۔،۔ سی ڈی یو اور سی ایس یو غیر قانونی تارکین وطن کو قبول کرنے میں ڈی فیکٹو اسٹاپ کو نافذ کرنا چاہتی ہے۔ نذر حسین۔،۔
٭بیزنڈ باو مین (اے ایف ڈی) نے کہا یوکرین سے آنے والے نئے پناہ گزینوں کے پیش نظر جرمنی کو (ان لاکھوں پناہ گزینوں کے لئے ملک بدری کی کاروائی کی ضرورت ہے جو طویل عرصہ سے یہاں مسترد کئے جا چکے ہیں۔جرمنی میں)آٹھ لاکھ) سے زیادہ افراد کی سیاسی پناہ مسترد ہو چکی ہے جبکہ( سی ڈی یو اور سی ایس یو)غیر قانونی تارکین وطن کو قبول کرنے میں ڈی فیکٹو اسٹاپ کو نافذ کرنا چاہتی ہے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برلن۔ جرمن میڈیا کے مطابق فروری میں وفاقی الیکشن جیتنے کے بعد یونین متعدد ٹیکسوں میں کٹوتی کرنا چاہتی ہے اور غیر قانونی تارکین وطن کو قبول کرنے میں ڈی فیکٹو اسٹاپ کو نافذ کرنا چاہتی ہے، جرمن پریس ایجنسی کو دستیاب ( سی ڈی یو اور سی ایس یو) کے مشترکہ انتخابی پروگرام کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ ٭ہمارے ملک کو مائیگریشن پالیسی میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ہے ہجرت پر سخت حدود کی فوری ضرورت ہے٭ہجرت کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ جو لوگ یورپی یونین کے کسی دوسرے رکن ملک یا شینگن کے علاقے سے جرمنی میں داخل ہوتے ہیں اور ہمارے پاس پناہ کی درخواست دینا چاہتے ہیں انہیں جرمن سرحدوں پر مسترد کر دیا جانا چاہیئے۔