0

۔،۔ شاہ سلمان (ایک ہزار فلسطینیوں سمیت 2322 عازمین حج کی میزبانی کریں گے۔،۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ شاہ سلمان (ایک ہزار فلسطینیوں سمیت 2322 عازمین حج کی میزبانی کریں گے۔،۔ نذر حسین۔،۔

٭حرمین شریفین کے متولی شاہ سلیمان نے دنیا بھر سے 2322 عازمین حج کی میزبانی کا حکم جاری کیا ہے،ان میں (88 سے زائد ممالک کے 1,300 عازمین، شہداء، قیدیوں اور زخمی فلسطینیوں کے اہل خانہ کے 1,000 عازمین حج شامل ہیں ٭جڑواں بچوں کے خاندانوں سے تعلق رکھنے والے 22 حجاج، جن کی مملکت میں کامیاب جراحی علیحدگی ہوئی)٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/سعودی عرب/مکہ مکرمہ۔ عالمی خبر رساں اداروں اور سعودی عرب کی لوکل میڈیا رپورٹ کے مطابق حرمین شریفین کے متولی شاہ سلیمان نے دنیا بھر سے 2322 عازمین حج کی میزبانی کا حکم جاری کیا ہے،ان میں (88 سے زائد ممالک کے 1,300 عازمین، شہداء، قیدیوں اور زخمی فلسطینیوں کے اہل خانہ کے 1,000 عازمین حج شامل ہیں ٭جڑواں بچوں کے خاندانوں سے تعلق رکھنے والے 22 حجاج، جن کی مملکت میں کامیاب جراحی علیحدگی ہوئی، میربانی حج، عمرہ اور وزٹ کے لئے دو مقدس مساجد کے مہمانوں کے پروگرام کے متولی کا حصّہ ہے،جسے وزارت اسلامی امور، دعوت و رہنمائی کے ذریعہ نافذ کیا جا رہا ہے، اس موقع پر وزارت اسلامی امور، دعوت و رہنمائی کیوزیر اور پروگرام کے جنرل سپر وائزر شیخ عبد الطیف آل الشیخ نے شاہ سلمان،ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کا اس فراخدانہ شاہی اقدام پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس کی علامت ہے،اسلام اور پوری دنیا کے مسلمانوں کی دیکھ بھال کے لئے ان کی مستقل دلچسپی، اس سے مکہ اور مدینہ میں وزارت کی طرف سے ترتیب دیئے گئے خدمات کے مربوط نظام کے درمیان شاہ سلمان کے خرچ پر حج کے لئے مہمانوں کے اجتماع کے ذریعہ اتحد اور بھائی چارے کے بندھن کو مزید گہرا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ -وزیر الشیخ نے زور دے کر کہا کہ یہ میزبانی اسلام اور مسلمانوں کی خدمت میں دانشمند قیادت کی طرف سے کئے گئے عظیم کام کی توسیع کے طور پر سامنے آئی ہے۔ یہ اس اہم مقام کو بھی اجاگر کرتا ہے کہ مملکت اسلامی دنیا کی سطح پر اس مقام پر قابض ہے کیونکہ یہ مسلمانوں کے قبلہ کی میزبانی کرتی ہے اور ہر اس اسلامی کام کے علمبردار کے طور پر کام کرتی ہے جس سے پوری امت اسلامیہ کو فائدہ ہو۔ “شاہی حکم کے اجراء کے بعد سے، وزارت نے ان حاجیوں کی میزبانی کے لیے وسیع تیاریاں کی ہیں اور متعدد کمیٹیوں کے ذریعے اس کے لیے ایک اسٹریٹجک منصوبہ تیار کیا ہے جن کا مشن بادشاہ کے مہمانوں کی اپنے اپنے ممالک سے روانگی سے لے کر ان کی آمد تک دیکھ بھال کرنا ہے۔ مملکت میں، ان کا استقبال کرنا اور انہیں اپنے عمرہ اور حج کی رسومات کو آسانی اور آرام سے ادا کرنے کے ساتھ ساتھ، مدینہ منورہ کے دورے میں سہولت فراہم کرنے، اور مسجد نبوی میں نماز ادا کرنے کے قابل بنانا،” انہوں نے کہا۔قابل ذکر ہے کہ دو مقدس مساجد کے مہمانوں کے پروگرام برائے حج، عمرہ اور وزٹ کے متولی نے 26 سال سے زائد عرصہ قبل اس کے آغاز کے بعد سے اب تک 60,000 سے زائد مرد و خواتین حجاج کی میزبانی کی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں