۔،۔ سویڈن میں قرآن پاک کو جلانے کی ناپاک جسارت کرنے والا ملعون ناروے میں مردہ پایا گیا۔ نذر حسین۔،۔
٭جینوا کے اکاونٹ سے کی گئی ٹویٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ (سینتیس37 سالہ ملعو ن سلوان مومیکا) کی لاش ناروے میں اس کے گھر سے ملی تاہم موت کی وجہ کا تعین نہیں کیاجا سکا،ٹویٹ کو ایک ملین افراد نے دیکھا جس کے بعد اسے حذف کر دیا گیا٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/سویڈن/ناروے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جینوا کے اکاونٹ سے کی گئی ٹویٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ (سینتیس37 سالہ ملعو ن سلوان مومیکا) کی لاش ناروے میں اس کے گھر سے ملی تاہم موت کی وجہ کا تعین نہیں کیاجا سکا،ٹویٹ کو ایک ملین افراد نے دیکھا جس کے بعد اسے حذف کر دیا گیا،(سینتیس37 سالہ ملعو ن سلوان مومیکا) (2018) میں عراق سے فرار ہو کر سویڈن پہنچا تھا اسے (2021) میں سویڈن کا رہائشی اجازت نامہ دیا گیا تھا، گذشتہ سال (2023) میں متعدد بار سلوان مومیکا نے ایک مسجد کے باہر قرآن مجید کے اوراق جلانے کی جسارت کی تھی، بعد ازاں کاغذی کاروائی مکمل نہ ہونے پر سویڈن نے ملعو ن سلوان مومیکاکی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کر دی جس کے بعد وہ گذشتہ ماہ ناروے چلا گیا تھا جس کی میعاد (سولہ 16) اپریل کو ختم ہو رہی تھی، عراقی مہاجر جس کا مقصد صرف رہائشی پرمٹ حاصل کرنا تھا یہ سب کچھ حاصل کرنے کے لئے ملعون نے مذہبی کتاب قرآن پاک تک کو جلانے کی جسارت کی مگر سویڈن نے ملک بدر کرنے کو کہا اس کے بعد اس نے ایک اخبار کو بتایا کہ وہ پڑوسی ملک ناروے میں سیاسی پناہ کی تلاش میں ہے (واضح رہے سویڈن حکام نے سیکورٹی وجوعات کی بنا پر اس کی ملک بدری روک دی تھی کیونکہ مومیکا کے مطابق اگر اسے اپنے آبائی ملک واپس کر دیا گیا تو اس کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے) یہی وجہ تھی کہ اس نے ناروے میں پناہ حاصل کرنے کی کوشش کی۔