۔،۔ پورٹ اُو پرنس میں گینگ کے ارکان نے کم از کم (110) بزرگ افراد کو بے دردی سے قتل کر دیا۔ نذر حسین۔،۔
٭نیشنل ہیومن رائٹس ڈیفینس نیٹ ورک کے مطابق ایک مقامی گینگ لیڈر نے۔بیٹے پر جادو ٹونے اور شدید بیماری کے الزام کی وجہ سے علاقے کے بزرگ افراد کو جادو ٹونے کرنے پر (ساٹھ افراد) کو گولی مار کر قتل کر دیا جبکہ (پچاس افراد) کو چھریوں اور چاقووں سے قتل کیا٭
شان پاکستانی جرمنی فرینکفرٹ/ہائیٹی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہائیٹی کے دارالحکومت پورٹ اُو پرنس میں قتل عام کا آغاز اس وقت ہوا جب ایک گینگ لیڈر کے بچے کی حالت خراب ہو گئی، گینگ لیڈر نے ایک (ووڈو پجاری۔بوکو) سے مشورہ کیا جس نے علاقہ کے بزرل افراد پر جادو ٹونے کے ذریعہ بچے کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا، رپورٹ کے مطابق گینگ کے ارکان نے علاقے میں (ساٹھ سال) سے زائد عمر کے رہائیشیوں کو ان کے گھروں سے پکڑا اور گولی مار دی جبکہ ایک دن بعد (پچاس) سے زائد افراد کو چاقو اور چھریوں کے وار سے قتل کر دیا گیا۔ علاقہ کے مکینوں نے گلیوں میں مسخ شدہ لاشوں کو جلائے جانے کی اطلاع دی۔ دو ہفتے قبل شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں ہیومن رائٹس واچ کے محقق (نتھالے کو ٹرینو) نے لکھا ہے کہ ہائیٹی میں قانون کی حکمرانی اس قدر ٹوٹی ہوئی ہے کہ جرائم پیشہ گروہوں کے ارکان کسی نتائج کے خوف کے بغیر لڑکیوں یا خواتین کی عصمت دری کرتے ہیں۔