0

۔،۔ ہنگ ہوم ڈکیتی کے جرم میں سزا سنائے جانے سے قبل (اکتالیس 41) سالہ پاکستانی ماسٹر مائینڈ نے خود کشی کر لی۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ ہنگ ہوم ڈکیتی کے جرم میں سزا سنائے جانے سے قبل (اکتالیس 41) سالہ پاکستانی ماسٹر مائینڈ نے خود کشی کر لی۔ نذر حسین۔،۔

٭ہانگ کانگ کی سٹینلے جیل میں زیر حراست (اکتالیس سالہ) ریمانڈ پاکستانی شخص محمود ارشد نے( 2018) میں کی جانے والی ہنگ ہوم ڈکیتی کے جرم میں سزا سنائے جانے سے قبل خود کشی کر لی٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/ہانگ کانگ/سٹیلنے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق (اکتالیس 41) سالہ پاکستانی محمود ارشد نے چند سال قبل ( 2018) میں مبینہ طور پر ایک جیولری شاپ (ہنگ ہوم) پر ڈکیتی کی واردات کی منصوبہ بندی(ماسٹر مائینڈ) کی جبکہ یہ واردات دیگ ممالک کے شہریوں کے ذریعہ کروائی، اگرچہ محمود ارشد واردات کرنے والے ڈاکووں میں شامل نہیں تھا تاہم پاکستانی شہری محمود ارشد کو واردات کا ماسٹر مائینڈ قردر دیا گیا۔ پولیس کی طرف سے عدالت میں بیان دیا گیا۔بتایا گیا کہ اس پاکستانی شہری نے واردات کی تمام تر منصوبہ بندی کی اور ڈاکووں کو واردات کرنے میں مکمل رہنمائی کی۔ رپورٹ کے مطابق ڈاکووں نے ڈکیتی کے دوران چاقو(خنجر) سے جیولری شاپ کے دو ملازمین کے پاؤں کاٹ ڈالے دکان سے نقدی اور چیکس کی صورت میں (پینسٹھ65 لاکھ ہانگ کانگ ڈالر جو تقریباََ تئیس 23 کروڑ اکتیس 31 لاکھ روپے) لوٹ کر فرار ہو گئے۔ قانون نافذ کرنے والے حکام نے اس جرم میں ملوث متعدد افراد کو کامیابی سے گرفتار کر لیا۔نیپالی شہری لمبو بنود، ہندوستانی شہری ساحل کمار اور دیگر نامعلوم افراد تھے جن میں محمود ارشد بھی شامل تھا، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اس آپریشن کا ماسٹر مائینڈ ہے (آرکیسٹریٹر) ہے، حملہ کرنے کا الزام لگانے والا ایک اور جنوبی ایشیائی شخص حال ہی میں قصور وار پایا گیا تھا اسے آج (تیرہ) سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔تاہم ارشد اپنی سزا سنانے سے پہلے ہی المناک طور پر چل بسا۔رپورٹ کے مطابق ہانگ کانگ کی سٹینلے جیل میں ایک اصلاحی افسر نے صبح (05:06) بجے ارشد کی بے جان لاش کو اس کے سیل کی کھڑکی کی سلاخوں سے لٹکا ہوا پایا جو بیڈ شیٹ کے ساتھ بندھا ہوا تھا اسے ابتدائی طبی امداد دی گئی جبکہ ارشد کو سرکاری اسپتال منتقل کرنے کے لئے ایمبولنس بلائی گئی بد قسمتی سے انہیں ٹھیک ایک گھنٹے بعد مردہ قرار دیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں