۔،۔ پاک جرمن پریس کلب (سٹائین باخ) میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مشترکہ پریس کانفرنس۔ نذر حسین۔،۔ 0

۔،۔ پاک جرمن پریس کلب (سٹائین باخ) میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مشترکہ پریس کانفرنس۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ پاک جرمن پریس کلب (سٹائین باخ) میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مشترکہ پریس کانفرنس۔ نذر حسین۔،۔

٭پاکستان جرمن پریس کلب کے زیر اہتمام کلب کے دفتر (سٹائین باخ) جس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین حافظ عبد الرحمن، راشد محمود غوری سرپرست اعلی،صدر پاکستان پیپلز پارٹی سید زاہد عباس شاہ اور سید محسن شاہ بھی موجود تھے۔پریس کانفرنس میں موجودہ اتحادی حکومت پر گفتگو، پاکستان کی موجودہ صورت حال اور اوورسیز پاکستانیوں پر بھی گفتگو کی گئی٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/سٹائین باخ۔پاکستان جرمن پریس کلب کے زیر اہتمام کلب کے دفتر(سٹائین باخ) جس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین حافظ عبد الرحمن، راشد محمود غوری سرپرست اعلی،صدر پاکستان پیپلز پارٹی سید زاہد عباس شاہ اور سید محسن شاہ بھی موجود تھے۔پریس کانفرنس میں موجودہ اتحادی حکومت پر گفتگو، پاکستان کی موجودہ صورت حال اور اوورسیز پاکستانیوں پر بھی گفتگو کی گئی،آج کی پریس کانفرنس میں آزاد حسین(پوچھتا ہے پاکستان)، راجہ ناصر، رانا رضوان خاں (سُنو نیوز)، محمد زاہد چوہدری (ٹی وی ٹو ڈے) نذر حسین۔دنیا نیوز۔ جذبہ نیوز) صحافیوں نے بھرپور شرکت کی۔پریس بریفنگ میں موجودہ ملکی معاشی، سیاسی اور دفاعی صورت حال۔ دوسری سیاسی پارٹیوں کے کارکنوں کے رویوں پر بات کی گئی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین حافظ عبد الرحمن نے سب سے پہلے صحافی حضرات کا شکریہ ادا کیا کہ سرکاری تعطیل ہونے کے باوجو د صحا فی حضرات تشریف لائے۔ان کا کہنا تھا کہ میں وفاقی حکومت بالخصوص وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف صاحب۔خواجہ محمد آصف صاحب، جناب اسحاق ڈار صاحب اور بالخصوص پاکستانی آرمی کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر صاحب کو مبارک باد دیتا ہوں، ملک جن حالات سے گزر رہا تھا، انتہائی نازک دور سے،ملک کی معاشی، سیاسی اور دفاعی صورت حال مضبوط نہ تھی،سید عاصم منیر نے مشکل حالات میں اپنی کاکردگی سے وہ کام کر دکھائے جس کو دنیا ماننے کے لئے تیار نہیں تھے،اس میں بالخصوص ہماری ایک مختصر مگر تاریخی جنگ انڈیا کے ساتھ ہوئی۔اس محرکہ میں ہماری، بری و بحری اور فضائی افواج نے ایک ایسا کارنامہ سرانجام دیاجس سے ہم بحثیت اوورسیز پاکستانی فخر سے سر اُٹھا کر چل سکتے ہیں۔پاکستان بین الاقوامی طور پر کافی دیر سے اپنے آپ کو الگ تھلگ سمجھ رہا تھا،سفارتی اور بین الاقوامی سطح پر ہمیں نظر انداز کیا جاتا تھا، جیسا کہ آپ نے دیکھا کہ ہمارا سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ اس بات کی دلیل ہے کہ وہ ملک جس کے دفاع کے لئے نہ صرف اسلامی ممالک بلکہ دنیا کی سپر پاورز اس کے دفاع کی ذمہ داری لے کر سعودی عرب سے فوائد حاصل کرنا چاہتے تھے جو کسی بھی ملک کی معاشی ترقی کے لئے بہت ضروری ہے،ہماری کامیاب عقلمند دانشمندانہ خارجہ پالیسی کی وجہ سے معاہدہ پاکستان کے مقدر میں لکھ دیا۔یہ کوئی معمولی بات نہیں اس کے دو پہلو ہیں (ہمارے ملک اور افواج پاکستان کو اس قابل سمجھا گیا کہ وہ کسی بھی بڑی طاقت سے زیادہ مقابلہ کر سکتی ہے اور سعودی عرب کی حفاظت کر سکتی ہے۔دوسری وجہ مذہبی ہے جو ہمارے سر آنکھوں پر، اللہ کو منظور تھا کہ کون اس کے حجاز مقدس کی حفاظت کرے گا۔صدر پاکستان پیپلز پارٹی سید زاہد عباس شاہ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان جرمن پریس کلب کے صدر سید رضوان شاہ صاحب اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین حافظ عبد الرحمان، راشد محمود غوری کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ہمیں ایک ایسا پلیٹ فورم فراہم کیا ہے جہاں پر ہم بیٹھ کر اوورسیز میں بیٹھے سیاسی کارکنان کے ساتھ وابستگی قائم کر سکیں،ملکی معاملات کی صورتحال ان سے شیئر کر سکیں، پاکستان پیپلز پارٹی پر بات کرتے ہوئے بتاتا چلوں کہ ہماری پالیسی پارٹی کی ہائی کمان طے کرتی ہے۔ہمیں سیاسی کارکن ہونے کے ناتے جو نظر آتا ہے ضروری ہے کہ ہم اس کی نشاندہی کریں خواہ ملک کے اندر یا کسی بھی ملک میں ہوں، شہید ذوالفقار علی بھٹو وہ واحد شخصیت ہے جس نے پاکستان کو ایٹمی قوت سے سرفراز کیا، جس کی وجہ سے پاکستان کا نام دنیا بھر میں لیا جاتا ہے،پچھلی چار دن کی جنگ کی کامیابی بھی اسی میں تھی جبکہ میاں نواز شریف نے ایٹمی دھماکہ کر کے اپنی شمولیت کی، ہم نے ہمیشہ جمہوریت کے لئے پاکستان میں جہاں جہاں جس جس جگہ پر پاکستان میں جہاں جمہوری اقدار کی ضرورت ہوتی ہے ہم ان کے ساتھ ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوتے ہیں۔اس کا واضح ثبوت ہم پاکستان مسلم لیگ جو فیڈرل گورنمنٹ(وفاقی حکومت) میں ہے،ہم اس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،ملک کے سربراہ آصف علی زرداری پوری طرح ساتھ دے رہے ہیں، بلاول بھٹو وزیر خارجہ رہے ملک کی نمائندگی بڑے احسن طریقہ سے کی جو یادگار جانی جاتی ہے۔پاکستان میں نا دیدہ قوتیں، ایسے لوگ جو (غیر مرئی۔نادیدہ سیاست) کر رہے ہیں وہ پاکستان کی فوج اور اداروں کو،پاکستان کی سیاسی پارٹیوں کو جو عوام کی نمائندہ پارٹیوں کو جن کی قربانیاں تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی گئی ہیں،واحد پارٹی جس کے سربراہوں اور لیڈروں نے قربانیاں دی ہیں، کیوں اس لئے کہ پاکستان میں جمہوریت قائم رہے۔حالات کی درستگی کے لئے۔پاکستان کے استحکام کے لئے۔اور آئندہ بھی اس کا ساتھ دیتے رہیں گے۔نہ کہ آپ بیرونی قوتوں کے آلہ کار بن کر اپنے اداروں پر حملے کریں، ملکب املاک کو نقصان پہنچائیں، ان کے تانے بانے یقیناََ کہیں اور ملتے ہیں،پاکستانی سب سے پہلے پاکستان کے لئے ہیں،ہم پاکستانی ہیں ہمارے ملک کی سالمیت،ملک کا وقار وہ ہمارے لئے مقدم ہے۔ لہذا ہم یہ سمجھتے ہیں،ہم احتلافات بھی کرتے ہیں،ہم تنقید بھی کرتے ہیں، لیکن تہذیب کے دائرے کے اندر رہ کر،عزت و احترام کرتے ہوئے، جس کا مقصد کہ پاکستان میں جمہوریت پروان پڑھے۔ تقریب کے اختتام پر ٭حافظ عبد الرحمان چیئرمین۔پی ایم ایل(ن)٭سید زاہد عباس شاہ صدر پی پی پی جرمنی٭اعجاز حسین پیارا۔صدر۔پی او اے ایف یورپ نے اپنے اپنے پیغامات بھی شیئر کئے جو آپ سن بھی سکتے ہیں۔

Hafiz Abdur Rehman Chairman Pakistan Muslim League (N)Germany

Syed Zahid Abbas Shah Prasident Pakistan People party Germany

Raja Nasir,Muhammad Zahid Chaudhary, Azad Hussain . Rana Rizwan Khan

Ijaz Hussain Piyara, Syed Rizwan Shah , Rashid Mahmood Gauri

Hafiz Abdur Rahman, Rana Rizwan Khan

syed Rizwan Shah, Hafiz Abdur Rahman, Rana Rizwan Khan

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں