۔،۔26 جنوری 2024 کو بھارتی قونصلیٹ کے سامنے بھارتی ریاستی دہشت گردی اور سکھ پنتھ کو محکوم بنانے کے خلاف احتجاج۔ نذر حسین۔،۔
٭ بھارتی ریاستی دہشت گردی اور سکھ پنتھ کو محکوم بنانے کے خلاف، قلیتی برادریوں بشمول دلتوں، عیسائیوں، مسلمانوں اور خواتین پر منظم جبر وستم کے خلاف بھارتی قونصلیٹ کے سامنے۔ جرمنی میں بسنے والے سکھوں کی طرف سے سچائی، انصاف اور آزادی کے متلاشیوں کا بھر پور احتجاج کیا جائے گا٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔جرمنی میں بسنے والی سکھ کمیونٹی کی طرف سے بھارتی ہشت گردی، آئینی نا انصافیوں، امتیازی سلوک، سچائی،انصاف،آزادی کے متلاشی اور سکھ پنتھ کو محکوم بنانے کے خلاف، قلیتی برادریوں بشمول دلتوں، عیسائیوں، مسلمانوں اور خواتین پر منظم جبر وستم کے خلاف بھارتی قونصلیٹ کے سامنے۔26 جنوری 2024 کو بھرپور احتجاج کرے گی، سکھ کمیونٹی کا کہنا ہے کہ وہ ہندوستان کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے، سکھ کمیونٹی نے (چھبیس 26) جنوری کی تقریبات کے بائیکاٹ کی کال دی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست دنیا کا ایک بڑا جمہوری ملک ہونے کا دعوی کرتی ہے لیکن دن بدن اس کے جمہوری دعوے بری طرح بے نقاب ہو رہے ہبں کیونکہ وہ روح کو پامال کرتے ہوئے پنجاب کے دریائی پانیوں پر ڈاکہ ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، آئین کا، سکھوں کے جمہوری حقوق اور الگ شناخت سے انکار، سکھوں پر ہندو قوانین مسلط کرنا، فوج اور پولیس کی لاٹھیوں، گولیوں سے جائز جدو جہد کو دبانا، ، قلیتی برادریوں بشمول دلتوں، عیسائیوں، مسلمانوں اور خواتین پر منظم جبر وستم۔ کیا اس کو کہتے ہیں دنیا کا ایک بڑا جمہوری ملک؟۔