۔،۔عزت ماآب سفیر پاکستان ثقلین سیدہ کی زیر صدارت جرمن پاکستانی کلچر اینڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن رجسٹرڈ فرینکفرٹکا برلن میں پہلا کامیاب اجلاس۔ نذر حسین۔،۔
٭جرمن پاکستانی کلچر اینڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن رجسٹرکا جرمنی کے دارالخلافہ برلن میں پہلا اجلاس زیر صدارت عزت ماآب سفیر پاکستانثقلین سیدہ(من و سلوہ پاکستانی ریسٹورنٹ) میں منعقد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں پاکستانی کمیونٹی نے شرکت کی جبکہ سفیر پاکستان ثقلین سیدہ کے ہمراہ حنا ملک پریس اتاشی۔، محمد ذیشان نعیم، سرور حسین، ماجد لودھی اور حسن نے بھی شرکت کی۔ خصوصی طور پر۔میاں عمران صدر منہاج القرآن۔ عبد القادر وائیں،میاں موبین۔ ظہور احمد۔ مطیع اللہ۔مجاہد حسین شاہ۔ ملک قیصر۔ طارق اعوان، سید عمران علی نے بھی شرکت کی٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برلن۔ جرمن پاکستانی کلچر اینڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن رجسٹرڈنے جرمنی کے دارالخلافہ برلن میں بسنے والی کمیونٹی کی خواہش پر عزت ماآب سفیر پاکستان ثقلین سیدہ کی زیر صدارت (پاکستانی ریسٹورنٹ ٭من و سلوہ٭) میں ایک اجلاس منعقد کیا گیاجس میں کثیر تعداد میں کمیونٹی نے حصّہ لیا جبکہ سفیر پاکستان کے ہمراہ حنا ملک پریس اتاشی۔حسن۔، محمد ذیشان نعیم، سرور حسین، ماجد لودھی نے بھی شرکت کی جبکہ پاکستانی کمیونٹی سے میاں عمران صدر منہاج القرآن۔ عبد القادر وائیں،میاں موبین۔ ظہور احمد۔ مطیع اللہ۔مجاہد حسین شاہ۔ ملک قیصر۔نے بھی شرکت کی۔ نذر حسین نے اسٹیج سیکریٹری کے فرائض سرانجام دیئے، باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا جس کا شرف سید مجاہد حسین شاہ سرانجام دیا،سید ثقلین نقوی نے جرمن پاکستانی کلچر اینڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن رجسٹرڈ کے آئین کے مطابق تمام طریقہ کار کمیونٹی افراد کے گوش گزار کیا، اغراض و مقاصد بیان کئے جس پر سوال و جواب کا سلسلہ بھی شروع ہوا جس پر سید ثقلین نقوی نے مطمئن جواب دیئے، ان کا کہنا تھا کہ یہ بتانا ضروری سمجھتے ہیں کہ نہ صرف جرمنی جبکہ یورپ اور کسی اور ملک میں بھی جرمن پاکستانی کلچر اینڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن رجسٹرڈ کے ممبر کی فوتگی پر لواحقین کو(ایک ہزار1000) یوروکی مد میں مدد کی جائے گی،(ساٹھ 60 سال) سے زیادہ عمر کے افراد کے لئے خاص شرائط رکھی گئی ہیں جس کی تفصیل سوسائٹی کے دفتر سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔طارق محمود نے فنانس اور ادارے کی کارکردگی پر روشنی ڈالی، عزت ماآب سفیر پاکستا ن ثقلین سیدہ نے سوسائٹی کی کارکردگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام آرگنائیزیشن ایک دوسرے کے ساتھ مل کر،تعاون کریں، کئی پاکستانی(اورجن) جرمنی کی سیاسی پارٹیوں میں حصّہ لیتے ہیں قونصلر لیول تک ہیں یا سیاسی کام کر رہے ہوتے ہیں ان کو بھی تنظیموں میں لے کر آئیں تا کہ یہاں کی گورنمنٹ میں پاکستانی اورجن والوں کے لئے ثبوت دیں جیسا کہ ترک قوم ہے،ان کی کمیونٹی بھی بڑی ہے،یہاں کی لیڈر شپ سے رابطہ قائم کریں، کوئی بھی ایونٹ کریں تو یہاں کے لوکل لوگوں کو بھی ملوث کریں (اس کی چھوٹی سی مثال اسی ریسٹورنٹ کو لے لیں۔ان کا کہنا تھا کہ آج کا پروگرام ایک اچھی پیش رفت ہے، فرینکفرٹ سے اگر یہ تنظیم ایک مقصد کے تحت برلن آئے ہے تو دوسرے شہروں میں بھی جائیں، یہ بھی کہنا چاہتی ہوں کہ ایک مینیجمنٹ تو نہیں ہو سکتی مگر کو آرڈینیشن ہونی چاہیئے کہ آپ قریب ہیں آپ چلے جائیں،ڈیجیٹل زمانہ ہے سوشل میڈیا ہے ہر جگہ رابطہ کیا جا سکتا ہے،واٹس اپ گروپ موجود ہیں اگر یہ سارے گروپ بھی بنا لیں تو آسانی سے ایک دوسرے کی مدد کی جا سکتی ہے ان کا کہنا تھا کہ کہ سفارتخانہ بھی اس میں آپ کی مدد کو تیار ہے۔ پروگرام کے مطابق پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا بعد میں کمیونٹی کو پرتکلف عشائیہ پیش کیا گیا۔جس پر جرمن پاکستانی کلچر اینڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن فرینکفرٹ نے خصوصی طور پر عارف بھالی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اور ان کے اسٹاف نے بہترین عشائیہ اور سروس مہیا کی۔