0

۔،۔انڈونیشیا میں شادی کے بارہ دن بعد (چھبیس سالہ) دولہا کو پتا چلا کہ اس کی بیوی لڑکا ہے۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔انڈونیشیا میں شادی کے بارہ دن بعد (چھبیس سالہ) دولہا کو پتا چلا کہ اس کی بیوی لڑکا ہے۔ نذر حسین۔،۔

٭انڈونیشیا سے ایک خبر سوشل میڈیا صارفین کے لئے حیرانی کا باعث۔انڈونیشیا میں شادی کے بارہ دن بعد (چھبیس سالہ) دولہا کو پتا چلا کہ اس کی بیوی لڑکا ہے جو کہ نسوانی لباس پہنا پسند کرتا تھا وہ چار سال قبل سے ہی (کراس ڈریسنگ) کر رہا تھا٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/انڈونیشیا/جکارتہ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ساوتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق انڈونیشین شہری کو شادی کے بارہ دن بعد انکشاف ہوا کہ جس سے اس نے شادی کی ہے وہ ایک مرد نکلا ہے۔ دولہا کے بیان کے مطابق گذشتہ سال چھبیس سالہ نوجوان کے مطابق اس کی اور اس کی اہلیہ کی ملاقات سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ہوئی تھی، کچھ دنوں کے بعد ملاقات بھی ہوئی اور دوستی بھی بڑھتی رہی پہلی ملاقات میں (جعلی) دلہن نے روایتی لباس زیب تن کیا ہوا تھا جس میں اس کا چہرہ ڈھانپا ہوا تھا تاہم شروعات میں دولہم میاں نے بھی ہونے والی دلہن کو نقاب اور پردہ نہ کرنے پر اصرار نہیں کیا، غیر ملکی میڈیا کے مطابق محبت کی اس انوکھی داستان کے دونوں کرداروں کی آخر کار جلد ہی شادی سرانجام پائی، دلہن کا کہنا تھا کہ اس کی کوئی فیملی نہیں جو شادی میں شرکت کر سکے، یہی وجہ تھی کہ شادی کی ساری تقریبات دولہا کے گھر ہی سرانجام دی گئیں۔شادی کے دوران اور بعد میں بھی دلہن مسلسل اپنا چہرہ چھپاتی رہی۔شوہر کے گھر والوں اور دوستوں سے بھی ملنے سے انکار کرتی رہی، دولہاں میاں کو جلد ہی احساس ہوا کہ وہ مجھ سے پردہ کیوں کرتی ہے،جب کبھی دولہا اپنی اہلیہ کے قریب آنا چاہتا کوئی نہ کوئی بہانہ بنا لینی تھی،ایہلیہ کے مشکوک عمل کی بنا پر شوہر نے جب تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ اس کے ماں باپ بھی زندہ ہیں، سب سے بڑا اور انکھا انکشاف اس وقت ہوا جب اسے حقیقت کا پتا چلا کہ دلہن ایک مرد ہیجو کہ نسوانی لباس پہنا پسند کرتا تھا وہ چار سال قبل سے ہی (کراس ڈریسنگ) کر رہا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں