۔،۔جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں پاسبان ختم نبوت ﷺ جرمنی کے زیر اہتمام (بین الامذاہب  ہم آہنگی) عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ نذر حسین۔،۔ 0

۔،۔جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں پاسبان ختم نبوت ﷺ جرمنی کے زیر اہتمام (بین الامذاہب ہم آہنگی) عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں پاسبان ختم نبوت ﷺ جرمنی کے زیر اہتمام (بین الامذاہب ہم آہنگی) عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ نذر حسین۔،۔

٭جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں پاسبان ختم نبوت ﷺ جرمنی کے زیر اہتمام (بین الامذاہب ہم آہنگی) عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں انگلینڈ۔بغداد۔ بلجیئم۔جرمن پارلیمنٹ ممبران۔چرچ کے عہدہداران اور مختلف مذاہب کے سفیر اور یورپ سے تمام علماء اکرام اور ثنا خوان مصطفی ﷺ تشریف لا ئے جرمنی کے کونے کونے سے آج کے اس پروگرام میں علماء اکرام اور عشاقان مصطفیﷺکی نمائندگی موجود تھی، محفل میں تشریف لانے والے تمام علماء اکرام اور خصوصی شرکت کرنے والوں کا پھولوں کے گلدستوں سے استقبال کیا گیا٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔فرینکفرٹ نارتھ ویسٹ سٹڈٹ کے بڑے ہال میں ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں جرمنی بھر سے فیملیز نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔آنے والوں کے لئے ریفریشمنٹ کے ساتھ ساتھ عمرہ کے(دو) ٹکٹ اور دیگر انعامات قرعہ اندازی کے ٹوکن تقسیم کئے گئے، جبکہ اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔ نقابت کے فرائض سید حامد شاہ اور محمد احسن تارڑ نے بخوبی سر انجام دیئے، محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا جس کی سعادت مولانہ شوکت مدنی نے حاصل کی، عبد الطیف چشتی الازہری نے دنیا بھر سے آنے والے علماء اکرام اور عشاقان رسول کو خوش آمدید کہا۔بعد ازاں سید افضال شاہ،کونین بنائے گئے سرکار کی خاطر۔کونین کی خاطر تمہیں سرکار بنایا۔ سید ابرار احمد۔ بن مانگے دیا اور اتنا دیا،دامن میں ہمارے سمایہ نہیں۔ علامہ ڈاکٹر طاہر یاسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ۔اسلام سلامتی سے بنا ہے ہمیشہ سلامتی چاہتا ہے ہر کسی کی،فساد کو پسند نہیں کرتا اے نبی اکرم آپ سارے جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجے گئے ہیں،برلن سے تشریف لانے والے حضرت مولانا صاجبزادہ عابد حسین عابد کچھ یوں گویا ہوئے۔ جب مسلمان حضرت عیسی علیہ سلام کو ماننے کے باوجود عیسائی نہیں کہلاتے۔حضرت موسی علی سلام اللہ کے سچے اور برگزیدہ نبی ہیں کیا ہمارے ان نبیوں کے ماننے کی وجہ سے عیسائی یا یہودی کہلاتے ہیں ہر گز نہیں وہ لوگ ہمارے عام مسلمانوں کو دھوکا دیتے ہیں کہ ہم محمد کو نبی مانتے ہیں،آپ ہمیں اپنے آپ کو مسلمان کیوں نہیں کہنے دیتے،رانا محمد آصف قادری نے گلہائے عقیدت کے پھول کچھ اس طرح نچھاور کئے۔رُخِ پرنور پے کچھ اور بھی انوار آئے۔ لے کے قرآن جو حرا سے میرے سرکار آئے۔،،گفتگو میٹھی تھی حیاء آنکھوں میں روشن چہرہ۔جو بھی ایک بار ملے تجھ سے وہ دل ہار آئے۔ریاض الدین قصوری جو باسل سوئیٹزرلینڈ سے تشریف لائے تھے نے کچھ یوں گلدستہ عقیدت بیان کیا ساریاں نبیاں دا نبی تو امام سوہنڑیاں۔لکھاں تیرے تے درود تے سلام سوہنڑیاں۔تیرے ورگا حبیب دس کیڑا اے۔ایدا رب دے قریب دس کیڑا اے۔تینوں ایہا جیا ملیا مقام سوہنڑیاں۔علامہ فرحت شاہ کا کہنا تھا کہ یہ تعلیمات پر حملہ ہے کہ نئی تعلیمات کو فالو کیا جائے،نئی تعلیمات کو فالو کرتے کرتے وہ بھی اپنے آپ کو پہلے مسلم کہتا رہا، مجتہد کہتا رہا،مجدد کہتا رہا،کرتے کرتے ذلی نبی ہو گیا،بروجی نبی ہو گیا، نہ جانے کتنے دعوے پر دعوے کرتے کرتے کہاں تک پہنچ گیا ان جھوٹے دعوں پر عمارت کھڑی کر دی۔یاد رکھیں عقیدہ ختم نبوت پر آنچ نہیں آئے گی جب تک عشاقان رسول اور علماء اکرام موجود ہیں۔محمد احسن تارڑ نے اردو اور انگریزی میں بغداد سے تشریف لانے والے(اٹھارویں) سجادہ نشیں دربار غوث اعظم شیخ السید ہاشم الگیلانی اور علماء کو خوش آمدید کہا اور پاسبان ختم نبوت ﷺ جرمنی کے مقاصد بیان کئے۔علامہ قاری ضمیر احمد قادری(برطانیہ) سے نے اپنی خوبصورت آواز میں تلاوت قرآن پاک کر کے محفل کا سماں باندھ دیا،حضرت علامہ پروفیسرر مسعود اختر ہزاروی ن۔ اپنے خطاب میں فرمایا کہ اسلامی بنیادی حقائق ان میں سے کسی کا انکار کر کے پھر اسلام کا نام استعمال کرنا یہ اسلام کے نام کو استعمال کرنا بہت بڑی بددیانتی ہے اور قانونی جرم بھی ہے۔اسی طرح مسلمانوں کا ایک بنیادی عقیدہ یہ بھی ہے آقا نامدار محمد رسول اللہ ﷺ اللہ تبارک و تعالی کے آخری نبی ہیں اور تا قیامت کوئی نیا نبی پیدا نہیں ہو گا۔آل نبی اولاد علی عالمی مبلغ اسلام صاجزادہ پیر سید حسنات احمد بخاری نامور مذہبی اسکالر جو بلجیئم سے تشریف لائے تھے نے خطاب میں فرمایا کہ ختم نبوت کا تاج اپنے مصطفی کو عطاء فرمایا،اللہ تبارک و تعالی کی ذات پاک نے مصطفی کریم کو وہ مقام عطا فرمایا۔اے لوگو مصطفی کریم کی شان یہ ہے کہ وہ مردووں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں۔آپ کی اولاد بلوغت تک نہیں پہنچی۔آپ کوخاتم النبین بھی بنایا اور امام الانبیاء بھی بنایا۔وہ نبیوں میں نبی ایسے امام الانبیاء ٹھہرے۔وہ نبیوں میں نبی ایسے امام الانبیاء ٹھہرے۔حسینوں میں حسین ایسے کہ محبوب خُدا ٹھہرے۔انہوں نے اپنا خطاب انگریزی میں بھی سنایا۔رسول اللہ ﷺ نے پوری انسانیت کو قانون عطا فرمایاہ،پیر سید حسنات احمد بخاری نے اپنے خطاب سے محفل میں جان ڈال دی، سید احمد نے جرمن زبان میں ختم نبوت ﷺ پر مفصل خطاب فرما کر داد حاصل کی، مذہبی اسکالر حضرت علامہ پیر سید ظفراللہ شاہ استاد العلما نے ختم نبوت پر خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ۔مقصد٭ختم نبوت٭اس کو ہر مسلمان یاد کرے، اور اگر کوئی منکرین ختم نبوت میں سے یہاں بیٹھے ہیں سن لیں میں گفتگو کر رہا ہوں اور ایک ایک جملے کا ذمہ دار ہوں،ہمارا عقیدہ ختم نبوت قرآن مجید سے ہے،احادیث متواترا سے ہے،احادیث صحیحہ سے ہے۔ مظلوم وہ نہیں ہیں جو اجراء نبوت کے قائل ہیں جرمنی کی دھرتی اور یورپ کی سرزمین پر کہہ رہا ہوں دنیا والو سنو مظلوم وہ نہیں ہیں مظلوم ہم ہیں۔ جس نے نبی بننا تھا وہ میرے مصطفی ﷺسے پہلے نبی بن چکا،میرے آقا کی آمد کے بعد اب کوئی نبی نہیں بنے گا،اب کوئی نیا نبی نہیں آئے گا،اب کوئی نبی اور پیدا نہیں ہو گا،نبی کی گنتی ذات مصطفیﷺ پر مکمل ہو چکی اب اس کی تعداد میں نہ اضافہ ہو گا،نہ کمی ہو گی،نبیوں کی (کاونٹنگ۔ گنتی)میں نہ کوئی مائنس کر سکتا ہے،نہ پلس کر سکتا ہے۔عدل پرحق پر وہ ہیں جو قرآن کی روشنی میں،حدیث کی روشنی میں اللہ نے جتنے نبی بنائے تھے،ہم نے ان نبیوں کو مانا تعداد میں نہ اضافہ کیا نہ کمی کی،اب ظالم ہے وہ شخص،ظالم ہے وہ کمیونٹی خواہ وہ جماعت ہو ۔جس تعداد کو اللہ نے مقید کر دیا،بند کر دیا۔اس تعداد میں پلس کرے یا مائنس کرے وہ ظالم ہے۔ میں چیلنج کرتا ہوں پورے ذخیرہ حدیث، بخاری سے لے کر کسی کتاب میں مجھے کوئی دکھا دے کہ میرے مصطفی نے فرمایا ہو کوئی نبی نازل ہو گا۔ خوشحال خان نے بھی ختم نبوت جرمنی کی تنظیم پر بات کی اور آئین پڑھ کر سنایا اور ٹیم کا حصّہ بننے کی درخواست کی۔اس کے بعد دعوہ پارٹی کے بورڈ کمیٹی کے ممبر نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ انہیں ووٹ دے کر کامیاب کریں ہم تقریباََ سات ملین سے زیادہ ہیں،ہمیں اپنے بچوں کی فکر کرنی چاہیئے،جرمنی میں سر پر روما پہننے والی بہن کو قتل کیا گیا کیا آپ نے میڈیا میں سنا ہے۔ تقریب کے اختتام پر عبد اللطیف چشتی نے محبوب سبحانی قطب ربانی الشیخ عبد القادر گیلانی الحسنی والحسینی کے سجادہ نشین ہمارے درمیان تشریف فرما ہیں،ہم خوش قسمت ہیں کہ ان کی زیارت کر رہے ہیں وہ آپ سے خطاب فرمائیں گے۔بغداد سے تشریف لانے والے(اٹھارویں) سجادہ نشیں دربار غوث اعظم شیخ السید ہاشم الگیلانی نے اپنے خطاب میں ختم نبوت پر تفصیلی خطاب فرمایا اور اعزازی سرٹیفکیٹ بھی جاری کئے گئے۔ان کا فرمانا تھا کہ ہم اللہ تعالی کا شکر ادا کرتیہیں کہ جس نے آج ہمیں اس ختم نبوتﷺ کے پروگرام میں جمع کیا اور میں دُعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالی اس اجتماع کوباعث برکت اور باعث مغفرت بنائے، اللہ تعالی نے اپنے محبوب حضور نبی اکرم ﷺ کی شان رفعت کاقرآن مجید میں ذکر کیا ہے٭وَ رَ فَعّنَا لَلَ ذِکرَک٭اور آپ کے ذکر کو اس طرح بلند کیا ہے کہ اپنے نام کے ساتھ اپنے محبوب کے نام کو جمع کر دیا ہے (لَا اِلہَ اِللّہُ مُحمدُ رَسُول اللہ) اللہ تعالی نے جب سیدنا آدم علیہ السلام کو پیدا کیا اور پھر سیدہ حَوا کو پیدا کیا اور آپ سیدہ حوا کے قریب جانے لگے تو جبریل نے کہا پہلے حق مہر ادا کریں پھر قریب جائیں تو آپ نے کہا میں اس وقت حق مہر کیسے ادا کروں تو حضرت جبریل علیہ السلام نے کہا اللہ تعالی کے آخری محبوب آخری نبی علیہ الصلواۃ والسلام پر تین مرتبہ درود شریف پڑھ لیں تو آپ کا حق مہر ادا ہو جائے گا۔ اللہ تعالی نے آپ کو رحمتہ للعالمین اور خاتم النبین بنا کربھیجا ہے آپ ککے بعد کوئی دوسرا نبی نہیں آ سکتا، اس ختم نبوت کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔محفل کے اختتام پر شیخ السید ہاشم الگیلانی نے دنیا اسلام کے لئے دعا فرمائی جبکہ جرمنی میں بسنے اور جرمنی کی سرزمین کے لئے بھی دعائیں فرمائی گئیں۔

 

 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں