0

۔،۔26 جنوری 2024 کو بھارتی قونصلیٹ کے سامنے بھارتی ریاستی دہشت گردی اور سکھ پنتھ کو محکوم بنانے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔26 جنوری 2024 کو بھارتی قونصلیٹ کے سامنے بھارتی ریاستی دہشت گردی اور سکھ پنتھ کو محکوم بنانے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ نذر حسین۔،۔

٭ کو آرڈینیٹر ورلڈ سکھ پارلیمنٹ، سردار گرچرن سنگھ گورایا۔ انٹرنیشنل سکھ فیڈریشن جرمنی، لکھوندر سنگھ ملی نے مظاہرے کی قیادت کی جبکہ ، اوتار سنگھ ببر خالصہ جرمنی۔ریشم سنگھ ببر۔راجندر سنگھ، پرتاپ سنگھ، ہیرا سنگھ نے خصوصی طور پر شرکت کی اور خطاب بھی کئے٭ ٭ملک پنجاب کو بھارت کی غلامی سے نجات دلانے کے لئے جرمنی کی عسکری فرقہ پرست تنظیموں نے26 جنوری کو بھارت کے یوم جمہوریہ کو شدید بارش کے باوجود بھارتی ریاستی دہشت گردی اور سکھ پنتھ کو محکوم بنانے کے خلاف، قلیتی برادریوں بشمول دلتوں، عیسائیوں، مسلمانوں اور خواتین پر منظم جبر وستم کے خلاف بھارتی قونصلیٹ کے سامنے۔ جرمنی میں بسنے والے سکھوں کی طرف سے سچائی، انصاف اور آزادی کے متلاشیوں کا بھر پور مظاہرہ جس میں جرمنی بھر سے سکھ کمیونٹی نے شرکت کی٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔جرمنی میں بسنے والی سکھ کمیونٹی کی طرف سے بھارتی ہشت گردی، آئینی نا انصافیوں، امتیازی سلوک، سچائی،انصاف،آزادی کے متلاشی اور سکھ پنتھ کو محکوم بنانے کے خلاف، قلیتی برادریوں بشمول دلتوں، عیسائیوں، مسلمانوں اور خواتین پر منظم جبر وستم کے خلاف بھارتی قونصلیٹ کے سامنے۔26 جنوری 2024 کو بھرپور امظاہرہ کیا گیا جس میں نہ صرف فرینکفرٹ جبکہ پوری جرمنی سے سکھ برادری نے بھر پور شرکت کی بھارتی قونصلیٹ کے سامنے بینرز اور خالصتان کے جھنڈوں کی بھر مار تھی ہوا کے ساتھ لہراتے ہوئے جھنڈے بھی آزادی کے نعرے لگاتے سنائے جا رہے تھے۔، سکھ کمیونٹی کے افراد کے خطابات میں سب کا کہنا تھا کہ وہ ہندوستان کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں، سکھ کمیونٹی نے (چھبیس 26) جنوری کی تقریبات کے بائیکاٹ کی کال دی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست دنیا کا ایک بڑا جمہوری ملک ہونے کا دعوی کرتی ہے لیکن دن بدن اس کے جمہوری دعوے بری طرح بے نقاب ہو رہے ہبں کیونکہ وہ روح کو پامال کرتے ہوئے پنجاب کے دریائی پانیوں پر ڈاکہ ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، آئین کا، سکھوں کے جمہوری حقوق اور الگ شناخت سے انکار، سکھوں پر ہندو قوانین مسلط کرنا، فوج اور پولیس کی لاٹھیوں، گولیوں سے جائز جدو جہد کو دبانا،، قلیتی برادریوں بشمول دلتوں، عیسائیوں، مسلمانوں اور خواتین پر منظم جبر وستم۔ کیا اس کو کہتے ہیں دنیا کا ایک بڑا جمہوری ملک؟۔جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں سکھ برادری کے لئے علیحدہ وطن کے مطالبے کئے گئے، مظاہرے میں بھارتی ہزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ واضح رہے کہ بھارت کے یوم جمہوریہ کو مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری ہر سال یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں، جبکہ سکھ کمیونٹی بھی پوری دنیا میں ہر سال اسی دن یوم سیاہ مناتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں