0

۔،۔ جرمنی کی تاریخ میں پہلی بار،جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں رمضان المبارک کا روشنیوں سے استقبال کیا گیا۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ جرمنی کی تاریخ میں پہلی بار،جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں رمضان المبارک کا روشنیوں سے استقبال کیا گیا۔ نذر حسین۔،۔

٭مقامی حکام اور جرمن میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ جرمنی کی تاریخ میں پہلی بار ایسا موقع ہے کہ کسی جرمنی کے شہر نے رمضان المبارک کے موقع پر سڑکوں اور مشہور زمانہ گلی(فریس گاسے Fressgasse) پر (رمضان المبارک) لکھے ایک بڑے نشان اور ستاروں، لائیٹوں اور ہلال کے چاند کی شکل میں روشنیوں کی نمائش کی رسمی طور پر شام کی تقریب میں نقاب کشائی کی گئی٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔ مقامی حکام اور جرمن میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ جرمنی کی تاریخ میں پہلی بار ایسا موقع ہے کہ کسی جرمنی کے شہر نے رمضان المبارک کے موقع پر سڑکوں اور مشہور زمانہ گلی(فریس گاسے Fressgasse) پر (رمضان المبارک) لکھے ایک بڑے نشان اور ستاروں، لائیٹوں اور ہلال کے چاند کی شکل میں روشنیوں کی نمائش کی رسمی طور پر شام کی تقریب میں نقاب کشائی کی گئی، جس کا سہرا تہران میں جنم لینے والی نرگس اسکندری کو جاتا ہے جو پچھلے تین سال سے فرینکفرٹ کی میئر (فرسٹ ڈپٹی) رہی ہیں، گذشتہ سال عارضی طور پر فرینکفرٹ ایم مائین شہر کی میئر کی سرکاری ذمہ داریاں سنبھالیں،ان کا تعلق (گرین) سیاسی پارٹی سے ہے۔ واضح رہے نرگس نے شاہ ایران کے خلاف مظاہروں میں حصّہ لیا، روح اللہ خمینی کی حکومت کے خلاف مظاہروں کے دوران اسکول کے زمانہ سے ہی گرفتار کر لی گئی(1985) میں رہائی کے بعد ایران سے فرار ہو کر جرمنی سیاسی پناہ حاصل کی۔ نرگس اسکندری نے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں اتوار کے روز رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی مناسبت سے قومی سطح پر ایک منفرد مشال قائم کرتے ہوئے شہر کی گلیوں اور بازاروں کو روشنیوں سے سجایا گیا جبکہ خصوصی طور پر مشہور زمانہ گلی(فریس گاسے Fressgasse) پر (رمضان المبارک) لکھے ایک بڑے نشان اور ستاروں، لائیٹوں اور ہلال کے چاند کی شکل میں روشنیوں کی نمائش کی رسمی طور پر شام کی تقریب میں نقاب کشائی کی گئی۔ تہران میں جنم لینے والی نرگس اسکندری کا کہنا تھا کہ ٭بحرانوں اور جنگوں کے دور میں یہ روشنیاں سب کے لئے امید کی علامت ہیں۔جرمنی کا مالیاتی مرکز (فرینکفرٹ ایم مائین) جس کی آبادی (سات لاکھ پچاس ہزار 750,000) کے لگ بھگ ہے جو تقریباََ (ایک لاکھ 100,000) مسلمانوں کا گھر ہے۔ ایک اندازے کے مطابق رمضان المبارک کی لائیٹوں اور روشنیوں پر تقریباََ (پچتہر ہزار 75,000) یورو جو بیاسی ہزار82,000 ڈالر بنتے ہیں کا خرچ ہو گا)۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں