۔،۔ ہیمبرگ، میونخ اور فرینکفرٹ میں واقع تین ایرانی قونصل خانوں کو پیر سے سرکاری طور پر عوام کے لئے بند کر دیا گیا۔نذر حسین۔،۔
٭وفاقی حکومت نے اعلان کردہ نتائج۔ایران کی جانب سے جرمن ایرانی شرمہد کو پھانسی دینے کے اعلان کے تین ہفتوں بعد انجام دیئے جبکہ برلن میں ایرانی سفارتخانہ کھلا رہے گا٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/ہیمبرگ/میونخ/برلن/تہران/فرینکفرٹ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کی وفاقی حکومت نے ایران کی عدلیہ کے اعلان جس میں جرمن ایرانی دوہری شہریت کے حامل جمشید شرمہد کی پھانسیکے رد عمل میں ہیمبرگ، میونخ اور فرینکفرٹ میں واقع تین ایرانی قونصل خانوں کو پیر سے سرکاری طور پر عوام کے لئے بند کر دیا گیا جبکہ (تین لاکھ ایرانی جو جرمنی میں آباد ہیں) کی قونصلر سپورٹ کے لئے یرلن میں سفارتخانہ بدستور کھلا رہے گا۔ ایران کی عدلیہ نے (اٹھائیس 28 اکتوبر) جمشید شر مہد کو پھانسی دینے کا اعلان کیا، دہشت گردی کے الزامات کے بعد ایک متنازعہ مقدمہ میں اسیموسم بہار 2023 میں موت کی سزا سنائی گئی تھی، وفاقی حکومت، لواحقین اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے ان پر لگائے گئے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا تھا۔ معلومات کے مطابق مشن میں کل (بتیس ) ایرانی قونصلر اہلکار کام کرتے تھے، متاثر ہونے والے قونصلر اپنی رہائش کے حق سے محروم کر دیئے گئے ہیں اور انہیں ملک چھوڑنا ہو گا تا وقتیکہ وہ رہائش کی دیگر وجوعات نہ بتا سکیں جیسے کہ یہرپین یونین کی شہریت۔ واضح رہے جنرل قونصل خانوں کی بندش سے جرمنی ایران تعلقات جو پہلے ہی محدود تھے ایک نئی نچلی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ جمشید شر مہد کے خلاف سزائے موت کے بعد دفتر خارجہ نے دو ایرانی سفارتکاروں کو ملک بدر کر دیا تھا جبکہ ایران نے اس کے جواب میں اتنی ہی تعداد میں جرمن سفارتکاروں کو ملک بدر کر دیا تھا، دفتر خارجہ نے ایران کا سفر کرنے کے خلاف خبردار کیا ہے اور جرمن شہریوں کو ملک چھوڑنے کو کہا ہے۔جمشید شرمہد 1955 میں تہران میں پیدا ہوے سات سال کی عمر میں جرمنی آئے لوئر سیکسن میں پلے بڑھے پھر ہنوور میں سالوں تک کمپیوٹر کی دکان چلاتے رہے پھر کیلیفورنیا منتقل ہو گئے۔
Frankfurt am Main
Munchen
Hamburg
Botschaft Berlin