۔،۔ اسرائیل کا غزہ میں بڑے پیمانے پر زمینی آپریشن۔135 فلسطینی شہید۔ نذر حسین۔،۔
٭غزہ پر شدید بمباری سے کم از کم (ایک سو پینتیس) فلسطینی ایک دن میں شہید کر دیئے گئے، جبکہ شمالی غزہ کے تمام عوامی اسپتال مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں، اسپتالوں میں بنیادی سہولیات ختم زخمیوں اور مریضوں کا علاج ممکن نہیں جبکہ دوسری طرف امریکی صدر پر عربی بچھے جا رہے ہیں اِنَا لِلّہِ وَ اِنَا اِلَیہِ رَاجِعُونَ٭
شان پاکستان رمنی فرینکفرٹ/فلسطین/امریکا/سعودی عرب۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صرف ایک دن میں غزہ پر شدید بمباری سے کم از کم (ایک سو پینتیس) فلسطینی ایک دن میں شہید کر دیئے گئے، جبکہ شمالی غزہ کے تمام عوامی اسپتال مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں، اسپتالوں میں بنیادی سہولیات ختمہ زخمیوں اور مریضوں کا علاج ممکن نہیں جبکہ دوسری طرف امریکی صدر پر عربی بچھے جا رہے ہیں اِنَا لِلّہِ وَ اِنَا اِلَیہِ رَاجِعُون، رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں بیک وقت زمینی کاروائیوں کا آغاز کر دیا ہے جسے ٭آپریشن جدعون کے رتھ Operation Gideon’s Chariots٭ کا نام دیا گیا ہے، اسرائیلی افواج کے مطابق یہ کاروائیاں جنوبی کمان کے تحت جاری ہیں جنہیں فضائیہ کی مدد بھی حاصل ہے-فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر نابالغ اور خواتین ہیں۔ہلاکتوں کی نمایاں طور پر بڑھتی ہوئی تعداد اور پہلے سے ہی تباہ کن سپلائی کی صورتحال کے پیش نظر، بڑے حملے کو بین الاقوامی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور یہ تشویش کا باعث ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اگر حماس مزید یرغمایوں کو رہا کرنے کی پیشکش بھی کرتی ہے تو بھی اسرائیل جنگ ختم نہیں کرے گا۔ دی ہیگ میں دسیوں ہزار مظاہرین جو زیادہ تر سرخ لباس میں ملبوس تھے سڑکوں پر نکل آئے اور ڈچ حکومت سے اسرائیل کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔ ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر سٹور نے رات کے وقت اسرائیلی حملے کی مذمت کی، این ٹی بی نیوز ایجنسی کے مطابق انہوں نے کہا کہ اسرائیل مصائب اور بھوک کو غزہ کے لوگوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، تشدد ختم ہونا چاہیئے، ہنگامی امداد کو سیل بند علاقہ میں جانے کی اجازت ہونی چاہیئے۔ جبکہ اپنے سرکاری افتتاح کے اختتام پر ٭پوپ لیو XIV نے دنیا بھر کے جنگی علاقوں کو یاد کرتے ہوئے وہاں کے لوگوں کے لئے دُعا کی، ان کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں بچ جانے والے بچے، خاندان اور بوڑھے لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ ٭جبکہ دوسری طرف سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے آگے پیچھے بچھے جا رہے ہیں اور اسے انعام و اکرام سے نوازہ جا رہا ہے۔واضح رہے اب تک اسرائیلی جارحیت سے کم از کم (تریپن ہزار سے کہیں زیادہ) فلسطیینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے، جبکہ ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ سرکاری میڈیا کے مطابق شہداء کی تعداد باسٹھ ہزار سے بھی تجاوز کر چکی ہے، کیونکہ ہزاروں افراد ابھی تک ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں جس پر مہذب دنیا خاموش تماشائی بنی قتل و غارت کو دیکھ رہی ہے اور یورپین یونین قتل و غارت کا حصّہ بنی ہوئی ہے۔