–
الکرم گروپ مرینہ حسین اور بچوں کے والدین کے تعاون سے جشن آزادی پاکستان کا شاندار اہتمام۔نذر حسین۔،۔
٭مرینہ حسین الکرم جرمنی سے منسلک ہیں، بچوں کو فری میں اُردو سکھاتی ہیں،والدین اپنے بچوں کو اردو سیکھنے کے لئے لے کر آتے ہیں بکہ مارینہ حسین کوئی بھی خوشی کا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتیں، عید میلاد النبیؐ ہو، عیدین کے مواقع ہوں چودہ اگست ہو یا تئیس مارچ۔ مارینہ حسین بچوں اور والدین کے تعاون سے بہترین پر مامنس کے ساتھ پروگرام کروا کر خوب داد حاصل کرتی ہیں ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/ڈیٹزن باخ۔ اگست کا مہینہ شروع ہوتے ہی پوری دنیا میں بسنے والے پاکستانی، گھر گھر، گلی گلی، محلوں محلوں شہر،شہر میدانوں اور بڑے بڑے پارکوں میں ٭جشن آزادی پاکستان٭ مناتے نظر آتے ہیں،اسی سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے مرینہ حسین جو کسی تعارف کی محتاج نہیں کا ذکر کرنا بہت ضروری ہے۔آپ نے جرمن گورنمنٹ سے (نیو آئزن برگ اور ڈیٹزن باخ) میں چھوٹے چھوٹے ہال لئے ہوئے ہیں جہاں پر وہ بچوں کو اردو زبان پڑھاتی ہیں، ساتھ ساتھ ان کو مذہبی تعلیم بھی دیتی ہیں، جیسا کے اوپر لکھا ہے وہ کوئی بھی خوشی کاموقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتیں۔ چاہے وہ تئیس مارچ ہو،چودہ اگست، عیدین کو موقع ہو یا عید میلاد النبیﷺ وہ یہ تہوار بڑے جوش و خروش سے اہتمام کرتی ہیں بچوں کو کئی،کئی مہینوں سے پہلے سے تیاری کرواتی ہیں، اور تو اور ایک جیسے کپڑے پھر بچوں کے لئے آرمی کی وردی اور یہ سب کچھ وہ بچوں کے والدین کے ساتھ مل کر بندوبست کرتی ہیں۔اب کی بار بھی چودہ اگست پر بہت منظم اہتمام مرینہ حسین کی محنت اور جذبہ کی گواہی دیتی ہیں۔سب سے پہلے ہال سے باہر پرچم کشائی کا اہتمام کیا گیا تھا جہاں پر بچوں نے اپنے ننھے مُنے ہاتھوں سے پرچم کشائی کی، پاکستان زندہ باد کے نعروں سے فضا گونج اُٹھی، ہال میں بچوں نے تلاوت قرآن پیش کی، بچوں اور بچیوں کے گروپ نے ہم سچے پاکستانی ہیں ہم ہر دم تیار۔ ہم حیدر کی للکار ہیں۔اس کے بعد وجیہہ شاہ نے علامہ اقبالؒ پر خوبصورت خطاب کیا، حسیب ندیم نے حضرت قائد اعظم ؒکی جدوجہد پر خطاب کیا،محمد ارسل سلطان نے ملک پاکستان پر مفصل خطاب کیا۔(اپنی مٹی سے وفا ہم بھی کریں تم بھی کرو۔اس کا حق ادا ہم بھی کریں تم بھی کرو۔ پاکستان زندہ باد۔پاکستان زندہ باد)سانیہ سلطان کچھ یوں گویا ہوئی۔ توحید کا نعرہ ہے امید کا پرچم ہے۔اپنی میری دھرتی ہے۔ اپنا میرا وطن ہے۔ میں پاکستانی ہوں۔میں پاکستانی ہو، اس کے بعد بچوں نے آرمی کی وردی میں خوبصورت ٹیبلو پیش کیا۔ اللہ ہو اکبر۔ اللہ ہو اکبر۔ اللہ کی رحمت کا سایہ، توحید کا پرچم لہرایا، اے مرد مجاہد جاگ ذرا، اب وقت شہادت ہے آیا۔بچوں کو بہترین خطاب پر ٹرافی دی گئی، چھوتھے نمبر پر حسیب ندیم تھے۔تیسرے نمبر پر سانیہ سلطان تھی، دوسرے نمبر پر وجیہہ شاہ تھیں جبکہ پہلا نمبر حاصل کر نے والا بچہ محمد ارسل سلطان تھا۔ اس کے ساتھ ہی بچوں بڑوں کو کھانا پیش گیا۔ اس کے بعد پروگرام دیر تک جاری رہا جس میں بچوں سے سوال و جواب کا سلسلہ دیر تک چلتا رہا۔