0

۔،۔ جرمنی کے شہر سٹٹگارٹ میں پہلی بار جشن آزادی پاکستان کی پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ جرمنی کے شہر سٹٹگارٹ میں پہلی بار جشن آزادی پاکستان کی پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ نذر حسین۔،۔

٭جرمنی میں بہت سے مقام پر جشن آزادی پاکستان کی تقریبات کا اہتمام کیا گیا جبکہ 2023 میں نئی انتظامیہ کی قیادت میں پہلی بار جشن آزادی کی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں جرمنی بھر سے لوگوں نے شرکت کی،فرینکفرٹ سے حامد شاہ،نذر حسین،خان ارشاد ہائیلبرون،رانا حسن کالسروئے، بوڈن سی سے (پی او اے ایف) کے چوہدری افتخار،راجہ واحد،نرٹنگن سے خصوصی طور پر تشریف لائے۔خوشی تو اس بات کی ہے کہ آج کے خوبصورت دن کو خوبصورت خبر یہ تھی کہ ایک جرمن نوجوان تقریب کے دوران دائرہ اسلام میں داخل ہوا جس کا اسلامی نام دانیال رکھا گیا٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/سٹٹگارٹ۔جرمنی میں بہت سے مقام پر جشن آزادی پاکستان کی تقریبات کا اہتمام کیا گیا جبکہ 2023 میں نئی انتظامیہ کی قیادت میں پہلی بار جشن آزادی کی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں جرمنی بھر سے لوگوں نے شرکت کی،فرینکفرٹ سے حامد شاہ،نذر حسین،خان ارشاد ہائیلبرون،رانا حسن کالسروئے، بوڈن سی سے (پی او اے ایف) کے چوہدری افتخار،راجہ واحد،نرٹنگن سے خصوصی طور پر تشریف لائے۔خوشی تو اس بات کی ہے کہ آج کے خوبصورت دن کو خوبصورت خبر یہ تھی کہ ایک جرمن نوجوان تقریب کے دوران دائرہ اسلام میں داخل ہوا جس کا اسلامی نام دانیال رکھا گیا،دنیا نیوز کی ٹیم جرمنی کے شہر فرینکفرٹ سے 221 کلو میٹر کا سفر طے کر کے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ پہنچی کیونکہ سٹٹگارٹ کی تاریخ میں پہلی بار جشن آزادی پاکستان کا اہتمام کیا گیا تھا۔پاکستان ویلفیئر سوسائٹی سٹٹگارٹکی نئی انتظامیہ نے ظفر اقبال نوری کی قیادت میں پاکستان کی یوم آزادی کو جوش و جذبہ سے منانے کا اہتمام کیا جس میں جرمنی بھر سے سیاسی،مذہبی،کاروباری اور سماجی افراد نے بھر پور شرکت کی جبکہ بچوں۔خواتین اور معمر افراد کی آمد نے جشن کو رنگینیاں عطاء فرمائی۔ بچوں اور خواتین نے خصوصی طور پر سبز رنگ کے ملبوسات زیب تن کئے ہوئے تھے جس نے جشن آزادی کی تقریب کو چار چاند لگا دیئے تھے٭جاوید اقبال بھٹی پاکستانی جھنڈیاں ساتھ لائے تھے، دنیا نیوز سے منسلک نذر حسین نے جھنڈیاں بچوں میں تقسیم کیں ٭۔تقریب کی نقابت حسن تارڑ نے کی٭ اے ارض پاک تجھ کو مبارک کہ تیرے پاس۔پرچم نبی کا، چاند ستارہ علی کا ہے٭ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا جس کا شرف ایوارڈ یافتہ قاری ابتسام علی محمود کو ملا جبکہ نعت رسول مقبول و حمد رسول کا شرف بلال مرزا نے حاصل کیا٭تھی جس کے مقدر میں گدائی تیرے در کی۔قدرت نے اسے راہ دکھائی تیرے در کی٭۔ خوش قسمتی سے جشن آزادی کی تقریب کے دوران ایک جرمن نوجوان کلمہ شہادت پڑھ کر دائرہ اسلام میں داخل ہوا جس کا اسلامی نام دانیال رکھا گیاجس پر ہال نعرہ تکبیر اللہ و اکبر سے گونج اُٹھا۔٭پاکستان کا قومی ترانہ بجنے پر عجیب خوبصورت نظارہ دیکھنے کو ملا بچے ہاتھوں میں جھنڈیاں لئے قومی ترانہ پڑھ رہے تھے اور دور دور تک پاکستانی کمیونٹی کھڑی نظر آ رہی تھی قومی ترانہ پر ہال ایک بار پھر نعروں سے گونج اُٹھا پاکستان زندہ باد۔پاکستان زندہ باد۔ اس کے بعد ننھے بچے نے ٭دل دل پاکستان۔جان جان پاکستان٭ سنایا۔ منظور بٹ جنرل سیکریٹری کا کہنا تھا کہ گونا گوں مسائل کے باوجود آپ اقنا قومی دن منانے کے لئے تقریب میں شرکت کے لئے یہاں تشریف لائے ہیں۔خواتین اور بچوں نے سبز رنگ کے ملبوسات زین تن کر کے محفل کو پر رونق بنایا نوجوانوں کی بھر پور شرکت معمر افراد کی بھی بڑی تعداد میں شرکت تمام مبارک باد کے مستحق ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا یہ ملک ہزاروں شہدا کی قربانی سے حاصل کیا گیا ہے۔شہدا کی ان قربانیوں کو یاد رکھنا ہمارا فرض ہے ہم اس موقع پر کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔اگر آپ کو آزادی کا مطلب دیکھنا ہے تو کشمیر، فلسطین اور بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے ظالمانہ ریوں کو دیکھ لیں تو آزادی کا مطلب سمجھ میں آ جائے گا۔ ٭بچوں کے ایک گروپ نے قومی ترانہ پیش کیا٭سید حامد شاہ کے برخوردار نے جرمن زبان میں اپنا پیغام سنایا۔طالب علم نے سٹیج پروگرام پیش کیا یہ جو جھنڈا ہے پیش کیا۔ قمیض تیری کالی۔ سندھی گروپ نے سندھی گانا پیش کیا۔ظفر اقبال نوری کا کہنا تھا کہ۔اللہ کا کرم ہے کہ آج ہم جشن آزادی کا پرگرام سٹٹگارٹ میں پیش کر رہے ہیں۔ کیک کاٹا گیا۔ چوہدری افتخار جشن آزادی کی تقریب میں قافلہ کے صورت میں ٭بوڈن سی٭ سے تشریف لائے ان کا کہنا تھا کہ میں پہلی بار جشن آزادی کے موقع پر سٹٹگارٹ میں آیا ہوں دیکھ کر خوشی ہوئی کہ اتنی کثیر تعداد میں کمیونٹی نے حصّہ لیا اور انجوائے کیا۔ انہوں نے (پی او اے ایف) کی طرف سے شکریہ ادا کیا اور مبارک باد دی۔ تارڑ حسن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی محبت میں لوگ یہاں اکٹھے ہوئے ہیں۔ اس کے بعد اسپین سے آئے ڈائمنڈ سنگھ نے تبلہ کی تھاپ پر پروگرام پیش کر کے خوب داد حاصل کی۔انہوں نے ڈھول کی تھاپ پر پروگرام پیش کرنا تھا لیکن بدقسمتی سے ڈھول فلائٹ میں نہیں آ سکا۔پروگرام کے اختتام پر پاکستانی لذیز کھانے پیش کئے گئے۔

٭آنے واے بچوں میں ٹافیاں بانٹنے کے لئے برفانی ریچھ بھی موجود تھا٭

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں