۔،۔ بھارت نے پیر کے روز انتہائی متنازعہ شہریت کے قانون کا نفاذ کے اعلان کیا جو مسلمانوں کو الگ کرتا ہے۔ نذر حسین۔،۔
٭مظاہرے اور جان بوجھ کر پو لرائزیشن کے الزامات(2019) میں ہندوستان بھر میں (سی اے اے) مخالف مظاہرین اور پولیس کی جھڑپوں میں (سُو 100) سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے، بین الاقوامی توجہ مبذہل کروائی گئی اور، کچھ مبصرین کے مطابق حکومت کو قانون کے نفاذ کو روکنے کی قیادت کی جب تک۔ ابھی بھارت نے متنازعہ شہریتکے قانون کو نافذ کرتے ہوئے مسلمانوں کو پو لرائزیشن کے الزامات لگاتے ہوئے الگ کر دیا ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/بھارت/نئی دہلی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہندوستان کی حکومت نے پیر کے روز انتہائی متنازعہ شہریت کے قانون کا نفاذ کے اعلان کیا جو مسلمانوں کو الگ کرتا ہے، اسے پارلیمنٹیرینز کی طرف سے منظور کئے جانے کے بعد جبکہ عام انتخابات سے عینقبل، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی تیسری بار جیتنے کی امید کر رہے ہیں۔ مخالفین کا کہنا ہے کہ مودی اور ان کی پارٹی کا یہ اقدام اپریل اور مئی میں ہونے والی ووٹنگ سے پہلے ہندوستان کی پہلے سے منقسم آبادی کو (پو لرائز کرنے) کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے CAA) خاص طور پر غیر مسلموں کے لئے جو۔ افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان میں مذہبی ظلم و ستم سے بھاگ کر (اکتیس 31 دسمبر 2014) سے پہلے ہندوستان آئے تھے، ہندوستانی شہری بننے کی راہ ہموار کرتا ہے۔ ہندوستان کے وزیر داخلہ نے پیر کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ہزیر اعظم نریندر مودی نے ٭ایک اور عہد کو پورا کیا اور ان ممالک میں رہنے والے۔ ہندووُں، سکھوں، بدھستوں، جینوں، پارسیوں اور عیسائیوں سے ہمارے آ ئین کے بنانے والوں کے وعدے کو پورا کیا٭