جرمنی میں (بائیس) افراد کو لہلکاروں نے پولی مار کر ہلاک کیا۔تاہم یورپ میں پولیس کی کاروائیوں کا برازیل میں ہونے والی کاروائیوں سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔





