0

۔،۔ پارکنگ پر جھگڑا جان لیوا حملے کا باعث بنا اور پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ پارکنگ پر جھگڑا جان لیوا حملے کا باعث بنا اور پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ نذر حسین۔،۔

٭اُلم بادن وورٹمبرگ ایزلبرگEselberg۔Ulm Baden Württemberg (چون54 سالہ ایرانی بابک(ن) اور (اٹھاون 58سالہ فہیم الدین) ایک ہی بلڈنگ میں ایک دوسرے کے پڑوسی تھے،پارکنگ پر جھگڑا ہوا جس پر ایرانی نثراد بابک گھر سے چھری لے کر آیا اور پے در پے وار کر کے پاکستانی نثراد فہیم کو قتل کر دیا٭اس موقع پر قونصل جنرل آف پاکستان زاہد حسین کا پیغام کمیونٹی کے نام۔اس دکھ کے موقع پر ہم تمام بھائی یہاں اکٹھے ہوئے ہیں، ہمارے پاکستانی ہونے کا بہت بڑا خاصہ ہے کہ ہم مشکل کے وقت میں یک جان ہو جاتے ہیں، میری دعا ہے کہ اللہ تعالی ہم سب کے گھروں میں خیریت رکھیں،آپ کو آپس میں اتفاق عطا فرمائے ایک دوسرے کے ساتھ اتفاق سے رہیں، ایک اور درخواست کرتا چلوں کہ ایک دوسرے کی خبر گیری ضرور رکھا کریں، سماجی فاصلہ ختم کریں ایک دوسرے سے روابط رکھیں، خصوصاََ پاکستانی کمیونٹی کے بچے جو مختلف یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ان کا لازمی طور پر اپنے ساتھ رکھیں کہ انہیں کبھی کسی موقع پر یہ محسوس نہ ہو کہ وہ اکیلے ہیں۔میں اپنی جانب اور قونصل خانہ کی جانب سے یقین دلاتا ہوں کہ ہم ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑے تھے ہیں اور رہیں گے ٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/اُلم۔ بادن وورٹمبرگ۔ایزل برگ۔مقامی پولیس رپورٹ کے مطابق یہ جرمنی کی ریاست بادن وورٹمبرگ۔ایزل برگEselberg۔Baden Württemberg اولم میں پیش آیا، تقصیلات کے مطابق دونوں افراد کا ایک ہی پیشہ تھا دونوں اُلم میں ٹیکسی چلاتے تھے، پاکستانی نثرا فہیم الدین تقریباََ (بیس 20 سال) قبل پاکستان سے جرمنی آیا تھا اس کے متعلق یہ بات مشہور ہے کہ وہ بہت ملنسار، انتہائی محنتی ساتھی تھا اپنی تینوں بیٹیوں کے اچھے مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے دن رات محنت اور لگن سے کام کرتا تھا، ایک رپورٹ کے مطابق اُلم کے (دو سو 200سے زائد ٹیکسی ڈرائیور صدمہ میں ہیں۔رپورٹ کے مطابق دونوں کا جھگڑا پارکنگ کی وجہ سے ہوا تھا دونوں اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہو گئے چند ہی لمحوں بعد ایرانی بابک گھر سے چھری لے کر فہیم کے گھر پہنچ گیا دروازہ کھلنے پر اس نے فہیم پر چھری کے پے در پے وار کر کے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا جبکہ فہیم کی اٹھاون58 سالہ بیوی اور سولہ 16 لڑکی) کو بھی شدید چوٹیں آئیں جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا، پولیس افسران کے بیان کے مطابق حملہ کے وقت فہیم کی دو بیٹیاں گھر میں چھپ جانے کی وجہ سے محفوظ رہیں، پولیس اطلاع ملنے پر جب موقع پر پہنچی توتو حملہ آور جنون سے پاگل ہو چکا تھا پولیس نے فائرنگ کر کے حملہ آور کو گرفتار کیا۔ایک رپورٹ کے مطابق حملہ آور ذہنی مریض تھا جو کچھ ہی ماہ قبل دماغی علاج کروا کر واپس آیا تھا جبکہ ایک رپورٹ کے مطابق اس کا کئی افراد سے جھگڑا ہو جاتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق قونصل جنرل آف پاکستان زاہد حسین نے بھی جمعرات کے روز نماز جنازہ میں شرکت کی ان کا کہنا تھا کہ افسوس ہوا کہ بڑے بے رحم طریقہ سے قتل ہوا،اس دکھ کے موقع پر ہم تمام بھائی یہاں اکٹھے ہوئے ہیں، ہمارے پاکستانی ہونے کا بہت بڑا خاصہ ہے کہ ہم مشکل کے وقت میں یک جان ہو جاتے ہیں، میری دعا ہے کہ اللہ تعالی ہم سب کے گھروں میں خیریت رکھیں،آپ کو آپس میں اتفاق عطا فرمائے ایک دوسرے کے ساتھ اتفاق سے رہیں، ایک اور درخواست کرتا چلوں کہ ایک دوسرے کی خبر گیری ضرور رکھا کریں، سماجی فاصلہ ختم کریں ایک دوسرے سے روابط رکھیں، خصوصاََ پاکستانی کمیونٹی کے بچے جو مختلف یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ان کا لازمی طور پر اپنے ساتھ رکھیں کہ انہیں کبھی کسی موقع پر یہ محسوس نہ ہو کہ وہ اکیلے ہیں۔میں اپنی جانب اور قونصل خانہ کی جانب سے یقین دلاتا ہوں کہ ہم ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑے تھے ہیں اور رہیں گے۔ ابھی ابھی رپورٹ موصول ہوئی ہے کہ جنونی قاتل کیفر کردار تک پہنچ چکا ہے یعنی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو چکا ہے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق فہیم الدین کا جسد خاکی اتوار کی شب کرچی لے جایا جائے گا اور پیر کو مقامی قبرستان میں ان کی تدفین ہو گی۔جبکہ شیخ منیر کا کہنا تھا کہ جرمنی کے مختلف شہروں میں پاکستانی تنظیمی موجود ہیں آپ کسی ناں کسی تنظیم کی ممر شپ اختیار کریں جو ایسے مشکل حالات میں آپ کے ساتھ قدم بہ قدم کھڑی رہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں