0

۔،۔جمعرات کے دن عمر رسیدہ شخص دھوکہ بازوں کے ٹیلیفون کا شکار بن گیا، کئی ہزاروں یور اور قیمتی اشیاء سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔جمعرات کے دن عمر رسیدہ شخص دھوکہ بازوں کے ٹیلیفون کا شکار بن گیا، کئی ہزاروں یور اور قیمتی اشیاء سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ نذر حسین۔،۔

٭جرمنی کے شہر فُلدا میں عمر رسیدہ شخص ڈھٹائی سے ٹیلی فون سکیمرز کا شکار ہو گیا اس نے دھوکہ بازوں کو تقریباََ (پینسٹھ 65,000 ہزار یورو) کی رقم اور قیمتی اشیاء حوالے کر دیں ٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/فُلدا۔ فُلدا پولیس رپورٹ کے مطابق جمعرات (11 جولائی) کو نامعلوم اشخاص نے ڈھٹائی سے ٹیلی فون سکیمرز کا شکار ہو گیا اس نے دھوکہ بازوں کو تقریباََ (پینسٹھ 65,000 ہزار یورو کی رقم اور قیمتی اشیاء حوالے کر دیں۔ رپورٹ کے مطابق عمر رسیدہ شخص کو اس کی بیوی کے بارے میں بتایا کہ وہ ایک حادثہ کا سبب بنی ہے، اپنے رشتہ داروں اور ان کی صحت کی فکر ناقابل بیان ہے، کال کرنے والے نے مشورہ دیا حادثہ میں (اٹھاون 58 سالہ) خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی ہے، لیکن تمہاری بیوی کو لاپرواہی سے قتل کے جرم میں قید کی دھمکی دی گئی، ان کا مزید کہنا تھا کہ قید سے بچنے کا ایک واحد طریقہ ہے کہ (پینسٹھ 65,000 ہزار یورو کی رقم) ادا کر دی جائے۔ دھوکہ بازوں نے مقامی عمر رسیدہ شخص کو کئی گھنٹوں تک فون پر مصروف رکھا تا کہ وہ پولیس یا بیوی سے رابطہ نہ کر سکے، مجرموں کے خاص طور پر مکروہ اور ہوشیار انداز اختیار کرتے ہوئے انتہائی خوف اور تناوُ کی صورتحال پیدکرتے ہوئے متاثرہ شخص کو اس بات پر مجبور کر دیا کہ وہ (چالیس40,000 ہزار کی رقم اور قیمتی سامان) سفید ایپلی کیشنز کے ساتھ ایک سرخ تھیلے میں ڈال کر (فرینکفرٹر اسٹریٹ کے قریب پیٹرول پمپ۔گیس اسٹیشن کے سامنے ٭نوٹری ریپبلک٭کے دفتر شام پانچ بجے حوالے کر دی، یہ رقم فراڈیوں کے لئے کم تھی انہوں نے خاتون کو قید سے بچنے کے لئے (پچیس25,000 ہزار) یورو کی رقم درکار ہے، اپنی بیوی کے بارے میں فکر شخص نے پچیس ہزار کی رقم ادا کرنے کی حامی بھر لی جس پر دھوکہ بازوں نے وضاحت کی کہ (فُلدا میں کیش رجسٹر اب بند ہو گبا ہے فاقی رقم ایک لفافے میں ڈال کر (فرینکفرٹ ایم مائین۔پلاٹن اسٹریٹ) پر بھجوانی ہو گی، اس گلی پر موجود شخص نے جس کی عمر تقریباََپینتالیس سال بتائی جاتی ہے۔۔ رقم وصول کرنے پر ٹیلیفون کا رابطہ ختم کر دیا گیا اس شخص نے جب بیوی سے رابطہ کیا تو پتہ چلا کے وہ ایک دھوکہ باز گروپ کے ہاتھوں لُٹ چکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں