۔،۔دس سالہ پاکستانی نثراد لڑکی سارہ شریف کے قتل کے مقدمہ میں نامزد باپ اور سوتیلی ماں اور چچا نے الزام کی تردید کر دی۔ نذر حسین۔،۔
٭ننھی سارہ برطانوی علاقہ ووکنگ میں اپنے باپ اور سوتیلی ماں کے ساتھ رہتی تھی،جہاں اس کی لاش گھر میں اس کے بیڈ کے نیچے سے کمبل میں لپٹی ہوئی ملی۔سارہ شریف کے چہرے اور جسم کے دیگر حصوں پر متعدد زخم تھے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برطانیہ ووکنگ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دس سالہ پاکستانی نثراد لڑکی کے والد عرفان شریف، سوتیلی ماں بینش بتول اور چچا فیصل ملک پر لڑکی کے قتل کا الزام ہے جس کی لاش گھر میں اس کے بیڈ کے نیچے سے کمبل میں لپٹی ہوئی ملی،پولیس رپورٹ کے مطابق سارہ شریف کے چہرے اور جسم کے دیگر حصوں پر متعدد زخم تھے، گذشتہ عدالتی سماعت میں بتایا گیا تھا کہ 10 اگست کی صبح 2.47 بجے پاکستان سے کال موصول ہونے کے بعد پولیس کو سارہ کی لاش اس کے گھر پر ایک چارپائی کے نیچے کمبل میں لپٹی ملی تھی۔ پولیس کے مطابق اکتالیس سالہ باپ، انتیس سالہ سوتیلی ماں بینش بتول اور اس کا اٹھائیس سالہ بھائی فیصل ملک پانچ دیگر بچوں کو لے کر فرار ہو کر پاکستان فلائٹ کر گئے تھے،لاش ملنے پر برطانوی پولیس نے پاکستانی پولیس کو ملزمان کی گرفتاری کی درخواست کی جس پر ان سے تفتیش کی گئی۔ دو ماہ پاکستان میں رہنے کے بعد ملزمان برطانیہ واپس آ گئے جہاں انہیں فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا تھا، تینوں افراد جیل میں قید ہیں، اولڈ بیلے میں گذشتہ روز ہونے والی سماعت میں تینوں ملزمان نے جیلوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور خود پر عائد الزامات کی تردید کر دی۔عدالت میں مقدمہ کی سماعت جاری ہے۔