۔،۔ جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں بسلسلہ جشن عید میلاد النبیﷺ منہاج انٹرنیشنل فرینکفرٹ کے زیر اہتمام سالانہ محفل میلاد کا اہتمام کیا گیا۔ نذر حسین۔،۔
٭جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں بسلسلہ جشن عید میلاد النبیﷺ منہاج انٹرنیشنل فرینکفرٹ کے زیر اہتمام سالانہ محفل میلاد کا اہتمام کیا گیا جس میں ہمیشہ کی طرح پاکستان جرمن پریس کلب، آتف عمران ڈار،حاجی عبدالقدوس کا خصوصی تعاون شامل تھا۔ پاکستان سے خصوصی طور پر محمد شہباز سمی (عرف پولیس مین)، صوفی اسکالر مفتی ممتاز حسین پیرزادہ (چیئرمین انٹرنیشنل پیس کونسل جرمنی۔ الحافظ القاری صاجزادہ محمد حماد القادری، میاں عمران الحق صدر منہاج القرآن جرمنی،راجہ بابر حسین صدر منہاج القرآن فرانس نے شرکت کی ٭
شان پاکسلتان جرمنی فرینکفرٹ۔جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں بسلسلہ جشن عید میلاد النبیﷺ منہاج انٹرنیشنل فرینکفرٹ کے زیر اہتمام سالانہ محفل میلاد کا اہتمام کیا گیا جس میں خصوصی طور پر پاکستان سے محمد شہباز سمی (عرف پولیس مین)، صوفی اسکالر مفتی ممتاز حسین پیرزادہ (چیئرمین انٹرنیشنل پیس کونسل جرمنی۔ الحافظ القاری صاجزادہ محمد حماد القادری، میاں عمران الحق صدر منہاج القرآن جرمنی،راجہ بابر حسین صدر منہاج القرآن فرانس اور مقصود اکرام منہاج القرآن ویلفیئر جرمنی نے شرکت کی۔،،محمد یونس کے صاحبزادے محمد الیاس نے تلاوت کی، محمد اعظم نے اور بچی نے نعت شریف پیش کی۔۔محفل کا آغاز باقاعدہ طور پر حافظ محمد عارف کی تلاوت سے کیا گیا۔ نقابت کے فرائض منہاج انٹرنیشنل فرینکفرٹ کے جنرل سیکریٹری راجہ وحید سلطان نے ان الفاظ سے شروع کئے کہ٭ کہاں سے ابتداء کروں،کہاں پے انتہا کروں۔ کہاں سے لاوں زباں۔یا۔رب۔میری سوچ ہے بڑی محدود سی،میری قلم میں اتنی سقط نہیں،کہ تیری بڑائی بیاں کروں بہت احسن طریقہ سے نبھائے۔ نعروں کی گونج میں پاکستان سے محمد شہباز سمی (عرف پولیس مین)، صوفی اسکالر مفتی ممتاز حسین پیرزادہ (چیئرمین انٹرنیشنل پیس کونسل جرمنی۔ الحافظ القاری صاجزادہ محمد حماد القادری، میاں عمران الحق صدر منہاج القرآن جرمنی،راجہ بابر حسین صدر منہاج القرآن فرانس کو اسٹیج پر دعوت دی گئی۔ نعتوں کا سلسلہ شروع کیا گیا۔پیر زادہ محمد سہیر علی نے جرمن زبان میں سیرت النبیﷺ اور ولادت پر مختصر مگر جامع خطاب فرمایا۔رانا محمد آصف نے اپنے انداز میں نعت شریف پیش کر کے خوب داد حاصل کی۔ الحافظ القاری صاجزادہ محمد حماد القادری نے نعت شریف۔ اللہ اللہ اللہ ہو لا الاحا اِللہ ہو سنا کر محفل میں سماء باندھ دیا۔ شفیق مراد جو کسی تعارف کے محتاج نہیں نے اپنی نئی نعت آنسووں کی لڑی میں کچھاس طرح پیش کی۔نعت اِک نُوک قلم سے پھر رواں ہونے کو ہے۔میری قسمت کا سلیقہ گلستان ہونے کو ہے۔سارے بندھن توڑ کر سیراب کر دیتا مجھے۔ سلسلہ چاہت کا اب اشق رواں ہونے کو ہے۔ عشق میں ان کے سلگنے کا مزہ کچھ اور ہے۔ عشق کا نایاب گوہر اب تیار ہونے کو ہے۔چاہتا ہوں وقت گزرے اُن کے کُوچے میں مراد۔ یہ بھی گَر نہ ہو سکا تو سب زیاں ہونے کو ہے۔ نماز مغرب ادا کی گئی۔ محمد شہباز سمی (عرف پولیس مین) نے اپنا سلسلہ شرع کیا سب سے پہلے تمام دوست و احباب کا شکریہ ادا کیا پھر پیاری پیاری نعتیں پیش کر کے محفل جیت لی۔ لوگ مشکل میں زمانے کی طرف دیکھتے ہیں۔ہم محمد کے گھرانے کی طرف دیکھتے ہیں۔ چاند تاروں میں نصیر آج بڑی ہلچل ہے۔ارے یہی آثار بتاتے ہیں کہ آپ آتے ہیں۔پورے قد سے جو کھڑا ہوں۔ آقا یہ ہے تیرا کرم۔ مجھے جھکنے نہیں دیتا ہے سہارا تیرا۔ پتا آپ نوں حالاں دا۔ بندے نوں گل لانڑاں ہوندا کَم لج پالاں داں۔کی اوقات فقیر دی اے۔ میرا تے کُج وی نہیں گل ساری میرے پیر دی اے۔سارے نبیاں دا نبی۔ نہیں تیرے جیا جہاں تے مدینے والیا۔ ٭توں اِک واری سیر مدینے بلا سونڑیا۔ جیڑے جاندے نیں مدینے سُو رب دی۔ عاشقاں نوں سوہنڑے دیاں گلیاں وچ دیدار ہوندا اے۔ ٭میرے نال دُعانواں میری ماں دیاں نیں۔ اج یاداں تیریاں آیاں،آجانی مہارانیئے۔ بُہتیاں نالو اِکو ہی چنگا یار جے نسلی ہووے۔ اوکھے ویلے نس ناں جاوے تے مندیاں نال کھلووے۔لے اُو یار حوالے رب دے اے میلے چار دناں دے۔ اس دن عید مبارک ہوسی جس دن فیر ملاں گے۔ اس کے بعد درود و سلام پیش کیا گیا، دُعا فرمائی گئی اور لنگر محمدی اور مٹھائی دی گئی۔
bn