۔،۔ شریف اکیڈمی جرمنی کے زیر اہتمام ماہانہ ادبی نشست کا خوبصورت اہتمام۔ نذر حسین۔،۔
*شریف اکیڈمی جرمنی کی ادبی محفل فروری 2025 پرائم منسٹر یوتھ کونسل اوورسیز چیپٹر جرمنی کی ممبر عبیرہ ضیاء کی خصوصی شرکت *
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ(ڈائریکٹر میڈیا)علمی ادبی تنظیم شریف اکیڈمی جرمنی کی ادبی محفل فرینکفرٹ میں منعقد ہوئی جس میں اہل علم و دانش نے شرکت کی۔ادبی محفل کے آغاز میں شفیق مراد نے اکیڈمی کا مختصر تعارف پیش کیا اور ادبی محفل کے اغراض و مقاصد بیان کیے۔ بعد ازاں صائمہ احسن نے معروف شاعر اور نثر نگار۔ امجد مرزا امجد۔ کا ایک انشائیہ بعنوان،،حضرتِ انسان،، پیش کیا جس میں انسان کی نفسیات کا جائزہ لیا گیا اور انسانی رویوں پر روشنی ڈالی گئی اس انشائیہ میں دئے گیے پیغام پر حاظرین نے گفتگو کی۔ اس کے بعد موٹیویشنل سپیکر اور پہلی اردو جرمن ڈکشنری کے مصنف خورشید علی نے ایک سبق آموز کہانی بعنوان۔خدا سے تعلق جوڑیئے۔پیش کی جسے بہت پسند کیا گیا جبکہ صائمہ کنول نے اپنا مقالہ بعنوان۔اردو ادب کیا ہے۔ پیش کیا جس میں انہوں نے اردوزبان کی مختصر تاریخ بیان کرنے کے بعد ادب کی اصناف پر گفتگو کرتے ہوئے قلم سے تعلق پیدا کرنے پر زور دیا۔ شفیق مراد نے علامہ اقبال کے شعر
کی محمد ؐسے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ اس شعر میں ایک طرف تو حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے عشق اور وفا کی تلقین کرتا ہے تو دوسرے مصرعیمیں لوح و قلم کی طاقت اور اہمیت بیان کرتے ہوئے لوح و قلم کو دنیا بھر کی نعمتوں سے افضل قرار دیا ہے۔اس ادبی محفل میں بچوں نے خصوصی طور پر شرکت کی ماہ نور احسن اور اسد احسن نے علامہ اقبال کی نظم “پہاڑ اور گلہری” پیش کی اور آخر میں اس نظم کے مقصد کو بھی بیان کیا اس موقع پر بچوں کی والدہ صائمہ احسن نے کہا کہ وہ نہ صرف اپنے بچوں کو اردو زبان و ادب سے وابستہ رکھنے میں کوشاں ہیں بلکہ فرینکفرٹ میں پاکستانی بچوں کے لئے باقاعدہ اردو زبان سکھانے کا انتظام بھی کیاہے ۔اسد احسن نے علامہ اقبال کی نظم “پرندے کی فریاد “پیش کی اور اس نظم کیپیغام کو بھی اختصار کے ساتھ پیش کیا۔ محمود سعید چیئرمین “ہم ہیں پاکستان” نے بچوں کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے بچوں کے والدین کو خراج تحسین پیش کیا۔عبیرہ ضیا ئنے اس خوبصورت پروگرام کے انعقاد پر شریف اکیڈمی کے ممبران کا شکریہ ادا کیا اورعلامہ اقبال کی نظم “لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری “پڑھ کر سنائی جس کی تشریح شفیق مراد نے کی۔ جرمنی سے شائع ہونے والے اخبار” امید سحر” کے چیف ایڈیٹر حافظ محمد عمران ضیا ئاور ان کی اہلیہ محترمہ بشری عمران ضیاء نے خصوصی شرکت کر کے محفل کو رونق بخشی۔ بعد ازاں شفیق مراد نے اپنا شعری مجموعہ۔شہر مراد۔عطی الرحمان،اسدللہ طارق،محمود سعید،نذرحسین اور صائمہ احسن کو پیش کیا۔ اسی طرح شریف اکیڈمی کے زیر اہتمام شائع ہونے والی کتب بھی معزز مہمانوں کو دی گئیں۔ اس کے بعد شعری نشست ہوئی جس میں صائمہ کنول، احسن راہی، شفیق مراد،شازیہ نورین اورسلیم بھٹی نے اپنا کلام پیش کر کے محفل کو چار چاند لگائے۔شفیق مراد نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔پروگرام کی کامیابی میں شریف اکیڈمی جرمنی کے صدر سلیم بھٹی اور نائب صدر محترمہ عائشہ طارق نے کلیدی کردار ادا کیا جبکہ پروگرام کے انتظام و انصرام شاہد مقبول نے ادا کیے۔