0

۔،۔ ترکی میں موجود اخوان تنظیم کی شہریت فروخت کرنے کے بدلے(ساٹھ 60,000 ہزار ڈالر) تک وصول کرتی رہی۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ ترکی میں موجود اخوان تنظیم کی شہریت فروخت کرنے کے بدلے(ساٹھ 60,000 ہزار ڈالر) تک وصول کرتی رہی۔ نذر حسین۔،۔

٭رئیل لسٹیٹ میں ہیرا پھیری۔ترکی نے اخوان المسلمون کے رہنماء محمود حسین سمیت دیگر چار کی شہریت منسوخ کر دی(ترکی میں مقیم پانچ مصری شہری جو اخوان المسلمون تنظیم کے رکن ہیں، جن میں سرکردہ شخصیت محمود حسین بھی شامل ہیں،ان کی ترک شہریت منسوخ کر دی گئی ہے٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/مصر قاہرہ/ترکی استنبول۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اور مادا مسر سے بات کرنے والے تین ذرائع کے مطابق رئیل اسٹیٹ میں ہیرا پھیری کی وجہ سے۔ترکی نے اخوان المسلمون کے رہنماء محمود حسین سمیت دیگر چار کی شہریت منسوخ کر دی(ترکی میں مقیم پانچ مصری شہری جو اخوان المسلمون تنظیم کے رکن ہیں، جن میں سرکردہ شخصیت محمود حسین بھی شامل ہیں،ان کی ترک شہریت منسوخ کر دی گئی ہے۔اس جماعت کے اندر ایک اور مافیا کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جو اپنے اراکین اور دیگر افراد کو ترکی کی شہریت مہنگے داموں فروخت کرنے میں ملوث پایا گیا، ذرائع کے مطابق ترکی کی ایک شہریت(پاسپورٹ) فروخت کرنے کے بدلے (ساٹھ 60,000 ہزار) ڈالر تک رقم وصول کرتا رہا ہے۔ گروپ کے ایک سرکردہ عہدیدار کا بیٹا بھی شامل ہے جو (2013) کے انقلاب کے بعد ترکی فرار ہو گیا تھا اسے شمالی مصر کی دقل ہلیلیہ گورنری میں تشدد اور دہشت گردی کے ایک مقدمہ میں اس کی عدم موجودگی میں سزا سنائی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق محمود حسین اور چاروں افراد کم از کم پچاس افراد میں سے کچھ ہیں جن کی ترکی کی شہریت پر نظر ثانی کی گئی ایک حفاظتی مہم کے تحت مصریوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جو (2015) کے بعد سے ترکی میں شہریت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے، جو کہ مصر اور ترکی کے سفارتی اور سیاسی تعلقات کی بحالی کے لئے کام کرنے کے وقت آتا ہے۔ حسین جسے دو سال قبل قائم مقام سپریم گائیڈ نامزد کیا گیا تھا، ان کی شہریت دو ماہ قبل ترک وزارت داخلہ نے چار دیگر مصری شہریوں کے ساتھ منسوخ کر دی تھی، عادل رشید جو ترکی میں مصری باشندوں کی نمائندگی کرنے والے گروپ کے سربراہ ہیں،نے مادا مسر کو بتایا۔

محمود حسین، استنبول محاذ پر اخوان کے قائم مقام رہنما

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں