۔،۔جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں ادارہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیر انتظام اجتماعی نماز عید الاضحی ادا کی گئی  جس میں دور دراز سے لوگوں نے شرکت کی۔ نذر حسین۔،۔ 0

۔،۔جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں ادارہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیر انتظام اجتماعی نماز عید الاضحی ادا کی گئی جس میں دور دراز سے لوگوں نے شرکت کی۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں ادارہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیر انتظام اجتماعی نماز عید الاضحی ادا کی گئی جس میں دور دراز سے لوگوں نے شرکت کی۔ نذر حسین۔،۔

٭نہ صرف جرمنی جبکہ پورے یورپ میں 6 جون 2025 بروز جمعّہ کو عید الاضحی مذہبی جوش و جذبہ کے ساتھ منائی گئی۔ اس مبارک موقعہ پر جرمنی بھر کی مساجد میں بڑے جوش و خروش سے عید منائی جاتی ہے جبکہ تمام مساجد میں بہترین ناشتے کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے جس میں چنے۔ حلوہ اور تازہ نان سے نمازیوں کی مہمان نوازی کی جاتی ہے۔واضح رہے 1974 میں جرمنی اور خصوصی طور پر فرینکفرٹ میں پاکستانیوں کی ایک مسجد بھی نہیں تھی اب صرف فرینکفرٹ اور گرد و نواح میں تقریباََ آٹھ مساجد موجود ہیں جن میں ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں۔واضح رہے حاجی عبد القدوس اور ان کے فرزند آطف عمران ڈار نہ صرف منہاج القرآن جبکہ دوسری مساجد کے ساتھ بھی عیدین پر خصوصی تعاون(کھانے کا اہتمام) فرماتے ہیں، یا یوں کہنا چاہیئے کے مجالس کے اہتمام پر بھی ان کا خصوصی تعاون شامل رہتا ہے٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں ادارہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیر انتظام اجتماعی نماز عید الاضحی فرینکفرٹ ہار ہائیم میں ادا کی گئی، نقابت کے فرائض راجہ وحید سلطان نے ادا کئے، تلاوت صوفی سکالر مفتی ممتاز حسین پیرزادہ نے کی۔نعت رسول ﷺ واجد کیانی اور چوہدری زاہد حسین نے پیش کی،صوفی سکالر مفتی ممتاز حسین پیرزادہ نے اپنے خطاب میں مراسم عبودیت میں قربانی کی کیا حیثیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ تمہاری قربانی کا گوشت بارگاہ الہی میں نہیں پہنچتا اگر کچھ ہے تو تقوی درکار ہے۔عید الاضحی ہم کو پیغام دے رہی ہے اور وہ ہے تقوی۔اپنے والدین کے ساتھ اچھا سلوک کریں، عید الاضحی ہمارے اندر اصول قربانی کو باقی رکھنے کے لئے ہے۔ نماز و روزہ و قربانی اور حج سب باقی ہیں تو باقی نہیں ہے، عقل و دل و دماغ کا مرشد اولین ہے عشق۔یہ روح اللہ کی محبت ہے،اللہ کے ساتھ وفاداری ہے۔اللہ کے لئے ہر شے کو قربان کرنے کے لئے تیار ہونا،اللہ تعالی ہمیں ان عبادات کے اندر اصل روح پیدا کرنے کی توفیق عطاء فرمائے، واضح رہے حج ایسی عبادت ہے جو ایک مقام پر ہوتا ہ ہے ساری دنیا میں تو نہیں ہو سکتا،صرف ایک رکن کو پوری دنیا میں وسعت دے دی گئی اور وہ ہے قربانی۔سنت ابراہیم تمہارے باپ کا طریقہ ہے جو اپنے بیٹے کو قربان کرنے کے لئے تیار ہو گیا تھا، صوفی سکالر مفتی ممتاز حسین پیرزادہ نیخصوصی طور پر زور دے کر کہا کہ اپنے والدین کے ساتھ اچھا سلوک بھی قربانی ہے۔ نماز کے خطبہ اور دُعا فرمائی گئی، دُعا کے بعد تمام دوست و احباب نے بغل گیر ہو کر عید کا مزہ دوبالا کر دیا بعد اذاں حاجی عبد القدوس کے صاحبزادے عاطف عمران ڈار کی طرف سے پیش کردہ ناشتے جس میں ٭لاہوری چنے۔نان اور حلوے سے لطف اندوز ہوتے رہے۔

 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں