۔،۔سعودی حکام کے مطابق حج کے دوران بھیک مانگنے والوں کو سخت سزاوُں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نذر حسین۔،۔
٭سعودی عرب نے حج کے دوران بھیک مانگنے والے عازمین کو سات سال قید کی سزا کا اعلان کر دیا٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/سعودی عرب/مکہ مکرمہ/یثرب۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اعلان سعودی پبلک پراسکیوشن نے) ایکس) پر جاری ایک پوسٹ میں کیا ہے کہ حج کے دوران عازمین حج کو غیر مجاز فنڈ ریزنگ سرگرمیوں یا بھیک مانگنے میں ملوث ہونے کے حوالہ سے خبردار کبا گبا ہے۔واضح رہے نہ صرف پاکستان جبکہ دوسرے ممالک سے بھی باقاعدہ طور پر بھکاریوں کے گروپ بھیجے جاتے ہیں انہیں پاسپورٹ، اور ویزہ کی سہولتیں بھی مہیا کی جاتی ہیں جن میں باقاعدہ طور پر بچوں اور خواتین کی ٹیمیں بھی شامل کی جاتی ہیں، یو اے ای پینل کوڈ کے مطابق انفرادی بھیک مانگنے، منظم بھیک مانگنے اور یہاں تک کہ غیر مجاز فنڈ ریزنگ پر بھی سزائیں لاگو ہوتی ہیں۔ سعودی حکام کے مطابق حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزاوں کا سامنا کرنا پڑے گا جس میں (سات سال قید اور پچاس 50 لاکھ ریال) تک جرمانہ یا دونوں شامل ہیں جبکہ سعودی پبلک پراسکیوشن کا کہنا ہے کہ مجاز اتھارٹی سے اجازت نامہ حاصل کئے بغیر چندہ مانگنا سختی سے منع ہے۔ سعودی اتھارٹی نے مالی فوائد کے لئے دھوکہ دینے یا گمراہ کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف فوری کاروائی کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
ایف آئی اے نے ملتان ایئرپورٹ پر ابتدائی طور پر عمرے کے ویزوں پر سفر کرنے والے 16 مسافروں کو اتار دیا جن میں ایک بچہ، 11 خواتین اور چار مرد شامل تھے۔