۔،۔ شام میں مظاہرے، سابق افسر کی گرفتاری کے بعد ہلاکت۔ نذر حسین۔،۔
٭بشار الاسد کے حامیوں نے ایک درجن سے زیادہ سیکورٹی فورسز کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، وزارت داخلہ کے مطابق عبوری حکومت کے چودہ ارکان ہلاک جبکہ دس دیگر زخمی ہوئے ہیں ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/شام/طر طوس/حلب۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شام کے باغیوں کی زیر قیادت عبوری حکومت معزول حکمران اسد کے حامیوں کی جانب سے ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں سے خبردار کر رہی ہے، کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو چکے ہیں۔ عبوری حکومت کے مطابق شامی رہنما بشار الاسد کی معزولی کے دو ہفتے بعد بشار الاسد کے حامیوں نے ایک درجن سے زیادہ سیکورٹی فورسز کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، وزارت داخلہ کے مطابق عبوری حکومت کے چودہ ارکان ہلاک جبکہ دس دیگر زخمی ہوئے ہیں، ان پر طرطوس کی گورنری میں گھات لگا کر حملہ کیا گیا اور ٭مجرمانہ حکومت کی باقیات٭ نے ان پر حملہ کیا۔ سیرئین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ سیکورٹی فورسز ایک سابق افسر کو بدنام زمانہ سیدنا یا فوجی جیل میں مبینہ کردار کے الزام میں گرفتار کرنا چاہتی ہیں، اس کے مطابق تین نوجوان مجرم بھی مارے گئے، عربی ٹیلی ہیثرن چینل الجزیرہ کے مطابق حلب شہر میں ایک علوی مزار کی مبینہ طور پر بے حرمتی کی ایک ویڈیو نے ملک بھر کے کئی شہروں میں مشتعل مظاہروں کو جنم دیا، واضح رہے معزول حکمران بشار الاسد کا خاندان بھی علوی مذہبی اقلیت سے تعلق رکھتا ہے۔عبوری حکومت کی وزارت داخلہ کے مطابق نومبر میں ایک مسلمان شیخ کے مزار کو ٭نا معلوم گروہوں نے٭توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا،جب حلب شہر پر باغیوں کا حملہ شروع ہوا۔ احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے حمص شہر میں رات کا کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔ پیر کی شام کو صوبہ حما کے(ال السکیل بیجا) میں نامعلوم افراد نے کرسمس ٹری کو آگ لگا دی جبکہ ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا، اس کے بعد سینکڑوں عیسائی اور مسلمان دمشق اور دیگر شہروں میں سڑکوں پر نکل آئے اور مظاہرے کئے۔دریں اثنا عبوری حکومت کے وزیر خارجہ اسد حسن الشیبانی نے ایران کو ٭ شام میں افرا تفری پھیلانے٭کے خلاف خبردار کیا ہے۔