0

۔،۔نیوزی لینڈ دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں یکم جنوری (2009) یا اس کے بعد پیدا ہونے والے کو تمباکو فروخت نہیں کیا جا سکتا۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔نیوزی لینڈ دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں یکم جنوری (2009) یا اس کے بعد پیدا ہونے والے کو تمباکو فروخت نہیں کیا جا سکتا۔ نذر حسین۔،۔

٭جولائی میں تمباکو کی فروخت پر پابندی کا اطلاق کرنے کے بعد نیوزی لینڈ تمباکو پر پابندی عائد کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن جائے گا٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/نیوزی لینڈ/ویلنگٹن۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جولائی میں تمباکو کی فروخت پر پابندی کا اطلاق کرنے کے بعد نیوزی لینڈ تمباکو پر پابندی عائد کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن جائے گا،نیوزی لینڈ دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں یکم جنوری (2009) یا اس کے بعد پیدا ہونے والے کسی کو تمباکو فروخت نہیں کیا جا سکتا،نیوزی لینڈ نے (چودہ سال) یا اس سے کم عمر کے افراد کو سگریٹ نوشی کو روکنے کے لئے عمر متعارف کروائی ہے تا کہ اگلی نسل کے لئے سگریٹ نوشی کو کو غیر قانونی بنانے کے لئے دنیا کی پہلی قانون سازی میں قانونی طور پر سگریٹ خریدنے کے قابل نہ ہوں، ایسوسی ایٹ وزیر صحت عائشہ ویرل نے منگل کو قانون کی منظوری کے موقع پر کہا (ہزاروں لوگ طویل عرصے تک زندہ رہیں گے،صحت مند زندگیاں اور صحت کا نظام (پانچ بلین ڈالر) سے بہتر ہو گا جس سے تمباکو نوشی کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں کے علاج کی ضرورت نہیں پڑے گی،جیسے کینسر کی متعدد اقسام، دل کے دورے، فالج وغیرہ۔ نیوزی لینڈ (2025) تک ملک کو ٭تمباکو نوشی سے پاک٭ بنانے کے اپنے ہدف تک پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے۔ واضح رہے پوری دنیا میں روزانہ تقریباََ(15.868.980.980) سے زیادہ سگریٹ پیئے جاتے ہیں جبکہ سگریٹ نوشی سے ہونے والی اموات سالانہ تقریباََ (792.232) اسی طرح شراب سے مرنے والوں کی بھی سالانہ تعداد تقریباََ)(396.390) کے قریب ہے جبکہ حادثات میں سالانہ تقریباََ (213.943) لوگ اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ جب یہ خبر لکھی جا رہی ہے اس وقت موجودہ دنیا کی آبادی (8,094,018,641) تک پہنچ چکی ہے۔ (27 فروری 2024شام ساڑھے آٹھ بجے)۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں