
۔،۔ سی آئی اے نے بظاہر افیون کی کاشت کو سبو تاثرکرنے کے لئے اربوں ٹریٹڈ پوست کے بیج افغانستان پر گرائے۔ نذر حسین۔،۔
٭سی آئی اے۔ کے ایجنٹوں نے افغان صوبوں ننگر ہار اور ہلمند میں افیوت کی کاشت کے خلاف برسوں تک خفیہ جنگ کارلو طیاروں سے کرتے رہے ہیں جبکہ یہ پوری کاروائی رات کے اندھیروں میں جاری رکھی٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/افغانستان/ننگر ہار/ہلمند۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی۔سی آئی اے۔ کے ایجنٹوں نے افغان صوبوں ننگر ہار اور ہلمند میں افیون کی کاشت کے خلاف برسوں تک خفیہ جنگ کارلو طیاروں سے کرتے رہے ہیں جبکہ یہ پوری کاروائی رات کے اندھیروں میں جاری رکھی،ایک رپورٹ کے مطابق بیس سال تک امریکا نے افغانستان میں طالبان کے خلاف جنگ لڑی، اس دوران لڑاکا طیاروں نے لاکھوں میزائل داغے، توپ خانوں نے لاکھوں بم پھینکے اور اسی دوران۔سی۔آئی۔ اے۔ ایجنٹوں نے ہندو کش پر ہوائی جہازوں سے اربوں پوست کے(ٹریٹڈ) بیج گرائے جس کا مقصد افیون کی کاشت کو کمزور کرنا تھا۔ افغانستان کو طویل عرصے سے دنیا کا سب سے بڑا افیون پیدا کرنے والا ملک سمجھا جاتا تھا واضح رہے ہیروئین کے لئے خام مال٭ افیون پوست٭ سے حاصل کیا جاتا ہے۔واشنگٹن پوسٹ نے مزید بتایا کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ پوست کے بیجوں میں جنیاتی طور پر تبدیلی کی گئی تھی یا نہیں۔ اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق افغانستان میں اس سال افیون کی پیداوار میں تقریباََ ایک تہائی کمی واقع ہوئی ہیجبکہ ویانہ میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات و جرائم (یو۔این۔اُو۔ڈی۔سی) نے حال ہی میں اعلان کیا کہ طالبان کے زیر کنٹرول علاقوں میں صرف (دو سو چھیانوے ٹن) افیون پیدا کی گئی۔




