۔،۔جامع مسجد غوثیہ ٭میں بسلسلہ محرم الحرام۔ذکر و فکر حضرت امام حسین علیہ السلام،خوبصورت پروگرام ترتیب دیا گیا۔ نذر حسین۔،۔ 0

۔،۔جامع مسجد غوثیہ ٭میں بسلسلہ محرم الحرام۔ذکر و فکر حضرت امام حسین علیہ السلام،خوبصورت پروگرام ترتیب دیا گیا۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔جامع مسجد غوثیہ ٭میں بسلسلہ محرم الحرام۔ذکر و فکر حضرت امام حسین علیہ السلام،خوبصورت پروگرام ترتیب دیا گیا۔ نذر حسین۔،۔

٭محرم الحرام کا مہینہ شروع ہوتے ہی دنیا بھر میں۔امام بارگاہوں، مساجد اور دیگر مقامات پر نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسین ؓ کی کربلا کے میدان میں لازوال قربانی پر خراج عقیدت پیش کی جاتی ہے۔ اسی سلسلہ میں جامع مسجد غوثیہ (پاک دارالسلام) میں عظیم الشان سالانہ محفل ذکر و فکر حسین ؓ کا اہتمام کیا گیا جس میں جرمنی بھر سے عاشقان رسولﷺ نے شرکت کی جس میں خصوصی نعت فخر سادات الحاج پیر سید جعفر حسین شاہ نے پیش کی جبکہ چیئرمین انٹرنیشنل پیس کونسل جرمنی صوفی سکالر مفتی ممتاز حسین خصوصی خطاب کے لئے جرمنی کے شہر کوبلنز سے تشریف لائے تھے۔٭ننھے بچے محمد حسین نے اللہ کے ننانوے نام بھی سنائے٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/ ریڈر والڈ۔ محفل کی نقابت شعیب احمد بٹ نے بڑے احسن طریقہ سے نبھائی۔ ان الفاظ کو موتی کی طرح پروتے ہوئے شعیب بٹ کچھ یوں گویا ہوئے۔تاریخ ایسی مثال کوئی ڈھونڈ کے لائے۔ سر تن سے جدا ہو مگر موت نے آئے۔سوچوں میں اگر صبر و رضاء کے معنی۔اک نام حسین ابن علی ذہن میں آئے ۔محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا جس کا شرف قاری محمد اعظم کو ملا۔ اس کے بعدنعتوں کا سلسلہ شروع کیا گیا۔٭ راجہ چھٹہ٭ملک محمد سرور٭شہزادہ عالم٭سید زبیر ترمزی٭ فخر زمان٭شفیق مراد۔ مٹا رہے ہیں حسین۔میری زمین کو جنت بنا رہے ہیں حسین۔میرے رسول کی نظروں کا فیض تو دیکھو۔ کہ مثلِ شمس و قمر جگمگا رہے ہیں حسین۔ شاعر شفیق مراد ۔ ننھے بچے محمد حسین نے اللہ تعالی کے مبارک نام پیش کئے ٭چوہدری زاہد٭سید افضال شاہ ٭جرمنی کے شہر نیورن برگ سے تشریف لائے نوجون محمد صغیر نے فلسفہ حسین کو جرمن زبان میں پیش کیا۔ اے زمین کرب و بلا تیرے نصیباں نوں سلام۔ تیرے تے سُتے ہوئے سارے شہیداں نوں سلام خصوصی نعت فخر سادات الحاج پیر سید جعفر حسین شاہ نے پیش کر کے خوب داد حاصل کی۔۔ چیئرمین انٹرنیشنل پیس کونسل جرمنی صوفی سکالر مفتی ممتاز حسین نے اپنے خصوصی خطاب میں بہت خوبصورت پیغام دیا، ان کا فرمانا تھا کہ۔ بے شک یقیناََ اللہ کا یہ ارادہ ہے کہ اہل بیت سے ہر پلیدی کو دور کر دے۔ پاک اور صاف کر دے۔ حسینی فکر۔ لَالَہَ اِللّہ انسانی فکر محَمد رسول اللہ تھی، حسین کی فکر دفاع کا نام تھا، یہی فکرہمیشہ اپنے دین کی سربلندی کے لئے قربانیاں دینے کا نام ہے۔۔حسین ابن علی کے کردار کو یاد رکھا جائے گا، شاعر نے کہا تھا کیا بات کرتے ہو۔ حسین اِک دل نشیں کہانی، حسین زہرا علی کا جانی، حسین عباس کا سراپا، حسین قاسم کی کمنمانی، حسین اصغر کی بے زبانی، حسین اکبر کی نوجوانی، حسین دل ہے،حسین جاں ہے، حسین قرآن کی کی زباں ہے، حسین سجدوں کی اک زمیں ہے، حسین ذہنوں کا آسماں ہے، اُٹھا رہا ہے جو لاش اصغر۔ حسین بوڑھا نہیں جواں ہے،حسین کا خوں بدن بدن میں، حسین کی روح چمن چمن میں، حسین آقا کے بانکپن میں، حسین زہراء کے انجمن میں، حسین دشت بتول حیدر، حسین عاشق کے دل کے اندر، حسین سمٹے تو قلندر، حسین پھیلے تو سمندر خدایا اس دل کو چین دینا، بہائے آنسو حنین دینا، میری بھی نسلوں کو اے خدایا، فقط تو عشق حسین دینا، حسین میرا، حسین تیرا، حسین جگ کا، حسین سب کا،حسین رب کا، خشکیوں کا، سمندروں کا، وہ صوفیوں کا، قلندروں کا، حسین گر نہ شہید ہوتا، تو آج گھر گھر یزید ہوتا، نبی کی سنت عیاں نہ ہوتی، یوں مسجدوں میں آذان نہ ہوتی، بشر کے چہروں پہ زنگ ہوتا، انسانیت کا کچھ اور رنگ ہوتا،حسین وہ انقلاب لایا، بقا کی ایسی کتاب لایا،وہ جسکا عنوان ہے شہادت، شہید زندہ ہیں تا قیامت۔ خطاب کے بعد درود و سلام پیش کیا گیا،۔ ختم قرآن پڑھا گیا، امت محمدی کی بقا کے لئے ہاتھ اٹھائے گئے جس میں خصوصی طور پر راجہ اعجاز کے لئے دعا کی گئی جبکہ حاجی عبد القدوس کی صحتیابی کے لئے بھی رب کی بارگاہ میں عاجزی و انکساری سے عبد القدوس کی صحت کاملہ کے لئے دعا فرمائی گئی، پھر تمام دوست و احباب،خواتین اور بچوں میں لنگر محمدی پیش کیا گیا۔ قاری صاحب کا میسج۔ ہم پہلا میسج دیں گے کہ تعلیمات امام عالی مقام کا پیغام ہمیشہ حق و سچ کا ساتھ دیں۔ میسج محمد شعیب بٹ مسجد پر ابھی تک تقریباََ دو ملین یورو خرچ ہو چکے ہیں اور تقریباََ ایک ملین اور لگ جائیں گے اس کے بعد فرینکفرٹ میں گنبد والی مسجد تیار ہو جائے گی جس میں تقریباََ بیک وقت تین ہزار افراد نماز ادا کر سکیں گے۔
علی نال بغض رکھیں اینویں توں نکمیا
اُوتھے تیرا حج ہووے
جتھے علی جمیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں