۔،۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اگلے ہفتے غزہ میں جنگ بندی کی توقع ہے۔ نذر حسین۔،۔
٭اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی ہو چکی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر امید ہیں کہ اسرائیل جلد ہی غزہ میں اس کی پیروی کرے گا جبکہ دیکھا جائے تو وہاں ابھی تک اموات کا لا متناہی سلسلہ جاری ہے، اس طرح کے معاہدے میں حماس اور دیگر اسلام پسند گروپوں کے ہاتھوں غزہ کی پٹی میں ابھی تک یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ ساتھ اسرائیلی جیلوں سے بہت سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہو گی٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی ہو چکی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر امید ہیں کہ اسرائیل جلد ہی غزہ میں اس کی پیروی کرے گا جبکہ دیکھا جائے تو وہاں ابھی تک اموات کا لا متناہی سلسلہ جاری ہے، اس طرح کے معاہدے میں حماس اور دیگر اسلام پسند گروپوں کے ہاتھوں غزہ کی پٹی میں ابھی تک یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ ساتھ اسرائیلی جیلوں سے بہت سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہو گی،ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں کہا کہ اس نے حال ہی میں اس میں شامل فریقین سے بات کی ہے۔غالباََ ثالثی کی جاری کوششوں کے پیش نظر٭ہمیں لگتا ہے کہ اگلے ہفتے کے اندر جنگ بند کر لیں گے٭اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی سے امید پیدا ہوتی ہے کہ غزہ میں بھی ایسا ہی ہو گا۔قطر اور مصر جو اسرائیل اور اسلام پسند حماس کے درمیان بھی ثالثی کرتے ہیں، طویل عرصے سے مہر بند ساحلی علاقے میں نئی جنگ بندی کی کوشش کر رہے ہیں۔ واضح رہے۔ سارے عرب ملک اسرائیل کو تسلیم کر لیں۔پاکستان کبھی نہ کرے گا، اس لئے کہ پاکستان اسرائیل کے توڑ پر وجود میں آیا ہے۔اللہ نے اسرائیل کے وجود کے آنے سے ایک سال قبل وجود بخشا ہے ہم کبھی تسلیم نہیں کریں گے، اصل میں تو جنگ ہمیں کرنی ہے،مقابلہ ہمیں کرنا ہے۔ وہاں تک توصرف ہماری فوجیں جائیں گی، حضرت مسیحؑ کے ساتھ ہو کر لڑیں گی، حضرت مہدی ؑ کی بھی مدد کریں گی، یہ سارہ کا سارہ رول تو اللہ نے ہمارے لئے رکھا ہے۔لہذا کسی بھی صورت میں عرب کر لیں مجبور ہو چکے ہیں ٭بے بس٭ ہو چکے ہیں ان کا معاملہ جو بھی ہے وہ جانیں لیکن چاہے وہ تسلیم کر لیں۔