۔،۔منشیات کے جرائم کے خلاف چھاپہ،ڈچ پولیس افسر کو گولی ما ر دی گئی۔ نذر حسین۔،۔
٭منظم منشیات کے جرائم کے خلاف یورپ بھر میں آپریشن کے دوران۔جرمنی اور چار دیگر یورپی ممالک میں کئی سُو افسران نے (تیرہ افراد) کو گرفتار کیا نارتھ رائن ویسٹ فیلیا پولیس کے مطابق آپریشن کے دوران ایک ڈچ آفیسر کو گولی کا نشانہ بنایا گیا،جبکہ ایک اہلکار معمولی زخمی ہوا٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/ڈچ لینڈ/بیلجیئم/پولینڈ/اسپین۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق ستائیس مارچ کو منظم منشیات کے جرائم کے خلاف یورپ بھر میں آپریشن کے دوران۔جرمنی اور چار دیگر یورپی ممالک میں کئی سُو افسران نے (تیرہ افراد) کو گرفتار کیا نارتھ رائن ویسٹ فیلیا پولیس کے مطابق آپریشن کے دوران ایک ڈچ آفیسر کو گولی کا نشانہ بنایا گیا،جبکہ ایک اہلکار معمولی زخمی ہوا، سینٹرل آفس فار دی پراسیکیوشن آف آرگنائزڈ کرائم ان نارتھ رائنویسٹ فیلیا اور بون پولیس کے مطابق (ماسٹرچ) میں ایک آپریشن کے دوران ڈچ پولیس آفیسر کو گولی مار دی گئی جبکہ ایک اہلکار زخمی ہوا،مشتبہ حملہ آور کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔آپریشن جمعرات کی کیا گیا، ہنگامی خدمات نے (بتیس) رہائشی اور تجارتی املاک کی تلاشی لی، خاص طور پر نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے ساتھ ساتھ ٭بلجیئم ٭نیدر لینڈ ٭پولینڈ اور اسپین میں معلومات کے مطابق مشتبہ افراد کے خلاف گیارہ وارنٹ گرفتاری پر عمل در آمد کیا گیا جبکہ دو دیگر افراد کو عارضی طور پر حراست میں لیا گیا تھا۔ بون پولیس کی رپورٹ کے مطابق نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں پچیس گھروں کی تلاشی لی گئی،کولون اور بون میں سات گھروں پر چھاپے مارے گئے۔ معلومات کے مطابق کاروائیوں کے مقامات میں ٭ آخن ٭بون ٭کرائس اویس کرشن٭کولون ٭اوبر برگش کرائس٭رائن ارفٹ کرائس٭ رائن سیگ کرائس٭ ضلع شامل ہیں، پولیس کے مطابق رائن لینڈ فالزمیں اور بادن ورٹمبرگ میں بھی چھاپے مارے گئے جبکہ اطلاع کے مطابق سات آپریشن بیرون ملک میں بھی کئے گئے۔ نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے وزیر داخلہ (ہربرٹ ریول) کا کہنا ہے کہ ایسے افراد کے خلاف کوئی چھپنے کی جگہ محفوظ نہیں۔ انہوں نے یورپ بھر میں منشیات کے مجرموں کے خلاف یورپ بھر میں منظم جرائم کے خلاف جنگ میں اس امر کو ایک کامیاب اقدام قرار دیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی سرحدی قانون کاروائی سے محفوظ نہیں ہے، بین الاقوامی تفتیشی حکام نے مل کر بہترین طریقہ سے کام کیا ہے۔ ، ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لئے خاص طور پر بھنگ کی غیر قانونی تجارت کو جزوی طور پر قانونی حیثیت دینے کے بعد روکنا مشکل ہو گیا ہے، اس سے ہمیں خطرے کی گھنٹی دکھائی دے رہی ہے۔